وزیرخارجہ نے کلبھوشن کی اہلیہ اور والدہ کی ملاقات کے حوالے سے تمام بھارتی الزامات اوراعتراضات یکسر مستردکردیئے

، ہم جھوٹے الزامات اور بلیم گیم میں نہیں پڑنا چاہتے، ملاقات کے بعد حقائق کو مسخ کرکے پیش کرنے اور بے بنیاد پروپیگنڈا سے ماحول خراب ہوگا ،یہ دونوں کیلئے نقصان دہ ہے ، کلبھوشن کی اہلیہ اور والدہ سے ملاقات انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کرائی گئی، یہ ملاقات عام نہیں ، پھر بھی تمام تر مشکلات کے باوجود کامیابی سے کرائی گئی،بھارت پاکستان کے جذبہ خیرسگالی کو کھلے دل سے تسلیم کرے ، حقیقت یہ ہے کہ کمانڈر کلبھوشن بھارتی نیوی کا حاضر سروس آفیسر،ایک سزا یافتہ دہشت گرد اور جاسوس ہے ، یہ پاکستان میں کئی لوگوں کا قاتل اور پاکستان میںتباہی کا ذمہ دار ہے، ملاقات کے لئے سیکورٹی چیک ضروری تھا ،اس پر پاکستان اور بھارت نے اتفاق کیا تھا،کلبھوشن جادھو کی اہلیہ اور والدہ کے کپڑے اور جیولری سیکورٹی وجوہات کی بنا پر تبدیل کرائے گئے ، کلبو شن کی اہلیہ کے جوتے رکھ لئے گئے جو ابھی تک کلیئر نہیں ہوئے، ان میں پائی گئی دھاتی چپ کا تجزیہ کیا جارہا ہے، سیکورٹی چیک کو مذہب یا ثقافتی رنگ دینا افسوس ناک ہے، خواجہ آصف کابھارتی حکام کے بیان پرردعمل

جمعرات 28 دسمبر 2017 21:09

وزیرخارجہ نے کلبھوشن کی اہلیہ اور والدہ کی ملاقات کے حوالے سے تمام ..
اسلام آ باد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 28 دسمبر2017ء) وزیرخارجہ خواجہ آصف نے کلبھوشن جادھو کی اہلیہ اور والدہ کی ملاقات کے حوالے سے تمام بھارتی الزامات اوراعتراضات یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کلبھوشن کی اہلیہ اور والدہ سے ملاقات انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کرائی گئی،تمام تر مشکلات کے باوجود ملاقات کامیابی سے کرائی گئی،بھارت کو پاکستان کے جذبہ خیرسگالی کو کھلے دل سے تسلیم کرنا چاہیے، یہ ملاقات کوئی عام ملاقات نہیں تھی، حقیقت یہ ہے کہ کمانڈر کلبھوشن بھارتی نیوی کا حاضر سروس آفیسر،ایک سزا یافتہ دہشت گرد اور جاسوس ہے جو پاکستان میں کئی لوگوں کا قاتل اور پاکستان میںتباہی کا ذمہ دار ہے، ملاقات کے لئے سیکورٹی چیک ضروری تھا جس پر پاکستان اور بھارت نے اتفاق کیا تھا،کلبھوشن جادھو کی اہلیہ اور والدہ کے کپڑے اور جیولری سیکورٹی وجوہات کی بنا پر تبدیل کرائے گئے ، کلبو شن کی اہلیہ کے جوتے رکھ لئے گئے کیوں کے وہ ابھی تک کلیئر نہیں ہوئے، کلبھو شن کی اہلیہ کے جوتوں میں دھاتی چپ پائی گئی ہے جس کا تجزیہ کیا جارہا ہے، دورے کے دوران مہمانوں کو عزت اور احترام کے ساتھ ٹریٹ کیا گیا، سیکورٹی چیک کو مذہب یا ثقافتی رنگ دینا افسوس ناک ہے، بدقسمتی یہ ہے کہ بھارتی جنونی میڈیا کی جانب سے حکومتی پالیسوں کو چلا رہا ہے، ہم جھوٹے الزامات اور بلیم گیم میں نہیں پڑنا چاہتے، ملاقات کے مثبت نتائج پر توجہ دینی چاہیے، ملاقات کے بعد حقائق کو مسخ کرکے پیش کرنا اور بے بنیاد پروپیگنڈا سے ماحول خراب ہوگا اور یہ دونوں کیلئے نقصان دہ ہے۔

