ملی یکجہتی کونسل22دسمبر کو پورے صوبے میں القدس ریلیاں نکا لے گی،مشتاق احمد خان

پیر 18 دسمبر 2017 21:57

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 دسمبر2017ء)ملی یکجہتی کونسل خیبر پختو نخوا کے صدر مشتاق احمد خان نے کہاکہ ملی یکجہتی کونسل22دسمبر کو پورے صوبے میں القدس ریلیاں نکا لے گی اور پشاور میں ہونے والے امریکی قونصلیٹ تک احتجاج میں شرکت کرے گی القدس کو امریکا نے اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کر نے اور وہاں اپنا سفارت خانہ قائم کرکے عالمی امن کو خطرے میں ڈال دیا اور یہ سفارتی دہشت گردی اور یہ اس صدی کا سب سے بڑا سانحہ ہے اور یہ عالم اسلام پر براہ راست حملہ اور کھلا اعلان جنگ ہے ہم اس فیصلے کو مسترد اور مذمت کرتے ہیںالقدس پورے ملت اسلامیہ کی ملکیت ہے اور کسی کو بھی ایک انچ پیچھے نہیں ہٹنا چاہیے اور کوئی دو ریاستی حل کو ہم نہیں مانتے ملی یکجہتی کونسل ختم نبوت معاملے میں ملوث عناصر کو کڑی سزا دینے کا مطالبہ کرتی ہے اور پاکستان میں حالیہ دہشت گردی کی بھرپور مذمت کرتی ہے ان خیالات کا اظہار ملی یکجہتی کونسل کے صوبائی صدر مشتاق احمد خان نے کونسل کے صوبائی مجلس عاملہ کے اجلاس کے بعد کوہاٹ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیااس موقع پر صوبائی جنر ل سیکریٹر ی سید نور الحسنین گیلانی ، ڈاکٹر عطاء الرحمن ، مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری ثاقب اکبر، اقبال بہشتی ، علامہ ڈاکٹرصدیق علی چشتی ، صوبائی سیکرٹری اطلاعات سید جماعت علی شاہ، لیاقت علی ، یاسر فرید اور صوبائی کابینہ کے تمام اراکین بھی موجود تھے انہوں نے کہاکہ ہم فلسطین اور القدس کے معاملے پر طیب اردگان اور ترکی کے اقدام کو تحسین کے نظر سے دیکھتے ہیںالقدس کے معاملے میں او آئی سی نے وہ کردار ادا نہیں کیا جو ادا کر نا چاہیے تھاہم دنیا کے تمام مسلمانوں اور پاکستانی عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ امریکی اوریہودی انٹرنیشل کمپنیوں کی مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ کریں۔

(جاری ہے)

حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ القدس اور فلسطین کو نصاب میں شامل کرے تاکہ نئی نسل بیت المقدس اور فلسطین کی اہمیت سے اگاہ ہو سکے۔فلسطین اور بیت المقدس پرجامعات اور یونیورسٹیز میں تحقیقی مقالات اور رسرچ کی حوصلہ افزائی کی جائے۔کوئی دو ریاستی حل کو ہم نہیں مانتے۔دو ریاستی حل پر بات کرنا قائداعظم کے اُصولوں سے انحراف ہے۔

کوئی انٹرنیشل لا یہودیوں کو وہاں ملکیت کا حق نہیں دیتا۔امریکا نے جو اقدام کیا ہے وہ سیکورٹی کونسل اور اقوام متحدہ کے بین الاقوامی اصولوں کی خلاف ورزی ہے عالم اسلام امریکہ سے اپنے سفارتی اور تجارتی تعلقات ختم کرے امریکی اور یہودیوں کا فلسطین کے بعد مکہ اور مدینہ ٹارگٹ ہیںپورے مسلم دنیا میں اس کے خلاف احتجاج ریکارڈ ہو رہا ہے۔ ہم فلسطن کی مکمل حمایت کرتے ہیں اور فلسطین کے آزادی کے لیے لڑی جانے والی جنگ کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔

ہمارے حکمران دو ٹوک الفظ میں کہیں کہ کہ وہ امریکہ کے ساتھ ہیں یا مسلمانوں کے ساتھ۔کامیاب ملین مارچ پر کراچی کی عوام اور جماعت اسلامی کو مبارک باد پیش کرتے ہیںہم مطالبہ کرتے ہیں کہ پاکستان میں تما م امریکی قونصلیٹ سے سیکورٹی واپس لی جائے تاکہ ان کو پاکستانی عوام کے جذ بات اور احساسات کو احساس ہو۔ختم نبوت کی سازش کو ناکام بنانے پر تمام دینی جماعتوں اور قوتوں کو کردار کو سراہتے ہیں۔

ختم نبوت کی سازش کو ناکام بنایا۔ ختم نبوت قانون ختم کرنے میں ملوث افراد کا قرار واقعی سزا دی جائے راجہ ظفر الحق کمیٹی کی سفارشات کو شائع کیا جائے اور اس واقعہ میں ملوث افراد کو سرکاری عہدوں سے ہٹایا جائے تاکہ آئندہ کوئی دینی جذبات سے کھیلنے کی کوشش نہ کرے ناموس رسالت قانون مسلمانوں کے لیے عقیدہ اور محبت کا مظہر ہے اور ہمارے ایمان کا حصہ ہے اور اس پر تما م امت کا اتفاق ہے۔

اس پر بیرونی دبائو کو مسترد کرتے ہیںپاکستانی عوام کوئی مصالحت قبول نہیں کرے گی یہ ہمارے لیے ریڈ لائنز ہیں ان کو جو چھڑے گا ہم اس کو برداشت نہیں کریں گے پاکستان میں حالیہ ہونے والی دہشت گردی خاص کر کوئٹہ میں چرچ اور ایگریکلچرل یونیورسٹی میں ہونے والی دہشت گردی کی بھرپور مذمت کرتے ہیں اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اپنے سیکورٹی پلان کو ری وزٹ کرے۔

صوبائی اور مرکزی حکومتوں کے سیکورٹی ادارے ایک پیج پر ہوں۔حکومت کا فرض ہے کہ بازاروں ، تجارتی مراکز ، عبادت گاہوںمیں عوام کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے بھارت اور امریکہ پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں ملوث ہیںاورسی پیک منصوبے کو تباہ کرنا چاہتے ہیںحکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ بیرونی ہاتھ کو انٹرنیشنل فورم اور انٹرنیشنل کمیونٹی کے سامنے آشکار کرے۔