وائٹ آئل پائپ لائن منصوبہ مئی 2019تک مکمل ہو جائے گا،جس پر 15ارب روپے لاگت آئے گی، پاکستان میں اس وقت 10 ہزار سے زائد ٹینکر تیل کے مواصلاتی نظام کا حصہ ہیں،

ہم پٹرولیم مصنوعات کے معیار کو بھی بہتر بنا رہے ہیں، ملک میں 1850کلو میٹر موٹرویز زیر تعمیر ہیں، آج ہم دنیا کا بہترین تیل استعمال کر رہے ہیں،ہم دنیا کے دوسرے بڑے فرنس آئل کے امپورٹر تھے لیکن اب پاکستان فرنس آئل امپورٹ نہیں کرے گا، وائٹ پائپ لائن منصوبے کی تکمیل سے قیمتوں میں کمی آئے گی، وزیراعلیٰ سندھ اور ان کی پارٹی کا شکرگزار ہوں جنہوں نے اس منصوبے میں ہر ممکن تعاون کیا ہے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا پورٹ قاسم پر وائٹ آئل پائپ لائن منصوبے کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب

جمعہ 22 دسمبر 2017 18:56

وائٹ آئل پائپ لائن منصوبہ مئی 2019تک مکمل ہو جائے گا،جس پر 15ارب روپے ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 دسمبر2017ء) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ وائٹ آئل پائپ لائن منصوبہ مئی 2019تک مکمل ہو جائے گا،جس پر 15ارب روپے لاگت آئے گی، پاکستان میں اس وقت 10 ہزار سے زائد ٹینکر تیل کے مواصلاتی نظام کا حصہ ہیں،ہم پٹرولیم مصنوعات کے معیار کو بھی بہتر بنا رہے ہیں، ملک میں 1850کلو میٹر موٹرویز زیر تعمیر ہیں، آج ہم دنیا کا بہترین تیل استعمال کر رہے ہیں،ہم دنیا کے دوسرے بڑے فرنس آئل کے امپورٹر تھے لیکن اب پاکستان فرنس آئل امپورٹ نہیں کرے گا۔

جمعہ کو پورٹ قاسم پر وائٹ آئل پائپ لائن منصوبے کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ امید ہے یہ منصوبہ مئی 2019تک مکمل ہو جائے گا، 15 ارب روپے لاگت کا یہ منصوبہ 20ماہ میں مکمل ہو گا، اس منصوبے سی2 لاکھ 55 ہزار ٹن پٹرول اور ڈیزل ذخیرہ کرنے کی سہولت حاصل ہو گی، پاکستان کی توانائی سلامتی کے حوالے سے بھی یہ منصوبہ اہمیت کا حامل ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت 10 ہزار سے زائد ٹینکر تیل کے مواصلاتی نظام کا حصہ ہیں،نظام میں ٹینکرز کی بڑی تعداد سے حادثات کا خطرہ رہتا ہے، بہاولپور کے قریب ہونے والا حادثہ اس کی المناک مثال ہے، ہم پٹرولیم مصنوعات کے معیار کو بھی بہتر بنا رہے ہیں، پائپ لائن منصوبہ حساس نوعیت کا ہے، پہلے سے موجود آئل ٹینکرز ثانوی نوعیت کی مواصلات کریں گے، اب پٹرول کی کھپت 20فیصد اور ڈیزل کی کھپت 12فیصد بڑھ رہی ہے،ٹرانسپورٹر حضرات کو کسی قسم کی فکر کی ضرورت نہیں ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں 1850کلو میٹر موٹرویز زیر تعمیر ہیں، ہم ملکی معاشی نمو 6فیصد تک لے جانے کی کوشش کر رہے ہیں، آج ہم دنیا کا بہترین تیل استعمال کر رہے ہیں، اسی طرح ہم آج دنیا کا بہترین معیار کا ڈیزل استعمال کر رہے ہیں جبکہ پہلے بدترین ڈیزل استعمال ہورہا تھا، پورے پاکستان میں 24گھنٹے سی این جی دستیاب ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک سے گروتھ بڑھے گی، اسی طرح ہماری حکومت سے پہلے بجلی کی صورتحال بدترین تھی جبکہ آج 10ہزار میگاواٹ بجلی سسٹم میں زائد آرہی ہے، ہم دنیا کے دوسرے بڑے فرنس آئل کے امپورٹر تھے لیکن اب پاکستان فرنس آئل امپورٹ نہیں کرے گا، توانائی کے شعبے میں بہت بڑی تبدیلی آئی ہے، وائٹ پائپ لائن منصوبے کی تکمیل سے قیمتوں میں کمی آئے گی، میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور ان کی پارٹی کا شکرگزار ہوں جنہوں نے اس منصوبے میں ہر ممکن تعاون کیا ہے۔