افغانستان ، سابق ضلعی گورنر کی نماز جنازہ کے دوران خودکش حملہ، 17افراد ہلاک ،13زخمی

دھماکہ ضلع ہیسکا مینا کے سابق گورنر گل ولی کی نمازہ جنازہ میں لوگوں کی بڑی تعداد شریک تھی کہ ایک خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا،ترجمان صوبائی گورنر عطاللہ کھوگیانی دھماکہ خیز مواد سے بھرے رکشے کو لوگوں کے درمیان اڑایا گیا ، نائب ترجمان گورنر نور احمد حبیبی کادعویٰ

اتوار 31 دسمبر 2017 19:02

کابل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 31 دسمبر2017ء) افغانستان میں سابق ضلعی گورنر کی نماز جنازہ کے دوران خودکش حملے میں17افراد ہلاک اور 13زخمی ہوگئے ،تاحال کسی بھی گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ،افغان صدر ڈاکٹر اشرف غنی اور چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ نے حملے کی مذمت کی ہے ۔اتوار کو افغان میڈیا کے مطابق مشرقی صوبہ ننگرہار کے دارالحکومت جلا ل آباد میں نماز جنازہ کے دوران خودکش دھماکے کے نتیجے میں17افراد ہلاک اور 13زخمی ہوگئے ۔

دھماکہ ضلع ہیسکا مینا کے سابق ضلعی گورنر گل ولی کی نماز جنازہ کے دوران فارمی اڈہ کے علاقے میں ہوا جس میں صوبائی کونسل کے نائب سربراہ لال محمد درانی بھی شریک تھے ۔انکا کہنا ہے کہ دھماکے میں متعدد افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

صوبائی گورنر کے ترجمان عطااللہ کھوگیانی نے دھماکے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ دھماکہ خودکش تھا۔نمازہ جنازہ میں لوگوں کی بڑی تعداد شریک تھی کہ ایک خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔

دوسری طرف نائب ترجمان گورنر نور احمد حبیبی کا کہنا ہے کہ دھماکہ خیز مواد سے بھرے رکشے کو لوگوں کے درمیان اڑایا گیا ۔ تاحال کسی بھی گروپ نے دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے ۔ادھر مشرقی صوبہ کنڑ میں بارڈ پولیس حکام نے 4پاکستانی عسکریت پسندوں کوجھڑپ کے دوران ہلاک کرنے کا دعویٰ کیاہے۔ایک سینئر پولیس کمانڈر کا کہنا ہے کہ عسکریت پسندوں کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب انھوںنے سیکورٹی فورسز کے قافلے پر حملہ کیا اس دوران جوابی کاروائی میں 4عسکری پسند مارے گئے جبکہ دیگر سرحد پار فرا ر ہوگئے اس دوران سیکورٹی فورسز کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

مشرقی صوبہ ننگرہار میں طالبا ن نے مغوی بنائے گئے ایک لکچرار اور طالب علم کو پھانسی دیدی۔صوبائی حکومت کے میڈیا آفس سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ طالبان نے دو روز قبل باٹی کوٹ اور جلال آباد کے درمیانی علاقے سے ایگریکلچر انسٹی ٹیوٹ کے ایک لکچرار اور طالب علم کو اغواء کیا تھا ۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ لکچرار کی شناخت امام جان اور طالب علم کی گلبدین کے نام سے ہوئی ہے جنھیں طالبان نے پھانسی دیدی۔

ادھر شمالی صوبہ بلغ کے دارالحکومت مزار شریف میں دھماکے کے نتیجے میں 12افراد زخمی ہوگئے ۔مقامی حکام کا کہنا ہے کہ واقعہ ہفتہ کی رات گئے اس وقت پیش آیا جب گاڑی میں نصب بم پھٹ گیا۔صوبائی پولیس چیف عبدالرزاق نے تصدیق کی ہے کہ دھماکہ ٹیکسی میں لگائے گئے مقناطیسی بم پھٹنے سے ہوا۔ ننگرہار کے دارالحکومت جلا ل آباد میں سیکورٹی فورسز نے خودکش حملے کی کوشش ناکام بنادی ۔

صوبائی حکومت کے میڈیا آفس سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ضلع کھوگیانی میں ایک دکان سے خودکش جیکٹ ،دھماکہ خیز مواد اور بال بیرنگز قبضے میں لیے گئے ہیں۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ طالبان عسکریت پسند جلا ل آباد شہر میں خودکش حملہ کرنا چاہتے تھے ۔دارلحکومت کابل میں جمعرات کو ایک نیوز ایجنسی کے دفترکے قریب ہونے والے خودکش حملے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 50ہوگئی ہے ۔وزارت داخلہ کے حکام نے ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے ۔داعش نے حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی جس میں 80افراد زخمی بھی ہوئے ۔دھماکے کے نتیجے میں ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں زیادہ تر شہری نوجوان لڑکے اور لڑکیاں ہیں جو بایان کلچرل سینٹر میں سماجی اجتماع میں شریک تھے۔