سکھر بیراج کے آخری سرے کی آبپاشی سب ڈویزن خیرپور گمبو کی سترہ شاخوں میں پینے اور زرعی پانی کا بحران شدت اختیار کر گیا

پیر 18 دسمبر 2017 21:56

پنگریو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 دسمبر2017ء) سکھر بیراج کے آخری سرے کی آبپاشی سب ڈویزن خیرپور گمبو کی سترہ شاخوں میں پینے اور زرعی پانی کا بحران شدت اختیار کر گیا ہے اور سب ڈویزن کی پچاس ہزار ایکڑ سے زائد زرعی اراضی پر مشتمل فصلیں سوکھ گئی ہیں جس کے خلاف سب ڈویزن کے کاشت کار سراپا احتجاج بن گئے ہیں اس ضمن میں سب ڈویزن کے کاشت کاروں کی تنظیم ٹیل آبادگار ایکشن کمیٹی کی جانب سے فرا ریگیولیٹر پر احتجاج کا سلسلہ جاری ہے ایکشن کمیٹی کے رہنماں پیر عابد شاہ راشدی.عبدالرحمان چانڈیو اور ظفر گجر کی قیادت میں کاشت کاروں نے فرا ریگیولیٹر پر احتجاجی مظاہرہ کرکے جھڈو ٹنڈوباگو روڈ پر دھرنا دیا جس کی وجہ سے روڈ بلاک اور ٹریفک معطل ہوگیا اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ آبپاشی سب ڈویزن خیرپور گمبو میں پانی کا مصنوئی بحران پیدا کیا گیا ہے جس کی وجہ سے سب ڈویزن کی سترہ شاخوں کی ٹیل میں پینے کا پانی بھی دستیاب نہیں ہے انہوں نے کہا کہ پانی کی عدم دستیابی کے باعث مویشی پیاسے مر رہے ہیں جبکہ انسانی آبادی نقل مکانی کرنے پر مجبور ہے مگر آبپاشی حکام اندھی.گونگے اور بحرے بنے ہوئے ہیں انہوں نے وزیر اعلی سندھ اور دیگر حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ آبپاشی سب ڈویزن خیرپور گمبو کی شاخوں میں پینے اور زرعی پانی کے مصنوئی بحران کا نوٹس لیا جائے اور فوری طور پر پانی کی فراہمی کے اقدامات کیے جائیں بصورت دیگر کاشت کار وزیر.اعلی ہاس کا گھیرا کرنے پر مجبور ہو جائیں گے احتجاجی کاشت کاروں نے اس موقع پر زبردست نعرے بازی بھی کی جبکہ احتجاج کے باعث روڈ کے دونوں اطراف گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں�

(جاری ہے)

متعلقہ عنوان :