(جاری ہے)

جمعرات کو وزیرخارجہ خواجہ آصف نے اپنے ایک بیان کلبھوشن جادھو کی اہلیہ اور والدہ کی ملاقات پر بھارتی وزیر خارجہ اور دیگر کے بیانات پرردعمل ظاہرکرتے ہوئے تمام بھارتی الزامات اوراعتراضات یکسر مسترد کردیئے اور کہا کہ کلبھوشن کی اہلیہ اور والدہ سے ملاقات انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کرائی گئی۔یہ ملاقات اسلامی تعلیمات اور رحمدلی کی روایات کے مطابق کرائی گئی۔

تمام تر مشکلات کے باوجود ملاقات کامیابی سے کرائی گئی۔ملاقات کی کامیابی کااندازہ کلبھوشن کی والدہ اوراہلیہ کے شکریہ سیلگایاجاسکتاہے۔30منٹ تک طے ملاقات کو ان کی درخواست پر40 منٹ کیا گیا۔بھارت کو پاکستان کے جذبہ خیرسگالی کو کھلے دل سے تسلیم کرنا چاہیے۔وزیرخارجہ نے کلبھوشن کی اہلیہ کے جوتے،جیولری اتروانے کے اعتراضات مستردکردیے اور کپڑے تبدیل کرانے پر بھارتی اعتراضات بھی مسترد کردیے۔

انہوں نے کہاکہ یہ ملاقات کوئی عام ملاقات نہیں تھی۔ وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف نے دو ٹوک انداز میں بھارت کے کلبھوشن یادیو اسکی اہلیہ اور والدہ کے ساتھ ملاقات کے حوالے سے پاکستان پر بے بنیاد الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کلبھوشن یادیو کی اور اسکی اہلیہ اور والدہ کے ساتھ کے ملاقات انسانی ہمدردی اور اسلامی روایات کی بنیاد پر کرائی گئی، کلبھوشن یادیو کی والدہ اور اسکی اہلیہ کا پاکستان کے دورے کا مقصد کلبھوشن سے ملاقات کرنا تھا جو کئی روکاوٹوں کے باوجود کامیابی سے حاصل کیا گیا۔

بھارتی میڈیا سے ملاقات کے بعد ہونے والے واویلا کا حوالہ دیتے ہوئے خواجہ محمد آصف نے کہا کہ یہ ایک معمولی ملاقات نہیں تھی حقیقت یہ ہے کہ کمانڈر کلبھوشن بھارتی نیوی کا حاضر سروس آفیسر ہے اور ایک سزا یافتہ بھارتی دہشت گرد اور جاسوس ہے جو پاکستان میں کئی لوگوں کا قاتل اور پاکستان میںتباہی کا ذمہ دار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملاقات کے لئے جامع سیکورٹی چیک ضروری تھا جس پر پاکستان اور بھارت نے سفارتی چینل کے ذریعے اتفاق کیا تھا۔

مہمانوں کو عزت اور احترام کے ساتھ ٹریٹ کیا گیا، کپڑے اور جیولری سیکورٹی وجوہات کی بنا پر تبدیل کرائے گئے جوان کو واپس کر دیئے گئے، کلبو شن کی اہلیہ کے جوتے رکھ لئے گئے کیوں کے وہ ابھی کلیئر نہیں ہوئے، جوتوں سے ایک دھاتی چیپ پائی گئی ہے جس کا تجزیہ کیا جارہا ہے۔ معمول کے سیکورٹی چیک کو مذہب یا تقافتی رنگ دینا افسوس ناک ہے، بھارتی جنونی میڈیا کی جانب سے حکومتی پالیسوں کو چلانا افسوس ناک ہے، پاکستان ملاقات کے حوالے سے اوپن اور شفاف رہاہے۔ ہم بھارت کی طرح جھوٹے الزامات اور بلیم گیم میں نہیں پڑنا چاہتے، ملاقات کے مثبت نتائج پر توجہ دینی چاہیے، ملاقات کے بعد حقائق کو مسخ کرکے پیش کرنا اور بے بنیاد پروپیگنڈا سے ماحول خراب ہوگا اور یہ دونوں کیلئے نقصان دہ ہے۔