افغانستان بینظیر پر حملہ کرنیو الے دہشتگرد اکرام اللہ کو گرفتار کر کے پاکستان کے حوالے کرے ، رحمان ملک

وہ اس وقت زندہ اور افغانستان کے علاقے قندہار میں موجود ہے،دہشتگردی کے خلاف باتیں کر نے والے امریکی صدر ٹرمپ بتائیں کہ بینظیر حملہ کے سہولت کار عبید الرحمان کو سی آئی اے نے ڈورون حملہ کرکے کیوں مارا، پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما رحمان ملک کی میڈیا سے گفتگو

منگل 26 دسمبر 2017 21:43

افغانستان بینظیر پر حملہ کرنیو الے   دہشتگرد اکرام اللہ کو گرفتار کر ..
سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 دسمبر2017ء) سابق وزیر داخلہ اور پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما رحمان ملک نے انکشاف کیا ہے کہ محترمہ بینظیر بھٹو پرخود کش حملے کرنے والے دو دہشتگرد تھے جن میں سے اکرام اللہ نامی خود کش حملہ آور آج بھی زندہ ہے اور اس نے جاکر بیت اللہ محسود کو رپورٹ دی تھی کہ اس نے بینظیر بھٹو پر گولی چلائی تھی اور اس وقت افغانستان کے علاقے قندہار میں موجود ہیں افغان صدر اسے گرفتار کرکے پاکستان کے حوالے کریں اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جو دہشتگردی کے خلاف باتیں کرتے ہیں وہ بتائیں کہ بینظیر حملہ کے سہولت کار عبید الرحمان کو سی آئی اے نے ڈورون حملہ کرکے کیوں مار۔

وہ منگل کو سکھر ایئرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ مشرف اگر سچے ہیں تو وہ پاکستان آکر اپنے کیسز کا سامنا کریں ہم بینظیر بھٹو کے قاتلوں کا پیچھا کریں گے اور انہیں نہیں چھوڑیں گے پرویز مشرف نے بینظیر کی سیکیورٹی کو ذاتی تعلقات کی بنا پر نہیں دی حالانکہ حملے کے ایک روز قبل ان کے ڈی جی آئی ایس آئی نے آگاہ کیا تھا کہ ان پر حملہ ہوسکتا ہے جب ان کے پاس اطلاع تھی تو پھر ان کو سیکورٹی کیوں نہیں دی گئی ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے بینظیر کے تمام قاتلوں کی نشاندھی کردی ہے انہوں نے کہا کہ اسامہ بن لادن کے واقعہ کے بعد جائے وقوعہ سے ایک لیٹر ملا تھا حکومت اسے پبلش کرے اس لیٹر میں اسامہ بن لادن کو ٹی ٹی پی پاکستان کی جانب سے بینظیر کی شہادت پر مبارک باد دی گئی تھی ان کا کہنا تھا کہ حملے کے وقت گاڑی میں پانچ لوگ موجود تھے صرف سوالات مجھ سے کیوں پوچھے جارہے ہیں اگر مجھ سے سوالات کیے جارہے ہیں تو میں ان کا جواب بھی دے رہا ہوں تاہم ثابت ہوچکاہے کہ پیپلزپارٹی نے بینظیر کے قاتلوں کی نشاندھی کر چکی ہے ان کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ اور نواز شریف کی زندگی ایک جیسی ہوگئی ہے ایک پانامہ میں پھنسا ہوا ہے تو دوسراایشیالیک میں پھنسا ہے۔