حافظ نعیم الرحمن کا ’’القدس ملین مارچ ‘‘میں شہر یوں کی شر کت پر اظہار تشکر

کراچی کے عوام نے مارچ میں بھرپور شرکت کر کے یہ پیغام دیا ہے کہ کراچی اور پورا پاکستان اہل فلسطین کے ساتھ ہے

پیر 18 دسمبر 2017 20:31

حافظ نعیم الرحمن کا ’’القدس ملین مارچ ‘‘میں شہر یوں کی شر کت پر اظہار ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 دسمبر2017ء) میر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے قبلہٴ اول کے خلاف امریکی و یہودی سازشوں و کوششوں ،بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت قراردینے کے فیصلے کے خلاف اور فلسطینی مسلمانوں کی جدوجہد سے اظہار یکجہتی کے لیے کراچی میں ہو نے والے تاریخی اور عظیم الشان ’’ القدس ملین مارچ‘‘ میں بھرپور شرکت پر اہل کراچی سے اظہار تشکر کیا ہے اور کہا ہے کہ کراچی کے غیور عوام،خواتین ،بچوں ،بزرگوں ،نوجوانوں ،تمام مکاتب فکر اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ افراد نے تمام تر سیاسی و مسلکی اور علاقائی ولسانی وابستگیوں کو بالا ئے طاق رکھتے ہوئے لاکھوں کی تعداد میں گھروں سے نکل کر ایک بار پھر ثابت کر دیا ہے ان کے دلوں میں امت مسلمہ کا درد موجود ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ملین مارچ اس بات کی علامت ہے کہ عالم اسلام کے حکمران سورہے ہیں لیکن مسلم عوام جاگ رہے ہیں۔ القدس ملین مارچ نے ا مریکہ اور اسرائیل کے لیے واضح پیغام دیا ہے کہ جب تک ایک مسلمان بھی دنیا میں موجود ہے القدس اسرائیل کا دارالحکومت نہیں بن سکتا۔ عالمی اور بیرونی سازش ہے کہ مسلمانوں کو تقسیم کر کے کمزور کیا جائے۔آج امت کے اتحاد کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ القدس حضرت عمر فاروقؓکے دور میں آزاد کرایا گیا پھر سلطان صلاح الدین ایوبی نے اس کی آزادی کے تحفظ کے لیے جنگ لڑی اور ہم سلام پیش کرتے ہیں کہ فلسطین کے مسلمان قبلہٴ اول کی آزادی کے لیے جدوجہد کررہے ہیں اور لازوال قربانیاں دے رہے ہیںاورکراچی کے عوام نے مارچ میں بھرپور شرکت کر کے یہ پیغام دیا ہے کہ کراچی اور پورا پاکستان اہل فلسطین کے ساتھ ہے۔

کامیاب ’’القدس ملین مارچ ‘‘نے القدس کی آزادی کے لیے مسلم عوام کے احساسات و جذبات کی ترجمانی کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم اسلامی فوجی اتحاد سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ مسلمانوں کے لیے واضح طور پر ایجنڈے کا اعلان کرے جس میں مقبوضہ کشمیر اور القدس کی آزادی کا ایجنڈا سرفہرست ہو۔ اسلامی فوجی اتحاد مسلمانوں کے ان اہم مسائل کے حل کے لیے واضح طور پر اعلان کرے اور مسلم عوام کا ترجمان بنے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے کراچی میں رہتے ہوئے اپنا کردار ادا کیا ہے اور اپنا نام ان لوگوں میں درج کرایا ہے جو امریکہ کے فیصلے کے خلاف ہیں۔ جو امریکی استعمار اور اسرائیل کے خلاف ہیں ،فلسطین کے نوجوان جام شہادت نوش کررہے ہیںاور جب تک دنیا میں ایک مسلمان بھی زندہ ہے بیت المقدس اسرائیل کا دارالحکومت نہیں بن سکتا۔

متعلقہ عنوان :