بلوچستان میں افرا تفری کاعالم ہے ،سیکورٹی کی صورتحال حوصلہ افزاء نہیں اگر دہشت گرد زرغون روڈ پر ریڈ زون میں حملہ

کرسکتے ہیں تو وہ کہیں بھی پہنچ سکتے ہیں ،حکمران ووٹ لینے کے بعد خود بنکروں میں چھپ جاتے ہیں جبکہ عوام کو دہشت گردوں کے رحم وکرم پر چھوڑدیاجاتاہے،سردار اختر مینگل

پیر 25 دسمبر 2017 22:16

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 25 دسمبر2017ء) بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سرداراخترجان مینگل نے کہاہے کہ دہشت گردی کے پیچھے غیرملکی ہاتھ کارفرما ہونے سے متعلق بات کی جاتی ہے بتایاجائے کہ آخر غیر ملکی ہاتھ کہاں سے آتے ہیں ،بلوچستان میں افرا تفری کاعالم ہے ،سیکورٹی کی صورتحال حوصلہ افزاء نہیں اگر دہشت گرد زرغون روڈ پر ریڈ زون میں حملہ کرسکتے ہیں تو وہ کہیں بھی پہنچ سکتے ہیں ،حکمران ووٹ لینے کے بعد خود بنکروں میں چھپ جاتے ہیں جبکہ عوام کو دہشت گردوں کے رحم وکرم پر چھوڑدیاجاتاہے ۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روز میتھوڈیسٹ چرچ کے دورے کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پربلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل سینیٹرڈاکٹرجہانزیب جمالدینی ، نواب زادہ حاجی میر لشکری رئیسانی ودیگر بھی موجود تھے ۔

(جاری ہے)

سرداراخترجان مینگل میتھوڈیسٹ پہنچے اور گزشتہ دنوں دہشت گردی کا نشانہ بننے والے چرچ کا معائنہ کیا اس موقع پر ان کاکہناتھاکہ وہ حیران ہے کہ مسیحی برادری سے تعلق رکھنے والے افراد کو کرسمس کی تہوار پر مبارکباد دیں یا پھر گزشتہ ہفتے پیش آنے والے دہشت گردی کے واقعہ پر ان کے ساتھ ان سے اظہار تعزیت کرے سرداراخترجان مینگل کاکہناتھاکہ سیکورٹی کی صورتحال حوصلہ افزاء نہیں بلکہ ابتر ہے ،اگر دہشت گرد ریڈزون میں آکر چرچ پر حملہ کرسکتے ہیں تو وہ کہیں بھی پہنچ سکتے ہیں ،جب خاص لوگ محفوظ نہیں تو دوسروں کا کیا حال ہوگا،انہوں نے کہاکہ سرحدوں کی کھڑی نگرانی کی ضرورت ہے ،ویسے تو ہر واقعہ کے بعد غیر ملکی ہاتھوں کے ملوث ہونے کی بات کی جاتی ہے بتایاجائے کہ آخر وہ غیرملکی ہاتھ کہاں سے آتے ہیں ،ان کاکہناتھاکہ دنیا میں مہذب اقوام عام عوام کو خصوصی تہواروں اور عام دنوں میں بھی بھرپورسیکورٹی دیاکرتے ہیں لیکن یہاں تو لوگوں کو دنیاوی سہولیات زندگی بھی میسر نہیں ،انہوں نے کہاکہ افسوسناک آمر یہ ہے کہ جن لوگوں کو عوام نے مینڈیٹ دیکر اقتدار تک پہنچایا وہی لوگ عوام کو سیکورٹی فراہم نہیں کررہے ،بلوچستان میں عجیب افرا تفری کاعالم ہے لگ رہاہے جیسے عوام کو دہشت گردوں کے رحم وکرم پر چھوڑ دیاگیاہو ،حکمران ووٹ لینے کے بعد بنکروں میں چھپ جاتے ہیں جبکہ جن کے ووٹوں سے وہ منتخب ہوتے ہیں انہیں بے یار ومدد گار چھوڑ دیاجاتاہے ۔