بیلٹ اینڈ روڈ سے پاک چین اقتصادی و تجارتی تعلقات کو مہمیز ملا،مسعود خالد

ْچین کو پاکستان کا قابل اعتماددوست سمجھتے ہیں، چین پاک اقتصادی راہداری کے تحت توانائی ،بنیادی تنصیبات اور صنعتی زون کی تعمیر سے علاقے میں نمایاں تبدیلی آئیگی، صدر شی کی رہنمائی میں پاک چین دوستی آگے بڑھتی رہے گی چین میں پاکستانی سفیر مسعود خالد کا نئے سال کی آمد پر پیغام

پیر 1 جنوری 2018 14:39

بیلٹ اینڈ روڈ  سے پاک چین اقتصادی و تجارتی تعلقات کو مہمیز ملا،مسعود ..
بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 01 جنوری2018ء) چین میں پاکستان کے سفیر مسعود خالد نے کہا ہے کہ چین کو پاکستان کا قابل اعتماد پرخلوص دوست سمجھتے ہیں،بیلٹ اینڈ روڈ سے پاک چین اقتصادی و تجارتی تعلقات کو مہمیز ملا ،چین پاک اقتصادی راہداری کے تحت توانائی ،بنیادی تنصیبات اور صنعتی زون کی تعمیر سے علاقے میں نمایاں تبدیلی آئیگی ۔

صدر شی جن پھنگ کی رہنمائی میں پاک چین دوستی آگے بڑھتی رہیگی ۔ چائنہ ریڈیو انٹرنیشنل کے مطابق چین میں تعینات پاکستان کے سفیر مسعود خالد نے نئے سال کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ نئے سال کی آمد پر میں چینی عوام اور پاکستانی ہم وطنوں کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں ۔پاک چین برادرانہ دوستی ہمالیہ سے بلند ،سمندر سے گہری ، فولاد سے مضبوط اور شہد سے میٹھی ہے ۔

(جاری ہے)

پاکستانی عوام چین اور چینی لوگوں سے پیار کرتے ہیں اور چین کو پاکستان کا قابل اعتماد پرخلوص دوست سمجھتے ہیں ۔ انہوں نے کہا چین کے صدر مملکت شی جن پھنگ کے پیش کردہ دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو سے پاک چین اقتصادی و تجارتی تعلقات کو مہمیز ملا ہے ۔ چین پاک اقتصادی راہداری اس کی ایک واضح اور روشن مثال ہے ۔ چین پاک اقتصادی راہداری کے تحت علاقے میں مختلف ممالک ،شاہراہوں ،ریلوے لائنز اور آبی راستوں کے ذریعے ایک دوسرے سے منسلک ہو جائیں گے۔

توانائی ،بنیادی تنصیبات اور صنعتی زون کی تعمیر سے علاقے میں نمایاں تبدیلی آئیگی ۔انہوں نے کہا مجھے یقین ہے کہ صدر مملکت شی جن پھنگ کی رہنمائی میں چین مزید بڑی کامیابیاں حاصل کریگا اور پاک چین دوستی آگے بڑھتی رہیگی ۔ انہوں نے کہا چائنا ریڈیو انٹرنیشل دونوں ممالک کے عوام کے مابین عوامی روابط اور بالخصوص اردو زبان کے فروغ میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ میں دو ہزار سترہ میں چائنا ریڈیو انٹر نیشل کی خدمات کو بہت سراہتا ہوں اور دو ہزار اٹھارہ میں دونوں ملکوں کے میڈیا کے اداروں کے درمیان زیادہ ثمر باراور تعمیری تعلقات کے لیے پر امید ہوں۔

متعلقہ عنوان :