Live Updates

نوازشر یف کا تحر یک عدل اور ووٹ کے تقد س کی تحر یک سے کسی صورت پیچھے نہ ہٹنے کا اعلان

عمران خان خود اپنے چھپے اثاثے کا اعتراف کر تاہے مگر ججز کہتے ہیں ’’پترے تیر ے اثاثے نیں ‘‘ ’’پتر تن نہیں پتہ تو صادق اور امین اے ‘‘، وہ ’’لاڈلا اور ‘‘چہتہ ‘‘ہے ‘ مسئلہ میری نااہلی نہیں آئین قانون کی حر مت اور عوام کے ووٹ کے تقدس کا ہے میری اہلیت اور نااہلیت کا فیصلہ بھی عوام نے ہی کر نا ہے م،مجھے یقین ہے عوام وہ فیصلہ کر یں گے جو انصاف اور میرٹ پر مبنی ہے‘مجھے سی50سالوں کا ریکاڈ مانگ جاتا ہے اور عمران خان کے کیس میں کہتے ہیں5سال سے پیچھے نہیں جانا بھائی جانے کیسے نہیں جانا یہ دوہرا میعار نہیں چلے گا ‘کسی کی آف شور کمپنی اور بنفشری ہوناجائز اور کسی کا ناجائز ہو جاتا ہے ‘مجھے بزدل کہنے والا عمران خان2009کے لانگ مارچ میں پنڈی میں چھپا رہا اور شہبازشر یف اس کوتلاش کرتے رہے ہیں ‘عمران خان 2018کے عام انتخابات میں ‘‘کلین بولڈ ‘‘ہوجائیگا ‘عمران خان الیکشن ہارتا ہے تو دھاندلی کا شور شرو کر دیتا ہے کبھی ایمپائر کی انگلی کی طرف دیکھتا ہے اور کبھی عدالت جاتا ہے ‘میرے خلاف فیصلہ آنے سے ملکی ترقی رک گئی‘ہم نے ملک سے لوڈشیڈ نگ کے خاتمے کا وعدہ پورا کر دیا ہے‘کیا پاکستان میں کوئی ایسی عدالت بھی ہوگی جو اکبر بگٹی کے قاتل پرویز مشرف کو بھی سزا دیں گی وہ عدالت ضرور آئیگی جواس کو سز ادیں گی‘(ن) لیگ کے سوشل میڈیا کنونشن سے خطاب

منگل 26 دسمبر 2017 18:42

نوازشر یف کا تحر یک عدل اور ووٹ کے تقد س کی تحر یک سے کسی صورت پیچھے نہ ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 دسمبر2017ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں نوازشر یف نے تحر یک عدل اور ووٹ کے تقد س کی تحر یک سے کسی صورت پیچھے نہ ہٹنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان خود اپنے چھپے اثاثے کا اعتراف کر تاہے مگر ججز کہتے ہیں ’’پترے تیر ے اثاثے نیں ‘‘ ’’پتر تن نہیں پتہ تو صادق اور امین اے ‘‘کیونکہ وہ ’’لاڈلا اور ‘‘چہتہ ‘‘ہے ‘یہ وہ کھیل ہے جس نے ملک کو تماشہ بنادیا ہے مسئلہ میری نااہلی نہیں آئین قانون کی حر مت اور عوام کے ووٹ کے تقدس کا ہے میری اہلیت اور نااہلیت کا فیصلہ بھی عوام نے ہی کر نا ہے مجھے یقین ہے عوام وہ فیصلہ کر یں گے جو انصاف اور میرٹ پر مبنی ہے‘مجھے سی50سالوں کا ریکاڈ مانگ جاتا ہے اور عمران خان کے کیس میں کہتے ہیں5سال سے پیچھے نہیں جانا بھائی جانے کیسے نہیں جانا یہ دوہرا میعار نہیں چلے گا ‘کسی کی آف شور کمپنی اور بنفشری ہوناجائز اور کسی کا ناجائز ہو جاتا ہے ‘مجھے بزدل کہنے والا عمران خان2009کے لانگ مارچ میں پنڈی میں چھپا رہا اور شہبازشر یف اس کوتلاش کرتے رہے ہیں ‘عمران خان 2018کے عام انتخابات میں ‘‘کلین بولڈ ‘‘ہوجائیگا ‘عمران خان الیکشن ہارتا ہے تو دھاندلی کا شور شرو کر دیتا ہے کبھی ایمپائر کی انگلی کی طرف دیکھتا ہے اور کبھی عدالت جاتا ہے ‘میرے خلاف فیصلہ آنے سے ملکی ترقی رک گئی‘ہم نے ملک سے لوڈشیڈ نگ کے خاتمے کا وعدہ پورا کر دیا ہے‘کیا پاکستان میں کوئی ایسی عدالت بھی ہوگی جو اکبر بگٹی کے قاتل پرویز مشرف کو بھی سزا دیں گی وہ عدالت ضرور آئیگی جواس کو سز ادیں گی ۔

