سی پیک کے تحت منصوبے 2030 تک مکمل ہو جائیں گے، احسن اقبال

چین منصوبوں کی تکمیل تک پاکستان کو مکمل تعاون فراہم کرتا رہے گا،وزیر داخلہ کی چینی سفیر کے ہمراہ سی پیک منصوبوں کی لانگ ٹرم منصوبہ بندی کی افتتاحی تقریب سے خطاب

پیر 18 دسمبر 2017 21:26

سی پیک کے تحت منصوبے 2030 تک مکمل ہو جائیں گے، احسن اقبال
اسلام آباد، (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 دسمبر2017ء) پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت شروع ہونے والی منصوبوں کو 2030 تک مکمل کیا جائے گا اور چین ان منصوبوں کی تکمیل تک پاکستان کو مکمل تعاون فراہم کرتا رہے گا۔ وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اور ترقی ڈاکٹر ڈاکٹر احسن اقبال نے پیر کو یہاں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان میں سی پیک منصوبوں کی لانگ ٹرم منصوبہ بندی کا چینی سفیر یاو،ْ جنگ کے ساتھ مل کر افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ سی پیک منصوبوں پر کام اچھی رفتار سے جاری ہے اور امید ہے کہ اس کے تحت ان تمام منصوبوں کو 2030 تک مکمل کیا جائے گا.

احسن اقبال نے کہا کہ چین سی پیک کے منصوبوں کے لئے 56 ارب امریکی ڈالرز سرمایہ کاری کر رہا ہے اور موجودہ منصوبوں پر 27 بلین امریکی ڈالر ز کی سرمایہ کاری کی جارہی ہے جبکہ دیگر فنڈز سے چین کی جانب سے مزید فنڈز فراہم کیے جارہے ہیں جس میں دیگر منصوبوں پر استعمال کیا جائے گا. انہوں نے کہا کہ سڑکوں، توانائی کے منصوبوں، ریلوے کو بہتر بنانے، پلوں کی تعمیر اور گوادر کی تعمیر چینی اور تکنیکی معاونت کے ساتھ سی پیک کے تحت تعمیرکیے جانے والے اہم منصوبوں میں شامل ہیں.

انہوں نے کہا کہ سی پیک کے مختلف منصوبوں کے ذریعہ، ملک میں مشکل راستوں کو بہتر بنایا جا ر ہا ہے اور موجودہ راستوں کی بہتری اور نئی سڑکوں کی تعمیر کے ساتھ ساتھ ان کو محفوظ راستے بنائے جا رہے ہیں. انہوں نے کہا کہ موجودہ ریلوے کے نظام کی بہتری کے علاوہ، ملک کے ریلوے کے نظام میں کچھ نئے ریلوے لائنیں بھی شامل کی جا رہی ہیں. انہوں نے کہا کہ سی پیک پاکستان اور چین کے درمیان دوستی اور تعاون کی علامت ہے اور یہ دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعلقات کو مزید فروغ دینے میں اہم قدم ثابت ہو گا۔

(جاری ہے)

احسن اقبال نے کہا کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف نے 2013 ء میں چین کا دورہ کیا جو حکومت سنبھالنے کے بعد ان کا پہلا دورہ تھا۔انہوں نے چین کی حکومت پر زور دیا کہ وہ پاکستان کے ساتھ تعاون کریں۔اور پاکستان اور چین کے درمیان تعاون کو مذید بہتر بنانے میں تبادلہ خیال کیا.

انہوں نے مزید کہا کہ "ہمیں چین کی ترقی اور خوشحالی کی مثال کی پیروی کرنا چاہئی." انہوں نے کہا، پاکستان کے قریبی دوست ہونے کے باوجود، چین سے پاکستان کی سابقہ حکومتیں فائدہ نہیں اُٹھا سکیں، اور یہ کریڈٹ صرف موجودہ حکومت کو جاتا ہے، جس نے سی پیک جیسے اہم منصوبے پر کام شروع کرایا۔ جس سے نہ صرف پاکستان بلکہ اس خطے کی تقدیر بھی بدل جائے گی۔ کے ذریعے سی سی ای کے ذریعے پاکستان کا موقع فراہم کیا.انہوں نے کہا کہ حکومت نے 2013 میں چارج سنبھلا تو پاکستان کی معیشت بہت خراب شکل میں تھی اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں نے پاکستان کی اقتصادی تباہی کے بارے میں بات کر رہے تھے لیکن نواز شریف کے نقطہ نظر کے ساتھ، ملک نے تمام شعبوں میں خاص طور پر اقتصادی میںترقی کی گئی ہے۔ .

انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم نوازشریف نے چین کے ساتھ سی پہک پر دستخط کیا جس سے خطے کی قسمت بدل جائے گی. انہوں نے کہا کہسی پیک کے تحت منصوبوں کے آغاز کے بعد اور پاکستان میں بہت بڑی چینی سرمایہ کاری کے ساتھ، اب غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان کی کارکردگی سے مطمئن ہیں اور وہ پاکستان کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں. گوادر کی اہمیت بیان کرتے ہوئے ، احسن اقبال نے کہا کہ چین کی حمایت سے یہ سب سے اہم منصوبہ ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ اس کو وئٹہ سے جدید سڑک کے ذریعے منسلک کیا جا رہا ہی.

انہوں نے کہا کہ گوادر اور کوئٹہ کے درمیان موجودہ سفر کا وقت 40 گھنٹوںہے جو صرف آٹھ گھنٹوں تک رہ جائے گا. انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان مضبوط تعلقات ہیں اور لانگ ٹرم حکمت عملی کے تعلقات بھی ہیں. انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے چین میں طویل مدتی ترقیاتی منصوبوں میں چین کو مشغول کرنے کی مخلص کوششیں کی ہیں کیونکہ تمام پچھلی حکومتوں نے پاکستان میں چینی سرمایہ کاری کا استعمال نہیں کیا.

انہوں نے کہا کہ سی پیک پاکستان اور چین کے درمیان دوستی کی علامت ہے اور اس سے اسٹریٹجک تعلقات میں لازوال دوستی کو مزید بڑھایاہے . انہوں نے کہا کہ چین نے اپنے آپ کو پاکستان کا سب سے قابل اعتماد دوست ثابت کیا ہے اور بیرونی اور اندرونی بحران کے دوران، چین نے پاکستان کی مدد کرنے والا واحد ملک تھا ۔ سی پیک کے لئے طویل مدتی منصوبہ دونوں حکومتوں کی جانب سے منظور شدہ منصوبہ ہی.

پاکستان اور چین دونوں ممالک کی قومی اور مقامی منصوبوں کی عکاسی کرتا ہے۔ . اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پاکستان میں چینی سفیر یوو جیانگ نے کہا کہ سی پیک کے تحت منصوبوں کو مکمل کرنے میں چین اپنی مکمل حمایت جاری رکھے گی اور پاکستان کی مدد کرتا رہے گا۔ . انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین دونوں باہمی احترام پر مبنی تعلقات کو فروغ دیتے ہیں، باہمی تعاون اور یہ تعلقات قابل اعتماد ہیں.

متعلقہ عنوان :