سی سی آئی میں صوبے اور وفاق مل کر اتفاق رائے سے فیصلے کر رہے ہیں، سی سی آئی سیکرٹریٹ کے قیام کا فیصلہ ہو چکا ہے

وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ میاں ریاض حسین پیرزادہ کا ایوان بالا میں اظہار خیال

پیر 18 دسمبر 2017 20:39

سی سی آئی میں صوبے اور وفاق مل کر اتفاق رائے سے فیصلے کر رہے ہیں، سی ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 دسمبر2017ء) وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ میاں ریاض حسین پیرزادہ نے کہا ہے کہ سی سی آئی میں صوبے اور وفاق مل کر اتفاق رائے سے فیصلے کر رہے ہیں، سی سی آئی سیکرٹریٹ کے قیام کا فیصلہ ہو چکا ہے۔ پیر کو ایوان بالا کے اجلاس میں سینیٹر سحر کامران نے تحریک پیش کی کہ یہ ایوان ملک میں ہم آہنگی کو فروغ دینے اور وفاق اور وفاقی اکائیوں کے مابین اعتماد پیدا کرنے کے حوالے سے سی سی آئی کے کردار کو زیر بحث لائے۔

تحریک پر بحث کرتے ہوئے سینیٹر سحر کامران نے کہا کہ سی سی آئی بہت اہم فورم ہے، اتفاق رائے سے یہ ادارہ وجود میں آیا اور یہاں اہم معاملات پر فیصلے کئے جاتے ہیں، ہر تین ماہ بعد اس کا اجلاس ضروری ہے لیکن یہ اجلاس نہ ہونے سے عدم اعتماد بڑھتا ہے، تمام صوبوں سے برابر نمائندگی ہونی چاہیے، ممبر وزراء صرف ایک صوبے سے نہیں ہونے چاہئیں۔

(جاری ہے)

کرنل (ر) سید طاہر حسین مشہدی نے کہا کہ 18 ویں ترمیم میں چھوٹے صوبوں کے حقوق کی ضمانت دی گئی ہے، سی سی آئی کے اجلاس وقت پر ہونے چاہئیں۔

سینیٹر عثمان کاکڑ نے کہا سی سی آئی کے ایجنڈے پر اہم امور زیر بحث آنے چاہئیں۔ وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ ریاض پیرزادہ نے کہا کہ 18 ویں ترمیم کے بعد سی سی آئی کی اہمیت بہت بڑھ چکی ہے، وفاق اور صوبوں کے اپنے اپنے اختیارات ہیں، سی سی آئی میں اب تک تمام فیصلے اتفاق رائے سے ہوئے ہیں، وزیراعظم نے اس ٓحوالے سے گہری دلچسپی لی ہے، صوبے اور وفاق مل کر فیصلے کر رہے ہیں، سی سی آئی سیکرٹریٹ کے قیام کا فیصلہ ہو چکا ہے۔

متعلقہ عنوان :