’پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ اینڈ ریسرچ سنٹر‘ ایک قومی منصوبہ

یہ پاکستان کا بین الاقوامی طرز کا پہلامیڈیکل انسٹی ٹیوٹ ہوگاجہاں نہ صرف ہیپاٹائٹس ،جگر و گردے میں مبتلا مریضوں کا مفت علاج ہوگا بلکہ جدید طریقوں سے جگروگردے کی پیوندکاری بھی ہوگی

Fahad Shabbir فہد شبیر پیر 25 دسمبر 2017 00:15

(عدنان جمیل۔یونیورسٹی آف ایریزونا، امریکہ۔اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔24دسمبر ۔2017ء)
پاکستان جہاں لاکھوں لوگ ہیپاٹائٹیس جیسی مہلک بیماری میں مبتلا ہیں وہاں ہزاروں لوگ اس سے پیدا ہونے والی جگر اور گردہ کی مہلک بیماریوں میں بھی مبتلا ہیں۔ آج سے پہلے پاکستان جیسے پسماندہ ملک میں ایک غریب آدمی سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ اس کے جگر اور گردے کا علاج او ر اس کی پیوندکاری کی جا سکے گی اور وہ بھی بالکل مفت میں ۔

ان امراض میں مبتلا نہ جانے کتنے لوگ اس سے پہلے سسک سسک کر موت کی آغوش میں سو گئے ہوں گے۔ ان میں سے آٹے میں نمک برابر ہی لوگ ہونگے جن کے پاس پیسے کی فراوانی ہوگی اور انہوں نے علاج کے لئے ان گنت پیسہ خرچ کر کے امریکا ،برطانیہ، چین اور انڈیا جیسے ممالک کا رخ کیاہوگا۔

(جاری ہے)

یقینا بہت سے لوگوں نے تندرستی بھی پائی ہو گی ۔لیکن علاج کے لئے بیرون ملک جانے والے مریضوں نے جن پریشانیوں کا سامنا کیا ہوگا وہ ایک الگ کہانی ہوگی۔

جس میں ویزے کاحصول ، سفری دستاویزات کا حصول ، دوران بیماری تکلیف دہ سفرسر فہرست ہیں۔
لیکن آج سے ایسے مریضوں کے لئے غم کے بادل جھٹ گئے ہیں۔ 25 دسمبر پاکستانیوں کے لئے ایک بڑا دن ہوگا جب شہباز شریف لاہور میں ’پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ اینڈ ریسرچ سنٹر‘ کا افتتاح کریں گے۔ یہ پاکستان کا بین الاقوامی طرز کا پہلامیڈیکل انسٹی ٹیوٹ ہوگاجہاں نہ صرف ہیپاٹائٹس ،جگر و گردے میں مبتلا مریضوں کا مفت علاج ہوگا بلکہ جدید طریقوں سے جگروگردے کی پیوندکاری بھی ہوگی۔

اس ہسپتال میں جدید مشینری کے علاوہ مریضوں کے علاج اور دیکھ بھال کے لئے بین الاقوامی تربیت یافتہ ڈاکٹرز اور نرسز کو تعینات کیا گیا ہے۔ اس انسٹی ٹیوٹ کے زیراہتمام پنجاب کے مختلف اضلاع میں ہیپاٹائٹس فلٹر کلینک بھی قائم کئے جا رہے ہیں تاکہ بیماری کی بروقت تشخیص اور علاج کو ممکن بنایا جا سکے۔ اس انسٹی ٹیوٹ میں ایک ریسرچ ادارہ بھی قائم کیا گیا ہے جو نہ صرف جگروگردے سے متعلق مہلک بیماریوں پر تحقیق کرے گا بلکہ اس حوالے سے پھیلنے والی بیماریوں کی روک تھام کیلئے لوگوں میں اگاہی بھی دے گا۔


یہ ادارہ بغیر کسی نجی و بین الاقوامی فنڈنگ کے خالصتاً صوبائی فنڈزمیں سے تیار کیا گیا ہے۔ یقینا یہ ادارہ گورنمنٹ پنجاب کی طرف سے صرف صوبے پنجاب کیلئے ہی نہیں بلکہ پورے پاکستا ن کے لئے ایک بہترین تحفہ ہے۔یہ ادارہ نہ صرف صوبہ پنجاب میں شعبہ صحت میں ہونے والی اصلاحت کا منہ بولتا ثبوت ہے بلکہ یہ شہباز شریف کے صحت مند پنجاب کے وژن کی بھی ترجمانی کرتا ہے۔


