نیب ایگزیکٹو بورڈ نے قومی خزانے کو کروڑوں کا نقصان پہنچانے پر نوازشریف اور شہباز شریف کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دیدی

قومی خزانے کواربوں کو نقصان پہنچانے ، آمدن سے زائد اثاثے بنانے اور رشتہ داروں میں رقوم کی بندر بانٹ پر پرویز اشرف،بابر اعوان، شاہد رفیع ، یوسف رضا گیلانی ، ارباب عالم گیر اور ان کی اہلیہ عاصمہ ارباب، اسلم رئیسانی کے خلاف تحقیقات ہونگی سابق چیئرمین واپڈا طارق حمید اور سابق چیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ آصف ہاشمی کے خلاف کرپشن ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ

بدھ 27 دسمبر 2017 22:08

نیب  ایگزیکٹو بورڈ نے قومی خزانے کو کروڑوں کا  نقصان پہنچانے پر نوازشریف ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 27 دسمبر2017ء) قومی احتساب بیورو(نیب)کے ایگزیکٹو بورڈ نے اپنے گھر کیلئے غیر قانونی دورویہ سڑک کی تعمیر کر کے قومی خزانے کو ساڑھے 12 کروڑروپے نقصان پہنچانے پر نواز شریف اور شہباز شریف کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی جبکہ نندی پور پاور منصوبے میں تاخیر کے باعث 113ارب روپے کے نقصان پر سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف،بابر اعوان،مسعود چشتی ،شاہد رفیع اور دیگر کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی ،اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے پر سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے خلاف تحقیقات ہوں گی، سابق وفاقی وزیر ارباب عالم گیر اور ان کی اہلیہ عاصمہ ارباب کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے پر تحقیقات ہوں گی،سابق وزیراعلیٰ بلوچستان اسلم رئیسانی کی طرف سے اپنے رشتہ داروں میں 1817ملین روپے تقسیم کرنے کی تحقیقات ہوں گی،سابق چیئرمین واپڈا طارق حمید اور سابق چیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ آصف ہاشمی کے خلاف کرپشن ریفرنس دائر کئے جائیں گے۔

(جاری ہے)

بدھ کو قومی احتساب بیورو(نیب)کے چیئرمین جسٹس(ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا، جس میں بدعنوانی کے 6ریفرنس دائر کرنے ،4انکوائریوں اور11انویسٹی گیشنز کی باقاعدہ طور پر منظوری دی گئی۔ نیب بورڈ نے سابق وزیراعظم نواز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف اور دیگر کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی، انہوں نے مبینہ طور پر رائیونڈ سے شریف فیملی کے گھر تک سال 2000میں غیر قانونی دورویہ سڑک تعمیر کر کے قومی خزانہ کو تقریباً ساڑھے بارہ کروڑ روپے نقصان پہنچایا۔

ایگزیکٹو بورڈ نے نندی پور الیکٹرک پراجیکٹ میں سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر بابر اعوان، سابق وزیر پانی و بجلی پرویز اشرف، سابق سیکرٹری قانون و انصاف مسعودچشتی، سابق سیکرٹری شاہد رفیع اور سابق ڈائریکٹر اعجاز بشیر کے خلاف انویسٹی گیشن یک منظوری دی، ان پر مبینہ طور پر الزام ہے کہ انہوں نے نندی پور پن بجلی منصوبہ میں تاخیر کی جس سے قومی خزانے کو 113 ارب روپے کا نقصان پہنچایا۔

اجلاس میں سابق چیئرمین پاکستان تمباکو بورڈ صاحبزادہ خالد کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا گیا، ملزم پر اختیارات کے ناجائز استعمال کرتے ہوئے غیر قانونی بھرتیاں کیں جس سے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا۔نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے متروکہ وقف املاک بورڈ کے سابق چیئرمین سید آصف اختر ہاشمی کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی، ملزم پر متروکہ وقف املاک بورڈ کے 450پلاٹوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ اور اختیارات کے ناجائز استعمال کا الزام ہے جس سے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچا۔

اجلاس میں سابق سیکرٹری لیبر سندھ نصرحیات اور دیگر کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی، ملزمان پر اختیارات کے ناجائز استعمال اور مہنگے داموں 200ایکڑ اراضی خریدی جس سے قومی خزانے کو 27کروڑ 54لاکھ روپے سے زائد کا نقصان پہنچا۔ اجلاس میں سابق چیئرمین واپڈا طارق حمید و دیگر کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی، ملزمان پر اختیارات کے ناجائز استعمال اور پیپرا اور نیپرا رولز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 136ملین واٹ کارینٹل پاور پراجیکٹ کی منظوری دی۔

اجلاس میں وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کے سابق مشیر سکندر عزیز محکمہ بحالیات پشاور کے افسران اور دیگر کے خلاف انویسٹی گیشن کا فیصلہ کیا گیا، ملزمان پر شوبہ بازار پشاور کینٹ میں سرکاری اراضی پر قبضہ اور زمینوں کی غیر قانونی منتقلی کا الزام ہے، جس سے قومی خزانے کو 40ملین روپے کا نقصان پہنچا۔ایگزیکٹو بورڈ نے سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نواب محمد اسلم رئیسانی و دیگر کے خلاف انویسٹی گیشن کی منظوری دی، ملزمان پر غیر قانونی طور پر 1817ملین روپے حکومت بلوچستان سے معاوضہ وصول کرنے کا الزام ہے جو کہ مبینہ طور پر انہوں نے اپنے رشتہ داروں میں تقسیم کی۔

