راولپنڈی کی ماڈل عدالتوں نے قتل کے مقدمہ میں نامزد ملزم کو سزائے موت سمیت منشیات و دیگر 46مقدمات کا فیصلہ سنا دیا

مختلف مقدمات میں نامزد ملزمان کو مجموعی طور پر8سال11ماہ قید اور5لاکھ 32ہزار روپے جرمانہ کی سزا سنائی ہے جرم ثابت نہ ہونے پر4ملزمان بری کر دیئے گئے اور1ملزم کو پروبیشن پر پابند کیا گیا ہے

پیر 18 دسمبر 2017 20:33

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 دسمبر2017ء) ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راولپنڈی سہیل ناصر سمیت راولپنڈی کی تمام ماڈل عدالتوں نے قتل کے مقدمہ میں نامزد ملزم کو سزائے موت سمیت3مقدمات اور منشیات کی7مقدمات سمیت مجموعی طور پر46مقدمات کا فیصلہ سنا دیا ہے عدالتوں نے مختلف مقدمات میں نامزد ملزمان کو مجموعی طور پر8سال11ماہ قید اور5لاکھ 32ہزار روپے جرمانہ کی سزا سنائی ہے جرم ثابت نہ ہونے پر4ملزمان بری کر دیئے گئے اور1ملزم کو پروبیشن پر پابند کیا گیا ہے دریں اثنا مختلف مقدمات میں 112گواہوں کے بیان بھی قلمبند کئے گئے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راولپنڈی سہیل ناصر کی عدالت سمیت سول وسیشن ماڈل عدالتوں نے گزشتہ روز قتل کی3 مقدمات کا فیصلہ سناتے ہوئے قتل کے مقدمہ میں نامزد ملزم صدام حسین کو سزائے موت کی سزا سنائی جبکہ قتل کے دیگر مقدمات میں35گواہوں کے بیان قلمبند کئے اسی طرح منشیات کی7مقدمات نمٹاتے ہوئی18گواہوں کے بیان ریکارڈ کئے گئے اس دوران سول عدالتوں نی26مختلف مقدمات کے فیصلے سنا کر59گواہوں کے بیان قلمبند کئے ہیں علاوہ ازیں10سول اپیلیں بھی نمٹا دی ہیںتاہم زیر سماعت مقدمات میں نامزد سینٹرل جیل اڈیالہ میں قید20ملزمان کی ای کورٹ کے ذریعے حاضری کو یقینی بنایا گیا اور مصالحتی مرکزمیںزیر سماعت 5مقدمہ میں فریقین کے مابین صلح کروائی گئی۔

متعلقہ عنوان :