شاہ عبداللطیف یونیورسٹی خیرپور کی سینڈیکیٹ کا 79ویں اجلاس کا انعقاد

پیر 18 دسمبر 2017 23:25

سکھر۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 دسمبر2017ء) شاہ عبداللطیف یونیورسٹی خیرپور کی سینڈیکیٹ کا 79واں اجلاس وائیس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر پروین شاہ کی زیرِ صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس کے آغاز میں سینڈیکیٹ کے ممبران نے یونیورسٹی میں اعلیٰ تعلیم کے فروغ کیلئے پروفیسر ڈاکٹر پروین شاہ کے اقدامات کی تعریف کی۔ اس موقع پر شرکائے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر پروین شاہ نے نئے منتخب شدہ سینڈیکیٹ ممبران کو مبارکباد دی۔

انہوں نے کہا کہ تحقیق کا ملک و قوم کی ترقی پر نہایت گہرا اور مثبت اثر ہے۔ مجھے فخر ہے کہ ہمارے قابل اور اہل اساتذہ نے ہائیر ایجوکیشن کمیشن پاکستان کی جانب سے ٹیچر ایجوکیشن، زولاجی، مائیکروبائیولاجی اور کیمسٹری میں 13.948ملین روپے کے پیش کردہ تحقیق منصوبے حاصل کیئے ہیں ۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ ڈین فیکلٹی آف آرٹس اور لینگویجز کی کوششوں سے چار نئے تحقیقی جرائد بھی شائع ہوچکے ہیں۔

ڈاکٹر پروین شاہ نے کہا کہ تدریسی سہولیات کی مضبوطی کا منصوبہ جس کی لاگت 655.9ملین روپے ہے وہ بھی ستمبر 2018تک مکمل ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے بین الاقوامی رابطوں اور تعلیم کے وسیع تر فروغ میں یونیورسٹی آف میری لینڈ امریکہ، یونیورسٹی آف کوئینس لینڈ، اور اے اینڈ ایف یونیورسٹی چین کے ساتھ یادداشت کے معاہدوں پر دستخط کیئے ہیں۔

طویل گفت و شنید کے بعد مختلف فیصلے کیئے گئے۔ سینڈیکیٹ نے سالانہ رپورٹ منظور کی۔ 78ویں سینڈیکیٹ کے اجلاس کے فیصلوں کی منظوری دی۔ وائیس چانسلر کی جانب سے کیئے گئے مختلف فیصلوں کی منظوری دی گئی۔ اس موقع پر الطاف حسین بھٹو نے یونیورسٹی کے مین کیمپس اور شکارپور کیمپس کا 1762.138ملین کا بجٹ پیش کیا۔ پروفیسر ڈاکٹر غلام سرور مرکھنڈ اور پروفیسر ڈاکٹر میر منصف علی ٹالپر کو خصوصی سیلیکشن بورڈ کے تجاویز کی روشنی میں 22گریڈ میں میریٹوریس پروفیسر مقرر کیا گیا۔

سینڈیکیٹ نے گورنمنٹ ایلمنٹری کالج آف ایجوکیشن (وومین) خیرپورکو اے ڈی ای (دو سالہ پروگرام)، گورنمنٹ ایلمنٹری کالج آف ایجوکیشن (مین)لاڑکانہ کو بی ایڈ چار سالہ پروگرام ، شہید بینظیر بھٹو گورنمنٹ کالج آف ایجوکیشن لاڑکانہ کو بی ایڈ (چار سالہ پروگرام) اور گورنمنٹ کالج آف ایجوکیشن سکھر کو بی ایڈ (چار سالہ پروگرام) کیلئے الحاق کی منظوری دی۔

جبکہ بلاول بھٹو زرداری لا کالج جیکب آباد، قمبر، مشعل لا کالج ڈہرکی اور فیض محمد سہتو لا کالج کنڈیارو کو ایک سالہ کیلئے الحاق کی منظوری دی گئی۔ شعبہ ما ئیکروبائیولاجی کو ترقی دے کر انسٹیٹیوٹ آف مائیکروبائیولاجی کرنے کی منظوری دی گئی۔ ڈاکٹر جاوید احمد مہر ، ڈاکٹر ریاض احمد شیخ، ڈاکٹر روزینہ چوہان، ڈاکٹر فرمان منگی، ڈاکٹر دیداد جامڑو، ڈاکٹر اسرار احمد، ڈاکٹر منیر احمد شاہ، سیف اللہ شیخ، ڈاکٹر گل افشاں،ڈاکٹر شام لعل، ڈاکٹر فوزیہ سیال، محمدحسن شیخ، عظمی شاہ، زین العابدین آریجو کو اگلے گریڈ میں پروفیسر BPS-21 ایسوسی ایٹ پروفیسر BPS-20اور اسسٹنٹ پروفیسر BPS-19میں ترقی /مقرری دی گئی۔

ڈاکٹر فخر النسا میمن، ڈاکٹر پرویز علی مہیسر، ڈاکٹر عزیز احمد اجن، ڈاکٹر جواد احمد خان، ڈاکٹر محمد نعیم، ڈاکٹر نظر حسین کلوڑ اور ڈاکٹر زیب النسا میمن کو TTSپر اسسٹنٹ پروفیسرر مقرر کیا گیا۔ جبکہ صداقت علی، عبیداللہ کاشف، محمد کاشف، محمد عمران مشتاق، صدام حسین ، بدرالدین چاچڑ، ساجد علی گھانگھرو، محمد حنیف تنیو، یامین مگسی، ما ہ پارا تنیو، فیض احمد بھٹو،نادیہ سحر، ابوذر بھنبھرو، مقدر علی سموں، جے کرشن، محمد آصف چنہ، اور فاروق شاہ راشدی کو شعبہ کمپیوٹر سائنس، بزنس ایڈمنسٹریشن اور سوشیالاجی میں شکارپور، گھوٹکی اور شہدادکوٹ کیمپس میں لیکچرر مقرر کیا گیا۔

سینڈیکیٹ کی جانب سے مقدس ویلفیئر ٹرسٹ کے قیام کی منظوری دی گئی اور کیپٹن (ریٹائرڈ) عثمان علی عیسانی کو مقدس ٹرسٹ کا ممبر مقرر کیا گیا۔