ْ 66 غیر ملکی این جی اوز کو پاکستان میں کام کرنے کی اجازت دی گئی ہے، اپنے مینڈیٹ سے ہٹ کر کام کرنے والی اور مشکوک سر گرمیوں میں ملوث 21 این جی اوز کی رجسٹریشن کینسل ہوئی ہے، اپیل کرنے والی آئی این جی اوز کا 90 دن میں فیصلہ کر دیا جائے گا،وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کا ایوان بالا میں 21 آئی این جی اوز بند کرنے کے معاملے پر اظہار خیال

پیر 18 دسمبر 2017 21:13

ْ 66 غیر ملکی این جی اوز کو پاکستان میں کام کرنے کی اجازت دی گئی ہے، اپنے ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 دسمبر2017ء) وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ 66 غیر ملکی این جی اوز کو پاکستان میں کام کرنے کی اجازت دی گئی ہے، اپنے مینڈیٹ سے ہٹ کر کام کرنے والی اور مشکوک سر گرمیوں میں ملوث 21 این جی اوز کی رجسٹریشن کینسل ہوئی ہے، اپیل کرنے والی آئی این جی اوز کا 90 دن میں فیصلہ کر دیا جائے گا۔

پیر کو ایوان بالا کے اجلاس میں 21 آئی این جی اوز بند کرنے سے متعلق اٹھائے گئے معاملے پر اظہار خیال کرتے ہوئے طلال چوہدری نے کہا کہ 2015ء اور اس سے قبل بھی آئی این جی اوز کے بارے میں رپورٹس ملتی رہیں کہ وہ بتائے گئے مقاصد کے خلاف کام کر رہی ہیں، جو ان کے مینڈیٹ میں نہیں، اس معاملے پر اعلیٰ سطحی کمیٹی بنائی گئی ہے، اہم اداروں کے سینئر حکام اس کمیٹی کے ممبر تھے جس کی سفارشات پر تین کمیٹیاں بنیں، ایک سکرونٹی کمیٹی بھی نہیں، کمیٹی نے آئی این جی اوز سے درخواستیں مانگیں، آئی این جی اوز کو اب تین سال کے لئے کام کی اجازت ملے گی، غیر ملکی کو ایک سال سے زیادہ کا ویزا نہیں ملے گا، زیر التواء کیسوں پر کام کرنے کی اجازت نہیں ملے گی، رجسٹریشن کے بغیر وہ کسی قسم کا آفس نہیں بنا سکیں گی۔

(جاری ہے)

سیکرٹری داخلہ کی سربراہی میں ایک کمیٹی بنی اس سے بھی جائزہ لیا، 66 آئی این جی اوز کو کام کرنے کی اجازت ملی، 21 کی رجسٹریشن کینسل ہوئی، جن کی رجسٹریشن کینسل ہوئی وہ نظرثانی اپیل کر سکتی ہیں، 90 دن میں ان کا فیصلہ کر دیا جائے گا، کچھ آئی این جی اوز پاکستان کی بدنامی کا باعث بنی، ملکی سلامتی کے معاملات اس سے وابستہ ہیں، بہت سی این جی اوز بہت اچھا کام کر رہی ہیں۔

متعلقہ عنوان :