ْمعاشرے میں امن اور برداشت کیلئے عدل اور تعلیم کو فروغ دینے کی ضرورت ہے، ڈاکٹر تقی زاہدب

جمعہ 22 دسمبر 2017 19:30

لاہور۔22 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 دسمبر2017ء) پنجاب یونیورسٹی کے قائمقام وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر تقی زاہد نے کہا ہے کہ معاشرے میں امن قائم کرنے اور برداشت کے رحجان کو فروغ دینے کیلئے عدل اور تعلیم و تربیت کے کلچر کو فروغ دینے کے ضرورت ہے،وہ پنجاب یونیورسٹی سنٹر فار کلینکل اور انسٹیٹیوٹ آف اپلائیڈ سائیکالوجی کے زیر اہتمام پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن کے تعاون سے آرمی پبلک سکول کے شہداء کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے ہفتہ وار مہم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے،تقریب میں پنجاب ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر شاہد سرویہ،سینئر دفاعی تجزیہ کار بریگیڈئیر ریٹائرڈ غضنفر علی، سینئر صحافی سلمان عابد، ڈین فیکلٹی آف لائف سائنسز پروفیسر ڈاکٹر نعیم خان، ڈائریکٹر انسٹیٹیوٹ آف اپلائیڈ سائیکالوجی پروفیسر ڈاکٹر رخسانہ کوثر، فیکلٹی ممبران اور طلباء و طالبات کی بڑی تعداد نے شرکت کی،تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر تقی زاہد بٹ نے کہا کہ انصاف صرف عدالتوں میں ہی نہیں ہوتا بلکہ انسان کا انسان کے ساتھ انصاف کرنا انتہائی اہمیت کا حامل ہے،انہوں نے کہا کہ ہم قطار بناتے وقت، ٹریفک کے اشارے اور بہت سے سماجی معاملات میں دوسروں کے حق کو تسلیم نہیں کرتے،انہوں نے کہا کہ معاشرے میں برابری قائم کرنا ہمارے بہت سے مسائل کا حل ہے،انہوں نے کہا کہ بچوں کی سکول کی سطح پر تربیت کے بغیر ہم انتہا پسندی کا خاتمہ نہیں کر سکتے،انہوں نے کہا کہ جہالت تبھی ختم ہو گی جب تعلیم کے ساتھ تربیت ہو گی،تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بریگیڈئیر ریٹائرڈ غضنفر علی نے کہا کہ ہم پر پراکسی وار نافذ کی گئی ہے اور اپنے دشمن کو پہچاننا بہت اہم ہوتا ہے،انہوں نے کہا کہ بیرونی طاقتیں ہمارے ملک میں مذہبی تفریق پیدا کرنے کی بھرپور کوششیں کر رہی ہیں، انہوں نے کہا کہ پاکستان آرمی دنیا کی سب سے بہترین،مضبوط اور پروفیشنل فوج ہے اور ہمارے ملک کا مستقبل تاریک نہیں ،ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم مثبت سوچ کو فروغ دیں اور ہمارے طلبہ چینج ایجنٹ کے طور پر اپنا کردار ادا کریں،تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر شاہد سرویہ نے کہا کہ پنجاب ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے جامعات میں طلبہ کی مثبت سرگرمیوں کو فروغ دینے کیلئے تمام وائس چانسلرز کو اکٹھا کیا کیونکہ یونیورسٹیوں میں بیانیہ بنتا ہے،انہوں نے کہا کہ طلباء وطالبات یونیورسٹیوں میں ڈگری لینے تو ضرور آتے ہیں مگر تعلیم کے ساتھ ساتھ ان کی تربیت ہونا بھی بہت ضروری ہے،انکا کہنا تھا کہ سٹوڈنٹس کی مثبت سرگرمیوں کو فروغ دینے کیلئے سٹوڈنٹ سوسائٹیز کا کردار نہایت اہم ہے،تقریب سے خطاب کرتے ہوئے تجزیہ کار سلمان عابد نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان ایک تاریخی دستاویز ہے اور اس میں تعلیمی اداروں کا اہم کردار ہے،انہوں نے کہا کہ پاک آرمی نے ملک سے دہشت گردوں کی اکثریت کا صفایا کر دیا ہے،انہوں نے کہا کہ مائنڈ سیٹ کی تبدیلی پر کام ہونا وقت کی اہم ضرورت ہے،انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا کو مثبت انداز میں استعمال کر کے اسے اپنی طاقت بنائیں،اس موقع پرطلباء وطالبات نے سانحہ آرمی پبلک سکول کے سانحے پر مبنی خاکہ پیش کیا اور شہداء کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے الرازی ہال سے وائس چانسلر آفس تک ریلی نکالی۔

متعلقہ عنوان :