سابق وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کو ہٹانے کے بعد، جو کرپشن کے الزامات کا سامنا

وزیر اعظم شاہدخاقاننے وزارت خزانہ کا چارج لیا لیکن وزارت کے معاملات کو ان کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد اپنی نگرانی میں چلا رہے ہیں، ذرائع

پیر 18 دسمبر 2017 21:37

سابق وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کو ہٹانے کے بعد، جو کرپشن کے الزامات ..
اسلام آباد، (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 دسمبر2017ء) سابق وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کو ہٹانے کے بعد، جو کرپشن کے الزامات کا سامنا کر رہے ہیںاور اب لندن میں مقیم ہیں ، وزیر اعظم شاہدخاقانان عباسی نے وزارت خزانہ کا چارج لیا لیکن وزارت خزانہ کے معاملات کو ان کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد اپنی نگرانی میں چلا رہے ہیں۔ .وزیراعظم ہاؤس کے قابل اعتماد ذرائع کے مطابق فواد حسن فواد وزارتِ خزانہ کے تمام امور چلارہے ہیں ۔

اور وہ کوئی بھی فیصلہ لینے سے پہلے یا فنانس کی کوئی بھی سمری منظور کرنے سے پہلے سابق وزیر اعظم نواز شریف سے ہدایات حاصل کرنے کے بعد مالیاتی وزارت کے تمام معاملات پر فیصلے کررہے ہیں.وزیر اعظم شاہدخاقان عباسی نے اپنے پاس وزیر خزانہ کے پورٹ فولیو کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ، وہ صرف اس بات کے یقنی بنانے کے تھا کہ تمام فیصلے وزیراعظم ہاؤس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف سے مشورہ اور ہدایات کے ساتھ لیے جائیں گے ، کیونکہ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی ابھی تک نواز شریف کے قریب ہیں اور ان سے رابطے میں ہیں ۔

(جاری ہے)

خزانہ کے سکریٹری شاہد محمود، جو پہلے سے ہی 22 گریڈ میں ہیں اور اگلے مہینے کے پہلے ہفتے میں ریٹائرہو رہے ہیں، وہ وزیر اعظم کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فوادکے دباؤ میں ہیں، جن کو صرف چند دن قبل گریڈ 22 میں ترقی دی گئی ہے۔ . وزیر خزانہ کے ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی وزارت خزانہ کے انچارج ہیں،۔ لہذا، وزارت خزانہ کو وزیر اعظم ہاؤس سے کسی بھی خلاصے کی منظوری کا انتظار کرنا ہوتا ہے جہاں فواد حسن فواد اصلی کنٹرولنگ اتھارٹیہیں۔

وہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے ساتھ وزارتِ کزانہ کی کسی بھی سمری کے بارے میں تبادلہ خیال کرنے کی بجائے، پہلے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی طرف سے ہدایات حاصل کرتے ہیں اور پھر وزارتِ خزانہ کو منظوری دینے سے پہلے وزیر اعظم شاہد خاق عباسی کو آگاہ کرتے ہیں۔.حکومت کو اگلے عام انتخابات سے پہلے مالی سال کی تیسری سہ ماہی میں ترقیاتی فنڈز کو تقسیم کرنا ہے، لہذا وزیر اعظم ہاؤس نے وزارت خزانہ کا چارج اس لئے سنبھالا ہے تاکہ مسلم لیگ ن کے ارکان اور رہنماؤں کو اگلے عام انتخابات سے پہلے ترقیاتی فنڈز دیئے جا سکیں. مسلم لیگ (ن) پارلیمنٹ کے ارکان کو اگلے چند ماہ میں اضافی ترقیاتی فنڈز فراہم کیے جائیں گے ۔

اس لئے وزارتِ خزانہ پر وزیر اعظم ہاؤس کی طرف سے کنٹرول رکھنا ہوگا تاکہ اس طرح کے فنڈز کی تقسیم صرف مسلم لیگ ۔ن کے حمایت کرنے والے ارکان پارلیمنٹ کو ہی دیے جائیں۔ ایف سی /

متعلقہ عنوان :