مسلم لیگ ن کے باغی رہنما سید غوث علی شاہ کی صدر پاکستان بنانے کی شرط

شہباز شریف نے معذرت کر لی ، نواز شریف کا سید غوث علی شاہ سے ملاقات سے انکار

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 23 دسمبر 2017 13:52

مسلم لیگ ن کے باغی رہنما سید غوث علی شاہ کی صدر پاکستان بنانے کی شرط
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 23 دسمبر 2017ء) : مسلم لیگ کے باغی رہنما سید غوث علی شاہ نے پارٹی میں واپس آنے کے لیے صدر پاکستان بننے کی شرط رکھ دی ہے۔ تفصیلات کےمطابق سید غوث علی شاہ نے لاہور کا دورہ کیا جس میں انہوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب سے ملاقات میں اپنی شرط سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ میری پارٹی میں واپس آئندہ انتخابات میں کامیابی کی صورت میں مجھے صدر مملکت بنانے سے مشروط ہو گی ۔

غوث علی شاہ کی اس شرط کو ماننے سے وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے معذرت کر لی اور غوث علی شاہ کا دورہ لاہور ناکام ہو گیا۔ دوسری جانب پارٹی کے صدر نواز شریف نے بھی غوث علی شاہ کو ملاقات کے لیے وقت فراہم نہیں کیا، جس کے بعد مایوسی کا شکار غوث علی شاہ نے واپس کراچی کا رُخ کیا۔ قومی اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق غوث علی شاہ سے ملاقات میں شہباز شریف نے کہا کہ آپ ہمارے سینییر رہنماؤں میں سے ایک ہیں ، ہماری خواہش ہے کہ آپ پارٹی میں واپس آجائیں۔

(جاری ہے)

جس کے جواب میں غوث علی شاہ نے شکووں کی ایک پٹاری کھولی اور شہباز شریف کو کہا کہ میرے ساتھ بڑی زیادتی ہوئی،میں نے پارٹی اور نواز شریف کے لیے بڑی قربانیاں دی ہیں، لیکن مسلم لیگ ن کی کامیابی کے بعد ممنون حسین کو صدر مملکت بنا دیا گیا جس پر میں دلبرداشتہ ہو گیا۔ اب بھی وقت ہے اگر مجھے صدر مملکت بنا دیا جائے تو میں واپس پارٹی میں آ سکتا ہوں۔

جس پر شہباز شریف نے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ آپ کا یہ مطالبہ تسلیم کرنا میرے بس کی بات نہیں ہے۔ اس لیے آپ میاں نواز شریف سے ملاقات کر لیں۔ لیکن میرا آپ کو مشورہ ہے کہ آپ بغیر کسی شرط کے مسلم لیگ ن میں واپس آجائیں۔ ذرائع نے بتایا کہ راجہ ظفر الحق سمیت کئی رہنماؤں نے غوث علی شاہ کی نواز شریف سے ملاقات سے متعلق انہیں یقین دہانی کروائی لیکن کئی دنوں کے انتظار کے بعد غوث علی شاہ واپس کراچی چلے گئے۔