 پاکستان میں ایسا ہی ایک منفرد ادارہ شو کت خانم بھی موجود ہے۔جو کرکٹ سے مشہور ہونے والے کھلاڑی عمران خان نے عوام کے ہی پیسوں سے بننے والے اس ادارے کو سیڑھی بنا کر سیاست میں قدم رکھا۔جوآج عمران خان میڈیا ، جلسے جلوسوں اور دھرنوں میں شوکت خانم جیسے اپنے واحد کارنامے کا زکر کرتے ہوئے نہیں تھکتے۔ اس میں بھی کوئی دو رائے نہیں کہ اس ادارے سے پاکستان میں کینسر جیسے مہلک بیماری میں مبتلاہزاروں مریض مستفید ہو رہے ہیں۔

لیکن شہباز شریف نے اس طرح کے کئی بڑے فلاحی ادارے بناکر میڈیا اور جلسوں میں چرچہ کیااور نہ ہی کبھی ایسے فلاحی منصوبہ جات کو اپنی سیاست کا حصہ بنایا۔ شہباز شریف نے ہمیشہ عوام کی فلاح و بہبود اور انکی ضرورت کے پیش نظر ادارے اور ترقیاتی منصوبہ جات شروع کئے ۔ جو کہ نا صرف صوبہ پنجاب کے لوگوں بلکہ اب پورے پاکستان کی پہچان بن چکے ہیں ۔

’پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ اینڈ ریسرچ سنٹر ‘ بھی ایک ایسا ہی منصوبہ ہے اس سے نہ صرف صوبہ پنجاب کی عوام کا بلکہ پورے پاکستان سے لاکھوں وہ لوگ جو ہیپاٹائٹس، گردہ اور جگر سے جڑے مہلک امراض کا شکارہیں ان کا مفت علاج ہو گا۔ پورے پا کستان سے بلاکسی صوبائی تفریق کے وہ تمام افراد جن کے جگر اور گردے نقارہ ہوچکے ہیں، انکی پیوندکاری بھی ہو سکے گی۔


لیکن قابل افسوس بات تو یہ ہے کہ عمران خان سمیت کسی بھی اپوزیشن لیڈر میں اتنی بھی اخلاقی جرات پیدہ نہیں ہوتی کہ پنجاب حکومت کے پی کے ایل آئی جیسے عظیم منصوبوں پر ایک لفظ بول سکیں۔ تعریفی کلمات کہنا تو بہت دور کی بات رہی، بلکہ حکومت پنجاب اور وزیرآعلیٰ شہباز شریف پر ایسے عوامی منصوبہ جات پر اپنے سیاسی مقاصد کے حصول کے لئے بلا وجہ نقطہ چینی کرنے سے بھی گریز نہیں کرتے۔

لیکن صوبہ پنجاب کے عوام پر خدا کا خاص کرم ہے کہ ان کے وزیر آعلیٰ اور خادم پنجاب شہباز شریف نے اپوزیشن جماعتوں اوراپنے سیاسی مخالفین کی بلاوجہ تنقید کانہ کبھی جواب دیا ہے اور نہ کبھی ان کی بلا جواز تنقید کو خاطر میں لایاہے ۔شہباز شریف نے ہمیشہ اپنی توجہ عوام کی خدمت اور ان کی فلاح وبہبود کے منصوبہ جات پر مرکوز رکھی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج شہباز شریف کے شروع کئے ہوئے منصوبہ جات دوسرے صوبوں کے لئے بھی رول ماڈل کی حیثیت اختیار کر چکے ہیں۔