(جاری ہے)

وہ (ن) لیگ کے سوشل میڈیا کنونشن سے خطاب کر رہے تھے جبکہ اس موقعہ پر مر یم نواز سمیت دیگر بھی موجود تھے میاں نوازشر یف نے اپنے خطاب میں کہا کہ کارکنوں کو دیکھ کر مجھے ایسے لگتا ہے کل صبح پاکستان کے اندر الیکشن ہو رہے ہیںا ور آپ پولنگ اسٹیشن پر ووٹ ڈالنے جا رہے ہیں اگر یہ جذبہ رہا ہے تو مخالفین کے منصوبے دھر ے دھر ے کے رہ جائیں گے اور (ن) لیگی تاریخی کامیاب حاصل کر یگی کارکنان جانتے ہیں میں ان سے کتنا پیارکر تاہوں اس لیے میں کارکنوں سے کہتاہوں کہ لویو ٹو کہتاہوں الیکشن تک کارکنان سوشل میڈیا کو اتنی بڑی فورس بنا دیں کہ سیاسی مخالفین اور سیاسی دشمنوں کو خوف آنا شروع ہوجائے ہمار ایجنڈ ہ پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کا ایجنڈہ ہے جب ملک میں عام انتخابات ہو رہے تھے تو میں نے قوم سے لوڈشیڈ نگ دفن کر نے کا وعدہ کیا اور کر دیا ہے یہ آسان نہیں مشکل کام تھا مگر نوازشر یف ہمیشہ کام میں ہاتھ ڈالتا ہے اور اس کو کام کو کر کے دیکھتا ہے یہ لوڈشیڈ نگ قوم کے لیے عذاب اور تماشہ رہا ہے اور ہم سب دیکھتے رہے ہیں مگر پھر ہم نے اقتدار میں آکر دن رات کام کیا ہے اور قوم سے لوڈشیڈنگ کے خاتمے کا وعدہ پورا کر دیا ہے ہم نے ملک میں بے شمار کارخانے لگا دیئے اور شہبازشر یف نے میرے کندھے سے کندھا ملا کر چلیں اور ہم دونوں نے دن رات کام کیا ہے اور آج لوڈشیڈ نگ ضرورت سے زیادہ موجود ہے اور یہ کارنامہ تاریخ کا حصہ بن جائے گا ۔

