وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس،کوئٹہ چرچ حملے کی بھرپور مذمت،ٹرمپ کے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے پرمسلم امہ کو تشویش ہے،ٹرمپ انتظامیہ کے یکطرفہ فیصلے پاکستان کو قبول نہیں، امریکا سے حال ہی میں اٹھائے گئے ان اقدامات کو واپس لینے کا مطالبہ

پیر 18 دسمبر 2017 23:40

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس،کوئٹہ ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 دسمبر2017ء) قومی سلامتی کمیٹی نے کوئٹہ چرچ حملے کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گرد حملے اسلام کی امن و رواداری کی تعلیمات کے خلاف ہیں‘ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے پرمسلم امہ کو تشویش ہے، ٹرمپ انتظامیہ کے یکطرفہ فیصلے پاکستان کو قابل قبول نہیں، امریکا حال ہی میں اٹھائے گئے ان اقدامات کو واپس لے۔

پیر کو قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت یہاں منعقد ہوا ۔اجلاس میں وزیر داخلہ پروفیسر احسن اقبال ‘چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات‘پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ ‘مشیر قومی سلامتی امور لیفٹیننٹ جنرل (ر) ناصر جنجوعہ ‘پاک فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل سہیل امان‘پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل ظفر محمود عباسی اور اعلی عسکری و سول حکام شریک تھے۔

(جاری ہے)

کمیٹی نے کہا کہ دہشت گرد حملے اسلام کی امن و رواداری کی تعلیمات کے خلاف ہیں، کوئٹہ چرچ حملے کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔اجلاس کے دوران سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے استنبول کے اوآئی سی سربراہ اجلاس کے فیصلوں پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ 13دسمبر 2017کو استنبول میں او آئی سی سربراہ اجلاس منعقد ہوا ۔جس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کے فیصلے کا جائزہ لیا گیا ۔

اجلاس نے قرار دیا کہ ان فیصلوں پر امت مسلمہ کو تشویش ہے ۔ یہ فیصلے امت مسلمہ کے ساتھ ساتھ عالمی برادری کے لئے بھی ناقابل قبول ہیں۔کمیٹی نے زور دیا کہ خو د مختار فلسطینی ریاست کا قیام امت مسلمہ کا سب سے بڑا ایجنڈا ہے ‘پاکستان امریکی صدر ٹرمپ کے اس یکطرفہ فیصلے کو قبول نہیں کرتا ‘امریکی انتظامیہ کی زمہ داری ہے کہ وہ مسئلہ کی منصفانہ حل کے لئے اقدامات کرے اور یہ فیصلہ واپس لیا جائے ۔

قومی سلامتی کمیٹی نے مشرق وسطی کی صورتحال کا جائزہ لیا اور خلیج تعاون کونسل کے ممالک اور ایران کے ساتھ تعلقات پر غور کیا گیا ‘تفصیلی جائزہ کے بعد کمیٹی نے اعادہ کیا کہ پاکستان مسلم امہ کے اتحاد اور یکجہتی کے لئے اپنی کوششیں جاری رکھے گا ۔سیکرٹری داخلہ نے اس موقع پر نیشنل ایکشن پلان پر بریفنگ دی جس کے دوران ان کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمد میں موثر پیش رفت ہوئی ہے۔

کمیٹی نے نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد پر مکمل اطمینان کا اظہار کیا اورکہا کہ پالیسی اور ادارہ جاتی اصلاحات پر مزید توجہ دینے کی ضرورت ہے، پاکستان فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے لیے پرعزم ہے، پاکستان عالمی برادری کا ایک ذمہ دار ملک ہے۔کمیٹی نے مشیر قومی سلامتی کو ہدایت دی ہے کہ وہ نیشنل سیکیورٹی پالیسی کو تمام اسٹیک ہولڈرز کی مدد سے جلد ازجلد حتمی شکل دیں ۔