گرفتار دہشتگردوں کے کیسز میں جلد ٹرائل کے لئے مقدمات فوجی عدالتوں کو منتقل کر رہے ہیں، وزیر داخلہ سندھ سہیل انور سیال

عزیر بلوچ کی جی آئی ٹی رپورٹ کو خفیہ نہیں رکہا جارہا بلکہ معاملا سندہ ہائی کورٹ میں ہے اور عدالت جو حکم کریگی اس پر عمل کرینگے، میڈیا سے گفتگو

جمعہ 22 دسمبر 2017 20:06

لاڑکانہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 دسمبر2017ء) صوبائی وزیر داخلہ سندھ سہیل انور سیال نے کہا ہے کہ گرفتار دہشتگردوں کے کیسز میں جلد ٹرائل کے لئے مقدمات فوجی عدالتوں کو منتقل کر رہے ہیں۔ عزیر بلوچ کی جی آئی ٹی رپورٹ کو خفیہ نہیں رکہا جارہا بلکہ معاملا سندہ ہائی کورٹ میں ہے اور عدالت جو حکم کریگی اس پر عمل کرینگے۔ لاڑکانہ میں اپنی رہائشگاہ پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حماد صدیقی کو اب تک سندہ پولیس کے حوالے نہیں کیا گیا۔

ان کا کہنا تہا کہ کرپشن الزامات کے تحت 1200 ہزار پولیس اہلکاروں کے خلاف اس وقت تک کوئی شواہد نہیں ملے ہیں، تحقیقات جاری ہے اور اگر کوئی پولیس اہلکار مجرم ثابت ہوا تو اسے کبہی بخشا نہیں جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کی نااہلی کے باعث سندہ میں بحران پیدا ہورہے ہیں، یہاں پر گنے کے کاشتکار احتجاج کرنے پر مجبور ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سندہ میں چینی وافر مقدار میں موجود ہے لیکن چینی کو ایکسپورٹ کرنے کی اجازت نہ دینے کے باعث گنے کے کاشتکار مشکلات کا شکار ہیں لیکن پہر بہی حکومت سندہ سبسڈی دیکر گنے کی خریداری کروا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مفرور اسحاق ڈار نے اشیائے خوردنوش کے معاملات پر 9 مہینے سے اجلاس نہیں بلائے جبکہ وہ اجلاس ہر تین ماہ بعد ہونے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی مقبولیت میں دن بہ دن اضافہ ہورہا ہے اور آئندہ انتخابات میں نہ صرف سندہ بلکہ ملک بہر میں پیپلز پارٹی کامیابی حاصل کریگی۔ اس موقع پر لاڑکانہ شہر کے یونین کمیٹی 5 کے چیئرمین گدا حسین ابڑو اور یونین کامیٹی 6 کے وائس چیئرمین محمد زبیر تنیو سمیت دیگر نے پاکستان پیپلز پارٹی ورکرس گروپ کو الوداع کہہ کر پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت کا اعلان بھی کیا۔

متعلقہ عنوان :