سیاست کی دنیا میں مدحوش بلا وجہ تنقید کرنے والے چند مفادپرست سیاستدان یہ بھول جاتے ہیں حکومت پنجاب کے جاری منصوبہ جات اور میگا پراجیکٹ سے صرف پنجاب کی عوام ہی نہیں بلکہ پورا پاکستان مستفید ہو رہا ہے۔ دانش سکول سے پڑھ کر آج ہزاروں طلبہ و طالبات’ پنجاب ایجوکیشنل انڈومنٹ فنڈ‘ پر بیرون ممالک اچھے تعلیمی اداروں سے اعلیٰ تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔

پنجاب اسکالرشپ پرپڑھنے والے بہت سارے طلبہ پاکستان واپس آکر آج نہ صرف پنجاب سمیت دوسرے صوبوں میں بھی اہم عہدوں پر تعینات ہیں بلکہ پاکستان کی ترقی کے لئے اپنا کلیدی کردار بھی ادا کر رہے ہیں۔
میٹرو ٹرین کو ہی لے لیجئے اب یہ صرف لاہور کا منصوبہ نہیں رہا، بلکہ ملتان ، اسلام آباد، راولپنڈی تک پھیل کر پورے پاکستان کا منصوبہ بن چکا ہے۔

جس کا منہ بولتا ثبوت یہ ہے کہ آج کے پی کے گورنمٹ بھی قرضہ لے کر میٹرو ٹرین منصوبہ اپنے صوبہ میں شروع کرانے پر مجبور ہو گئی ہے۔ اسی طرح پنجاب میں شہباز شریف کی زیر نگرانی اور خالصتا صوبائی فنڈذ سے شروع ہونے والے بجلی کے 3600 میگا واٹ کے منصوبہ جات نہ صرف اپنے پایہ تکمیل کو پہنچ چکے ہیں بلکہ نیشنل گریڈ میں شامل ہو کرپنجاب سمیت پورے پاکستان کا دیا روشن کئے ہوئے ہے ۔

اس کے علاوہ صوبہ پنجاب میں محکمہ صحت کے انقلابی اقدامات سے قائم ہونے والے پی کے ایل آئی سمیت صحت عامہ کے تمام میگا یونٹس سے پنجاب سمیت کسی بھی صوبے سے تعلق رکھنے والا ہر پاکستانی مستفید ہو رہا ہے۔۔
اسی طرح پاکستان میں شہباز شریف کے زیر نگرانی شروع ہونے والے بجلی ،سڑکیں ،اورنج لائن سمیت تمام میگا پراجیکٹس سی پیک کا حصہ ہیں جو صرف پنجاب کا نہیں بلکہ پورے پاکستان کا قومی منصوبہ ہے جس سے پاکستان کے ہر صوبہ میں رہنے والا ہر پاکستانی استفادہ حاصل کر سکے گا۔

پاکستان میں شہباز شریف کے ناقدین اور ان کے سیاسی مخالفین اپنے چند سیاسی مقاصد اور بلاوجہ تنقید کرتے ہوئے یہ بھول جاتے ہیں کہ وہ حکومت پنجاب اور شہباز شریف کی مخالفت نہیں کر رہے بلکہ سی پیک کی مخالفت کر رہے ہیں جس کی بر وقت پایہ تکمیل ملک کی ضرورت بن چکی ہے۔ ایسے تمام سیاسی مخالفین اگر ایسے عوامی فلاحی منصوبہ جات اپنے صوبے میں شروع نہیں کر سکتے تو نہ کریں لیکن بلاوجہ تنقید بھی ان لوگوں کو زیب نہیں دیتی۔


 صوبہ پنجاب اور پاکستان کی عوام شہباز شریف کو سلام پیش کرتی ہے جو ایسے تمام اعتراضات اور الزامات کی پروا کئے بغیر اپنی تمام تر توجہ منصوبوں کی بروقت تکمیل اورلوگوں کی فلاح و بہبود پر مرکوز کیے ہوئے ہیں۔ شہباز شریف پاکستان کی عوام کا درد اور ضرورت سے اچھی طرح واقف ہے کیونکہ وہ عام عوام کے دلوں میں بستا ہے۔ پی کے ایل آئی جیسے منصوبہ ان تمام تر باتوں کی عملی دلیل ہیں۔آخر میں ایک بار پھر صوبہ پنجاب اور پاکستان کی عوام کو پی کے ایل اے جیسے قومی منصوبے پر بہت بہت مبارک باد۔

متعلقہ عنوان :