یو اے ای شاہی مہمان نایاب پرندوں کے شکار کے لیے سندھ کے ضلع تھر پہنچ گئے

شاہی مہمان اپنے رشتہ دار شیخ احمد بن راشد المکتوم کو جاری کیا جانا اجازت نامہ شکار کے لیے استعمال کرکے قواعد و ضوابط کی سنگین خلاف ورزی کر رہے ہیں، ڈی جی او اشفاق میمن

ہفتہ 30 دسمبر 2017 18:38

یو اے ای شاہی مہمان نایاب پرندوں کے شکار کے لیے سندھ کے ضلع تھر پہنچ ..
دبئی ، تھر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 30 دسمبر2017ء) متحدہ عرب امارات سے شاہی مہمان نایاب پرندوں کے شکار کے لیے سندھ کے ضلع تھر پہنچ گئے۔تاہم ضلعی گیم افسر (ڈی جی او) اشفاق میمن نے کہا کہ اماراتی سیاستدان اور شاہی خاندان کے فرد محمد بن خلیفہ المکتوم سرکاری اجازت حاصل کیے بغیر شکار کے لیے پہنچے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اماراتی شاہی خاندان کے وفد کے جہاز نے بدین کے چنری ایئرپورٹ پر لینڈنگ کی، جہاں سے وفد تھر پہنچا اور ڈیپلو کے قریب جٹ ترائی گاں میں کیمپ لگایا۔

ان کا کہنا تھا کہ شاہی مہمان کی سیکیورٹی کے لیے رینجرز اہلکاروں کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔اشفاق میمن کا کہنا تھا کہ شاہی مہمان اپنے رشتہ دار شیخ احمد بن راشد المکتوم کو جاری کیا جانا اجازت نامہ شکار کے لیے استعمال کرکے قواعد و ضوابط کی سنگین خلاف ورزی کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے میڈیا سے گفتگو میں انکشاف کیا کہ ان پر چند حلقوں کی طرف سے عرب مہمان کو شکار کی اجازت دینے کے لیے دبا ڈالا جارہا ہے، تاہم وہ کسی دبا میں نہیں آئیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ان کا محکمہ شاہی مہمان کی جانب سے لگائے جانے والے کیمپ کو ہٹانے کے لیے پولیس اور متعلقہ انتظامیہ سے رابطے میں ہے۔اشفاق میمن نے کہا کہ محمد بن خلیفہ المکتوم کو انتباہی خط جاری کردیا گیا ہے جس پر عمل درآمد نہ کرنے کی صورت میں ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔واضح رہے کہ چند روز قبل محکمہ وائلڈلائف سندھ نے شکار کے لیے قطر سے آنے والوں کو تھر سے نکال دیا تھا۔

تاہم نکالے جانے سے قبل قطری پارٹی ڈیپلو اور ننگرپارکر کے صحراں میں چند روز تک شکار کرتی رہی۔اس کے فوری بعد ڈی جی او کا کہنا تھا کہ ان کے محکمے پر وفاقی حکومت کی جانب سے بحرین کے شاہی مہمان کو علاقے میں شکار کی اجازت دینے کے لیے دبا ڈالا جارہا ہے۔رواں ماہ کے اوائل میں بلوچستان کے ضلع نوشکی میں پاک ۔ افغان سرحد کے قریب نایاب پرندے تلور کا غیر قانونی شکار کرنے والے 8 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا، جن میں 4 عرب باشندے اور ضلعی کونسل کا سینئر عہدیدار بھی شامل تھے۔۔

متعلقہ عنوان :