اوباما نے حزب اللہ کی منشیات کے خلاف تحقیقات رکوائی ،امریکی جریدہ

ایران سے جوہری ڈیل بچانے کے لیے اوبامانے حزب اللہ کو منشیات سے حاصل آمدن رکوانے کے آپریشن کو دبادیا،رپورٹ

جمعرات 21 دسمبر 2017 12:46

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 دسمبر2017ء) امریکا کے سابق صدر براک اوباما کی انتظامیہ نے مبینہ طور پر ایک انسداد منشیات ایجنسی کی لاطینی امریکا سے لبنان کی شیعہ ملیشیا حزب اللہ کو منی لانڈرنگ اور منشیات کے دھندے سے ملنے والی رقوم کو رکوانے کے لیے ایک بڑے آپریشن کو دبانے کی کوشش کی تھی کیونکہ وہ ایران کے ساتھ جوہری ڈیل کو بچانا چاہتے تھے۔

اس بات کا انکشاف امریکی میگزین کی ایک تحقیقاتی رپورٹ میں کیا گیا ۔اس کے مطابق ڈرگ انفورس منٹ ایجنسی ( ڈی ای ای) پراجیکسٹ قسندرا کے نام سے ایک آپریشن کررہی تھی اور اس کو یہ توقع تھی کہ ایران کی حمایت یافتہ حزب اللہ کے جو کارکنان کوکین کی اسمگلنگ اور منی لانڈرنگ میں ملوث ہیں، انھیں گرفتار کر کے سزا دلائی جاسکے گی۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق صدر براک اوباما کی انتظامیہ نے ایران سے جوہری معاہدے کو بچانے کے نام پر اس آپریشن کو رکوا دیا تھا کیونکہ اسے یہ خدشہ لاحق تھا کہ اس کارروائی کے جاری رہنے سے ایران کے ساتھ چلائی جانے والی کشتی ڈگمگا سکتی ہے۔

اس جوہری معاہدے کے نتیجے میں ایران پر عاید بین الاقوامی اقتصادی پابندیاں ختم کردی گئی تھیں اور اس کے بدلے میں ایران نے اپنے جوہری پروگرام کو منجمد کردیا تھا۔ڈی ای اے نے آٹھ سال تک طویل یہ تحقیقات کی تھی اور اس نے اپنے مخبروں اور خفیہ اہلکاروں کے ذریعے حزب اللہ کے اس غیر قانونی دھندے اور نیٹ ورکس کا سراغ لگایا تھا۔اس کو تیس امریکی اور غیر ملکی سکیورٹی ایجنسیوں کی بھی حمایت حاصل رہی تھی۔پولیٹیکو نے پراجیکٹ قسندرا پر کام کرنے والے جن ایجنٹوں سے گفتگو کی ،انھوں نے یہ دعویٰ کیا کہ اوباما انتظامیہ نے تحقیقات کو خاموش کرادیا تھا یا نقصان پہنچایا تھا ۔اس طرح حزب اللہ کے کارکنان کو اپنی کارستانیاں جاری رکھنے کی خاموش اجازت دے دی گئی تھی۔

متعلقہ عنوان :