انہوں نے کہا کہ 1999میں جب مشر ف نے ہماری حکومت اور ہمیں جلا وطن کیا اس وقت بجلی اضافی تھی مگر جب جلا وطنی ختم کر کے پاکستان آیا تو یہاں20/20کی لوڈشیڈ نگ ہو رہی تھی اور ملک میں دہشت گردی عروج تھی ہر جگہ پر دہشت گر دی تھی ہم نے اقتدار میں آکر دہشت گردی کے آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کی اور دہشت گردی کا ستیا ناس کر دیا ہے اور لاہورمیں ہمارے آنے کے بعد کر کٹ کی بحالی ہوئی ہے جب سے پانامہ کیس میں میرے خلاف فیصلہ آیا پاکستان میں ترقی کم ہو گئی اور ذخائر بھی کم ہو رہے ہیں جب ہم آئے تو ترقی 3فیصد تھی لیکن میرے خلاف فیصلے سے پہلی6فیصد ترقی پہنچ چکی تھی (ن) لیگ کے علاوہ کوئی اس بات کا کر یڈٹ نہیں لے سکتا جب نے پشاورتک موٹر وے بنائی اور اب لاہور سے ملتان موٹروے بن رہی ہے جو آئندہ سال مکمل ہوجائیگی اسلام آباد سے مانسہرہ تک موٹر وے بن رہی ہے بلو چستان میں ترقی ہو رہی ہے کیونکہ ہم بلوچستان کو ساتھ لیکر چل رہے ہیں اس سے پہلے نواب اکبر بگٹی وہاں شہید ہوئے ان کو کس نے شہیدکیا کیا پاکستان میں کوئی ایسی عدالت وجود میں آئیگی جو پرویز مشرف کے جرم کا ا س سے حساب لے گی وہ وعدالت آئیگی ہم نے مشرف کے خلاف آئین توڑنے کا مقدمہ درج کروایا اس کا فیصلہ نہیں آیا نوازشر یف کے خلاف فیصلہ آگیا ہم اب پیچھے نہیں آگے کی طرف جائیں گے اور مشرف کے خلاف کاروائی ہوگی پاکستان کے نوجوا ن میدان میں آچکے ہیں اب انکا کوئی راستہ نہیں روک سکتا اور ملک کے مستقبل کے معمار اس کو آگے لیکر جائیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ نوجوان پاکستان کا سر مایہ او ر مستقبل اور قوم کیلئے امیدکا پیغام ہے قائداعظم نے غلامی کے خلاف آزادی کا پر چم اٹھایا تو نوجوان ہی انکے ساتھ تھے آج پاکستان کی آزادی کو70سال ہو چکے ہیں مگر کیا قائداعظم نے جوخواب دیکھا وہ تعبر نہیں پایا مجھے افسوس سے کہنا پڑ تا ہے اس کا جواب ہاں کی شکل میں نہیں دیا جاسکتا ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا حال ماضی سے بہتر ہونا چاہیے اور نوجوانوں کو ایک بہتر پاکستان ملنے چاہیے بیرون ملک جاکر کیوں نوجوان دھکے کھائے کیایہ ناانصافی ہے یا نہیں اس لیے میں سمجھتاانصاف کا ترواز سب کیلئے ایک جیسا ہونا چاہیے جہاں ایک وزیر اعظم کو بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر عمر بھر کیلئے نااہل نہ کر دیا جائے اس نے بیٹے سے خیالی تنخواہ نہیں لی1937میں ہم نے جس کاروبار کا آغاز کیا اس کا بھی حساب مانگا جارہا ہے اور میرے کیس میں 50سالہ پرانا حساب مانگ رہے ہیں بھائی اب اس ملک میں ناانصافی اور انصاف کے دوپیمانے نہیں چلیں گے مجھے سے کالج کے دور سے حساب مانگ جارہاہے اور عمران خان کے کیس میں کہتے ہیں5سال سے پیچھے نہیں جانا بھائی جانے کیسے نہیں جانا مگر اقبال جرم کے باوجود ایک ’’لاڈلے ‘‘کو چھو ڑ دیا جاتا ہے دنیا بھر کا دستور ہے کہ انسان اس وقت تک معصوم اور بے گناہ ہے جب تک اس کا جرم ثابت نہ ہوجائے دنیا بھر میں فرٹرائل ہر کسی کا حق ہے مگر پاکستان میں نہیں دنیا بھر میں سزا پانے کی اپیل کا حق ہے مگر پاکستان میں نہیں ہے جب تک ہماری عدل کی تحر یک کامیاب نہیں ہوتی ہم نے ڈٹے رہے ہیں دنیا بھر میں حکومت کر نے اور فیصلے کر نا کا حق عوام کو ہے مگر پاکستان میں کچھ کی آف شور کمپنی جائز اور کچھ کی کمپنی ناجائز ہے کیونکہ وہ ’’چہتے ‘‘ہیں کہتے ہیں کہ پانچ سال سے پہلے کھاتا نہیں کھلے گا مگر یہ کھلے گا ایک خاندان کے خلاف جے آئی ٹی بنائی جاتی ہے مگر دوسرے کے جرائم پر پردہ ڈال دیا جاتا ہے‘ایک خاندان کے خلاف درجنوں ریفر نس دائر کر دیا جاتا ہے مگر دوسر ے کیخلاف ریفر نس دائر کر نے بھی گوارہ نہیں کہتے مجھے سی50سالوں کا حساب مانگ رہے ہیںمگر عمران خان کے کیس میں کہتے ہیں5سال سے پیچھے نہیں جانا بھائی جانے کیسے نہیں جانا مگر اقبال جرم کے باوجود ایک ’’لاڈلے ‘‘کو چھو ڑ دیا جاتا ہے دنیا بھر کا دستور ہے کہ انسان اس وقت تک معصوم اور بے گناہ ہے جب تک جرم ثابت نہ ہوجائے مزہ تب آتا ہے جب نوازشر یف کے خلاف کوئی کر پشن ثابت ہوتی آج تک 10روپے کی کر پشن بھی ثابت نہیں کیا ہمارے ساتھ انصاف کے نام پر مذاق کیا ہے یہ وہ کھیل ہے جس نے ملک کو تماشہ بنادیا ہے مسئلہ میری نااہلی نہیں آئین قانون کی حر مت اور عوام کے ووٹ کے تقدس کا ہے میری نااہلی کا فیصلہ بھی عوام نے ہی کر نا ہے مجھے یقین ہے عوام وہ فیصلہ کر یں گے جو انصاف اور میرٹ پر مبنی ہے ہم اپنے بزرگوں کے خواب کے مطابق پاکستان بنانا ہے ملک میں ناانصافیاں معمول بنتی جارہی ہے ایک بندہ کہتا ہے نوازشر یف بزدل ہے میں بزدل ہوتو 2009میں جان ہھتیلی پر رکھ کر نکلا جس نے ہمارے ساتھ جانا تھا وہ روالپنڈی جا کر چھپ گیا شہبا زشر یف نے اسکو تلاش کر نے کی بہت کوشش کی مگر نہیں ملا عمران خان الیکشن میں ہارتا ہے تو دھاندلی کا شور مچاتا ہے اور مجھے نااہل کروانے اور ایمپائر کی انگلی کی طرف دیکھتا ہے اور کبھی عدلیہ کی طرف جاتا ہے 2018میں عمران خان کلین بولڈ ہوجائیگا ۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان خود اپنی آف شور کمپنی کا اعتراف کر تا ہے مگر ججزکہتے ہیں ’’پتر تیر ے اثاثہ ‘‘نہیںشکر ہے آگے یہ نہیں کیا دیا کہ عمران خان یہ تمہارے نہیں نوازشر یف کے اثاثے ہیں ہیں میں نے چند مہینے ہی پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ جہانگیر خان ترین اور عمران خان کے کیس میں بھی نوازشر یف ہی نااہل ہوگا جو تنخواہ میں نے بیٹے سے لی ہی نہیں جس نے خود اپنے اثاثوں کا اعتراف کیا اس کو کہتے ہیں ’’پتر تن نہیں پتہ تو صادق اور امین اے ‘‘دوسر ے کے کھلے فراڈ پر بھی ریفر نس کی بھی گوارہ نہیں کرتے ہم پیچھے نہیں اب آگے ہی جائیں گے ۔

