سندھ حکومت نےاساتذہ کےمسائل حل کرنےکی بجائےمزیدمشکلات پیداکردیں

صوبے میں ہر5سال بعد اساتذہ کاامتحان لینے کا فیصلہ،امتحان پاس کرنے والےاساتذہ کو مراعات جبکہ ناکام اساتذہ کوملازمتوں سے فارغ کردیا جائے گا۔وزیراعلیٰ سندھ کی زیرصدارت اجلاس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 1 جنوری 2018 14:29

سندھ حکومت نےاساتذہ کےمسائل حل کرنےکی بجائےمزیدمشکلات پیداکردیں
کراچی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ یکم جنوری 2018ء) : سندھ حکومت نے اساتذہ کےمسائل حل کرنے کی بجائے مزید مشکلات پیدا کردیں،حکومت نے صوبے میں ہر5سال بعد اساتذہ کاامتحان لینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ میڈیارپورٹس کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب سندھ سید مراد علی شاہ کی زیرصدارت تعلیمی اصلاحات سے متعلق اجلاس ہوا۔ جس میں فیصلہ کیا گیا کہ اساتذہ کا ہرپانچ سال بعدامتحان لیا جائے گا۔

انہی اساتذہ کو مراعات دی جائیں گی جو اساتذہ اس میں پاس ہوں گےجبکہ ناکام اساتذہ کوملازمتوں سے فارغ کردیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ اساتذہ کی بھرتی پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔اجلاس میں میرٹ پراساتذہ کی کنٹریکٹ بھرتیوں کیلئے تھرڈ پارٹی سے بھرتیاں کرانے اوراساتذہ کی تربیت کیلئےآئندہ 4 سال میں اچھی اکیڈمی قائم کرنے کافیصلہ بھی کیا گیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اساتذہ کی تربیت کا ایسا اعلیٰ معیارہونا چاہیے تاکہ وہ بچوں کو اچھی تعلیم و تربیت فراہم کریں۔اس کیلئےاساتذہ کو تربیت دینا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ واضح رہے کہ سندھ پچھلے مہینے سے ہی کنٹریکٹ پراین ٹی ایس کے ذریعے بھرتی ہونے والے اساتذہ سراپا احتجاج ہیں کہ انہیں مستقل کیا جائے۔ تاہم سندھ حکومت نے اساتذہ کومستقل کرنے کی بجائے ان کیلئے مزید مشکلات کھڑی کردی ہیں کہ ہرپانچ سال بعد امتحان لیا جائے گا۔ تعلیمی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر اساتذہ سے ہر پانچ سال بعد امتحان لیا جائے گا توپھرتمام محکموں کی کارکردگی بہتر بنانے کیلئے امتحان کو ضرروی قرار دیا جائے۔

متعلقہ عنوان :