ایگزیکٹو بورڈ نے سابق سیکرٹری ورکرز ویلفیئربورڈ بلوچستان ممتاز علی خان و دیگر کے خلاف انویسٹی گیشن کی منظوری دی، ملزمان پر اختیارات کے ناجائز استعمال ،بدعنوانی اور کڈنی سنٹر کوئٹہ کیلئے غیر معیاری طبی آلات خریدنے کا الزام ہے، جس سے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچا۔ اجلاس میں سابق رکن قومی اسمبلی ملک غلام حیدر تھند، فیاض بشیر سابق کمشنر ڈی جی خان اور محکمہ ریونیو لیہ کے افسران کے خلاف انویسٹی گیشن کی منظوری دی، ملزمان پر اختیارات کے ناجائز استعمال اور قومی خزانے میں خوربرد کی وجہ سے 600ملین روپے نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

ایگزیکٹو بورڈ نے سابق رکن قومی اسمبلی این اے 176تحصیل کوٹ ادو ضلع مظفر گڑھ سلطان محمود ہنجر اور دیگر کے خلاف انویسٹی گیشن کی منظوری دی گئی، ان پر اختیارات کے ناجائز استعمال کرتے ہوئے سرکاری اراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹ کا الزام ہے، جس سے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچا۔ اجلاس میں میسرز ٹی اینڈ این پاکستان پرائیویٹ لمیٹڈ فیصل آباد کے ڈائریکٹر ریاض احمد چاولہ اور دیگر کے خلاف انویسٹی گیشن کی منظوری دی گئی، ملزمان پر بینک کے نادہندہ ہونے اور 1539ملین روپے پنجاب بینک کو واپس نہ کرنے کا الزام ہے۔

ایگزیکٹو بورڈ نے سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی اور دیگر کے خلاف انوسٹی گیشن کی منظوری دی، ان پر الزام ہے کہ انہوں نے سینڈک میٹلز لمیٹڈ کے سابق منیجنگ ڈائریکٹر محمد رازق سنجرانی اور دیگر کی تعیناتی کرتے ہوئے اختیارات سے تجاوز کیا اور قومی خزانہ کو 17.70ملین روپے کا نقصان پہنچایا۔ایگزیکٹو بورڈ نے سابق وفاقی وزیر مواصلات ڈاکٹر ارباب عالمگیر اور سابق رکن قومی اسمبلی عاصمہ ارباب کے خلاف انویسٹی گیشن کی منظوری دی، ان پر آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام ہے، جن کی مالیت تقریباً2.486ارب روپے ہے، اس کے علاوہ بیرون ملک کے مختلف بینکوں میں رکھے گئے کروڑوں روپے کا حساب بھی نہیں دیا۔

اجلاس میں سابق سیکرٹری محکمہ بلدیاتی خیبرپختونخوا(موجودہ منیجنگ ڈائریکٹر فرنٹیئر ایجوکیشن فائونڈیشن)حفظ الرحمان،محکمہ بلدیاتی خیبرپختونخوا کے افسران اور میسرز آئیڈیل ہائیڈروٹیک سسٹم پرائیویٹ لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر، ڈائریکٹرز اور دیگر کے خلاف انویسٹی گیشن کی منظوری دی گئی، ملزمان پر خیبرپختونخوا میں پینے کا صاف پانی سب کیلئے منصوبہ کیلئے 1158واٹر فلٹریشن پلانٹ کی تنصیب کیلئے مختص فنڈز میں خرد برد کا الزام ہے، جس سے قومی خزانہ کو 800ملین روپے کا نقصان پہنچایا۔

ایگزیکٹو بورڈ نے سابق وائس چانسلر وفاقی اردو یونیورسٹی آف آرٹس، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ڈاکٹر ظفر اقبال کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی، ملزم پر اختیارات کے ناجائز استعمال اور سرکاری فنڈز میں خوردبرد کا الزام ہے جس سے قومی خزانہ کو 102.24ملین روپے کا نقصان پہنچایا۔اجلاس میں ندیم ضیاء پیرزادہ، شمع ندیم، رضیہ پروین، سعدی پروین، منیر ضیاء، عمر ضیاء، خالد حسین اور ساجد حسین کے خلاف انکوائری کی منظوری دی گئی، ملزمان پر مشتبہ رقوم کی منتقلی کا الزام ہے جو کہ مزید کارروائی کیلئے اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے نیب کو بھجوایا۔

ایگزیکٹو بورڈ نے ندیم احمد کے خلاف انکوائری کی منظوری دی،ملزم پر مشتبہ رقوم کی منتقلی کا الزام ہے، جو کہ مزید کارروائی کیلئے اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے نیب کو بھجوایا۔ایگزیکٹو بورڈ نے محکمہ ریونیو حکومت سندھ کراچی کے افسران ،عملہ اور چیئرمین سمٹ بینک لمیٹڈ نثار لوتھا کے خلاف انکوائری کی منظوری دی، ملزمان پر 5222ایکڑ سرکاری اراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹ کا الزام ہے جس سے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچا۔

اجلاس میں سابق چیف ایگزیکٹو آفیسر کسب بینک ناصر علی شاہ بخاری اور دیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی گئی، ملزمان پر اختیارات کے ناجائز استعمال اور قومی خزانے کو 103.5ملین روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔ایگزیکٹو بورڈ نے سابق چیئرمین این آئی سی ایل ایاز خان نیازی اور دیگر کے خلاف انوسٹی گیشن کی منظوری دی۔چیئرمین نیب نے اجلاس کے اختتام پر حکم دیا کہ تمام پرانی انکوائریوں اور انویسٹی گیشن کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچایا جائے اور کوئی بھی مقدمہ غیر معینہ مدت تک التواء میں نہ رکھا جائے۔