یہ وہ کھیل ہے جس نے ملک کو تماشہ بنادیا ہے مسئلہ میری نااہلی نہیں آئین قانون کی حر مت اور عوام کے ووٹ کے تقدس کا ہے میری نااہلی کا فیصلہ بھی عوام نے ہی کر نا ہے مجھے یقین ہے عوام وہ فیصلہ کر یں گے جو انصاف اور میرٹ پر مبنی ہے ہم اپنے بزرگوں کے خواب کے مطابق پاکستان بنانا ہے ملک میں ناانصافیاں معمول بنتی جارہی ہے ایک بندہ کہتا ہے نوازشر یف بزدل ہے میں بزدل ہوتو 2009میں جان ہھتیلی پر رکھ کر نکلا جس نے ہمارے ساتھ جانا تھا وہ روالپنڈی جا کر چھپ گیا شہبا زشر یف نے اسکو تلاش کر نے کی بہت کوشش کی مگر نہیں ملا ۔

الیکشن میں ہارتا ہے تو دھاندلی کا شور مچاتا ہے اور مجھے نااہل کروانے اور ایمپائر کی انگلی کی طرف دیکھتا ہے اور کبھی عدلیہ کی طرف جاتا ہے 2018میں عمران خان کلین بولڈ ہوجائیگا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم اب عدل کی بحالی کا پر چم اٹھایا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری تاریخ بتاتی ہے آئین روندنے اور عوام کے پار لیمنٹ پر ڈاکہ مارنے والوں کو عدالتوں نے خوش آمدید انکو ہار پہنائے ‘ان کو آئین سے کھیلنے آئین سے من ومانی کرنے کی اجازت دی ‘مشرف کو آئین میں ترمیم کا اختیار دیدیاکیا یہ سب کچھ ایسے ہی چلتا رہیگا دادا کے زمانے میں مقدمے درج ہوئے پوتے بھگت رہے ہیں باپ کے زمانے کے مقدمے بیٹے بھگت رہے ہیں 20سال قید کاٹنے والے کو ایک دن پتہ چلتا ہے وہ بری ہوچکا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ میں جیلوں میں جانے سے خوفزدہ ہونیوالا نہیں مجھے پہلے بھی ہتھکڑی لگی اور سزا ہوئی مگر میں ثابت قدم رہا ہوں اور آئندہ بھی عوام کے ساتھ رہوں گا ۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات