سرگودھایونیورسٹی میںذہنی امراض کے حوالے سے سیمینار اور ورکشاپ کا انعقاد

جمعہ 22 دسمبر 2017 17:24

سرگودھا۔22دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 دسمبر2017ء) ذہنی امراض کے حوالے سے یونیورسٹی آف سرگودھا میں شعبہ نفسیات کے زیر اہتمام سیمینار اور ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا،سیمینار اور ورکشاپ میں شعبہ سائیکالوجی کے فیکلٹی ممبران،طلبہ ،ماہرین نفسیات بشمول چیف سائیکالوجسٹ آرمڈ فورسز انسٹی ٹیوٹ آف دی ری ہبلیٹیشن میڈیسن راولپنڈی احمر اقبال نے شرکت کی جبکہ ڈین فیکلٹی آف سائنس ڈاکٹر ناظرہ سلطانہ بطور مہمان خصوصی شریک ہوئیں،سیمینار میں’’زندگی کے مختلف شعبہ جات میں کام کرنے والے ملازمین کی ذہنی حالت اور ان میں بڑھتے ذہنی امراض‘‘ کو زیر بحث لایا گیا۔

افتتاحی تقریب کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر ناظرہ سلطانہ نے اس بات پر زور دیا کہ اداروں کے مالکان اپنے ملازمین کی ذہنی صحت کو اہمیت دیں اور ان پر کام کا بوجھ اتنا نہ بڑھائیں کہ وہ ذہنی مریض بن جائیں،ملازمین ذہنی و جسمانی لحاظ سے صحت مند ہوں گے تو پھر کام بھی اچھے طریقے سے اور ذمہ داری کیساتھ کریں گے۔

(جاری ہے)

ماہر نفسیات ڈاکٹر عدنان نے ذہنی امراض کے حوالے سے آگاہی فراہم کی اور کہا کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں اس وقت بڑی تیزی سے پھیل رہے ہیں،پاکستان میں اس وقت50فیصد سے زائد آبادی ذہنی و نفسیاتی امراض میں مبتلا ہے،سابق ہیڈ آف سائیکاٹری ڈیپارٹمنٹ ،یونیورسٹی میڈیکل کالج سرگودھاڈاکٹر علی ذوالقرنین نے کام کرنے کی جگہوں پر ملازمین کی ذہنی حالت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ کام کے بوجھ،دبائو اور خوف کی وجہ سے بڑی تعداد میں ملازمین ڈپریشن،انگزائٹی سمیت مختلف ذہنی و نفیساتی اذیتوں میں مبتلا ہو کر ذہنی مریض بن رہے ہیں،اس صورتحال کو نہ بدلا گیا تو آنے والے وقتوں میں معاشرے صحت مند افراد سے بالکل محروم ہو جائیگا۔

ورکشاپ میںچیف سائیکالوجسٹ احمر اقبال نے بچوں میں ذہنی امراض کی روک تھام کیلئے رہنمائی فراہم کی، انہوں نے کہا کہ بچوں کی ذہنی صلاحیتوں کو جلا بخشنے کیلئے والدین میں شعور ہونا بہت ضروری ہے۔اگر شروع سے ہی دھیان دیا جائے تو بچوں کی یاداشت کو بہتر بنایا جا سکتا ہے۔