مقامی عدالت نے 14 برس بعد آغا خان اسپتال کے دو پروفیسرز پر فرد جرم عائد کر دی

ملزمان کی جانب سے صحت جرم سے انکار پر عدالت نے استغاثہ کو 11 جنوری تک گواہان پیش کرنے کا حکم دے دیا

جمعہ 22 دسمبر 2017 19:26

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 دسمبر2017ء) کراچی کی مقامی عدالت نے 14 برس بعد آغا خان اسپتال کے دو پروفیسرز پر فرد جرم عائد کر دی ۔ ملزمان کی جانب سے صحت جرم سے انکار پر عدالت نے استغاثہ کو 11 جنوری تک گواہان پیش کرنے کا حکم دے دیا ہے ۔ جمعہ کوکراچی کی مقامی عدالت میں آغا خان اسپتال میں غفلت کے باعث خاتون کی ہلاکت سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ۔

(جاری ہے)

عدالت میں 14 برس بعد آغا خان اسپتال کے دو پروفیسرز عثمان شیخ اور نیورو سرجن عثمان باری پر فرد جرم عائد کی گئی ۔ ملزمان کی جانب سے صحت جرم سے انکار پر عدالت نے استغاثہ کو 11 جنوری تک گواہان پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے مزید کارروائی ملتوی کر دی ۔ واضح رہے کہ اکتوبر 2004 ء میں وسیم مقصود نامی شہری نے اپنی اہلیہ کو آغا خان اسپتال میں داخل کرایا تھا ، جہاں ڈاکٹرز کی غفلت کے باعث ان کی اہلیہ کا انتقال ہو گیا تھا ۔