تبتی راہب کی چینی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف احتجاجاً خود سوزی

جمعرات 28 دسمبر 2017 13:22

بیجنگ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 دسمبر2017ء)انٹرنیشنل کمپین برائے تبت نے بتایا ہے کہ ایک تیس برس کے سابقہ تبتی راہب نے چینی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے خود کو آگ لگا لی ہے۔جرمن خبررساں ادارے کے مطابق خود سوزی کرنے والے کا نام کنوپے بتایا گیا ہے۔

(جاری ہے)

کنوپے نے نگابا کے شہر میں خود کو آگ لگانے سے قبل بیجنگ حکومت کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔ ابھی تک یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ آیا خو سوزی کرنے والا سابقہ راہب زندہ ہے۔ تبتیوں میں چینی پالیسیوں کے خلاف خود سوزی کے ذریعے احتجاج کرنے کی مہم سن 2009ء سے جاری ہے اور اب تک ڈیڑھ سو زائد تبتی باشندے خود کو آگ لگا چکے ہیں۔