نجی میڈیکل کالجز کی جانب سے عطیات کے نام پر طلباء سے لاکھوں روپے فیسیں بٹورنے کے خلاف ینگ ڈاکٹر ایسوسی ایشن نے سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا

ہفتہ 23 دسمبر 2017 19:45

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 دسمبر2017ء) نجی میڈیکل کالجز کی جانب سے عطیات کے نام پر طلباء سے لاکھوں روپے فیسیں بٹورنے کے خلاف اور از خود کیس میں فریق بننے کیلئے ینگ ڈاکٹر ایسوسی ایشن نے سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا۔یہ درخواست ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے سیکرٹری ڈاکٹر سلمان کاظمی نے اظہر صدیق ایڈووکیٹ کے توسط سے دائر کی ہے۔

(جاری ہے)

درخواست میں کہا گیا ہے کہ کالجز کو براہ راست داخلے دینے کی اجازت میرٹ کے اصولوں کی نفی ہے، نجی میڈیکل کالجز نے تعلیم کو تجارت بنا کے رکھ دیا ہے،عطیات کے نام پر طالبعلموں سے لاکھوں روپے بٹورے جا رہے ہیں، میرٹ پر پورا اترنے کے باوجود میڈیکل کالجز میں تعلیم مہنگی ہونے کی بناء پر ذہین اور غریب طالبعلموں کو داخلوں سے محروم کر دیا گیاہے، درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت عطیات کے نام پر طالبعلموں سے لاکھوں روپے فیسوں کی وصولی کا اقدام غیر قانونی قرار دے،نجی میڈیکل کالجزاور ان کے مالکان کے بینک اکاونٹس کی تفصیلات نیب اور ایف آئی اے کے ذریعے عدالت میں طلب کی جائیںمزید استدعاکی گئی ہے کہ نجی میڈیکل کالجز کے اکاونٹس کے ذریعے بیرون ملک بھجوائے گئی رقم کی تفصیلات بھی طلب کی جائیں،جبکہ مزیدحقائق واضح کرنے کے لئے عدالت از خود کیس میں ینگ ڈاکٹرز ایسویسی ایشن کو فریق بننے کی اجازت دے۔