اپنے اقتصادی اہداف حاصل کرنے کے قریب پہنچ گئے ، توانائی ، تعلیم ، صحت سمیت دیگر شعبوں میں بہتری آئی ہے‘ عائشہ غوث پاشا

اس وقت پنجاب کے ذمے قرضوں کا مجموعی حجم 500ارب روپے ہے جو جی ڈی پی کا تین فیصد بالکل معمولی ہے ،حکومت پنجاب محدود وسائل کی وجہ سے تعلیم یافتہ نوجوانوں کو روزگار نہیں دے سکتی نجی سیکٹر کو اپنا اہم کردار ادا کرنا ہوگا‘صوبائی وزیر خزانہ کا خطاب پنجاب اکنامک رپورٹ آئندہ سالوں میں صوبے میں پالیسی سازی ، ترقیاتی اہداف کے تعین اور حصول میں معاون ثابت ہوگی‘ملک ندیم کامران

پیر 18 دسمبر 2017 20:19

اپنے اقتصادی اہداف حاصل کرنے کے قریب پہنچ گئے ، توانائی ، تعلیم ، صحت ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 دسمبر2017ء) وزیر خزانہ پنجاب ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے کہا ہے کہ ہم اپنے اقتصادی اہداف حاصل کرنے کے قریب پہنچ گئے ہیں ، توانائی ، تعلیم ، صحت اور امن و امان سمیت دیگر شعبوں میں بہتری آئی ہے ،اس وقت پنجاب کے ذمے قرضوں کا مجموعی حجم 500ارب روپے ہے جو جی ڈی پی کا تین فیصد بالکل معمولی ہے ،حکومت پنجاب محدود وسائل کی وجہ سے تعلیم یافتہ نوجوانوں کو روزگار نہیں دے سکتی نجی سیکٹر کو اپنا اہم کردار ادا کرنا ہوگا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز حکومت پنجاب کے محکمہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کی طرف سے مختلف سیکٹرز خاص کر توانائی ، صحت ، تعلیم اور انفراسٹرکچر کے شعبوں میں حاصل ہونے والے اہداف، درپیش مسائل اوران سے نمٹنے کے لئے پالیسی سازی اور لائحہ عمل بارے ’’پنجاب اکنامک رپورٹ2017‘‘کی رونمائی کے موقع پر خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے کیا ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز حکومت پنجاب کے محکمہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کی طرف سے مختلف سیکٹرز خاص کر توانائی ، صحت ، تعلیم اور انفراسٹرکچر کے شعبوں میں حاصل ہونے والے اہداف، درپیش مسائل اوران سے نمٹنے کے لئے پالیسی سازی اور لائحہ عمل بارے ’’پنجاب اکنامک رپورٹ2017‘‘کی رونمائی کے موقع پر خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

جبکہ وزیر منصوبہ بندی و ترقیات ملک ندیم کامران ،وزیر معدنیات چوہدری شیر علی خان ، صوبائی وزیر بہبود آبادی مختار بھرت، سابق مشیر خزانہ حفیظ پاشا، چیئرمین پی اینڈ ڈی جہانگزیب خان، سیکرٹری پی اینڈ ڈی افتخار سہوکے علاوہ ملک بھر سے ماہرین معاشیات ، اکیڈیمیہ، بزنس ، صنعت و تجارت سے وابستہ نمائندوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے کہاکہ اخراجاتی اجاریہ میں اضافہ تعلیم اور صحت میں اخراجات بڑھنے کے باعث ہوا ہے ۔

2018ء کے بعد مزید اقتصادی گروتھ حاصل کرنے کے لئے حکمت عملی اور منصوبہ بندی کریں گے ۔ زراعت ہماری معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے ، پنجاب حکومت نے ایک لاکھ چھوٹے کسانوںکو بلا سود قرضے فراہم کیے اور اس میں مزید اضافہ کریں گے ۔ کسانوں کو بجلی پر سبسڈی دے رہے ہیں ، زرعی ادویات ، کھادیں اور پانی سستا فراہم کررہے ہیں ، اس سال میں ہماری زرعی پیداواریت میں 6سے 7فیصد اضافہ ہو چکا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب کی طرف سے مختلف شعبوں میں کئے جانے والے ترقیاتی اقدامات پنجاب اکنامک رپورٹ کی شکل میں دیگر صوبوں کے لئے ایک رول ماڈل کی حیثیت رکھتے ہیں- حکومت پنجاب نی7فیصد جی ڈی پی ٹارگٹ کے ہدف کو حاصل کرنے کے لئے بھرپور اقدامات کئے جن میں وہ بڑی حد تک کامیاب بھی رہی- صوبائی وزیر نے بتایا کہ پنجاب اکنامک رپورٹ کے پہلے حصے میں مختلف شعبوں میں ہونے والی ترقی ، دوسرے حصے میں درپیش چیلنجز جبکہ تیسرے حصے میں اس حوالے سے پیش آنے والی مشکلات اور چیلنجز سے نبردآزما ہونے کے لئے مفصل لائحہ عمل پیش کیا گیا- انہوں نے کہا کہ پنجاب کو بھی ملک کے دیگر حصوں کی طرح بے روزگاری کا مسئلہ درپیش ہے - حکومت پنجاب محدود وسائل کی وجہ سے ہر سال قومی دھارے میں شامل ہونے والے تعلیم یافتہ اور سکلڈ نوجوانوں کو گورنمنٹ سیکٹر میں روزگار نہیں دے سکتی جس کے لئے نجی سیکٹر کو اپنا اہم کردار ادا کرنا ہوگا- یہی وجہ ہے کہ پرائیویٹ پاٹنرشپ میں اضافے کو صوبے کے ترقیاتی ایجنڈے کا حصہ بنایا گیا ہی- انہوں نے مزید کہا کہ سرمایہ کاری کے حوالے سے صوبائی حکومت نے وفاقی حکومت کی جانب سے طے کردہ قواعد و ضوابط کی پابند ہیں- حکومت پنجاب پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول کے لئے توانائی کے بحران کے خاتمے پر بھرپور توجہ دے رہی ہے -مزید برآں لوگوں کو کاروبارکی طرف راغب کرنے کے لئے انہیں شانداربزنس فرینڈلی ماحول فراہم کیا جارہا ہی-اس کے علاوہ حکومت پنجاب غیرملکی صنعتی شعبے کی ضروریات کو مدنظر رکھ کر اپنے نوجوانوں کو فنی تربیت کی فراہمی بھی یقینی بنارہی ہے - صحت اور تعلیم کے شعبہ میں سہولیات اور خدمات کی فراہمی کو بھی بہتر بنایا جا رہا ہے۔

اس موقع پرصوبائی وزیر ملک ندیم کامران نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب اکنامک رپورٹ2017پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ اور پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کامرس اینڈ ریسرچ کی شاندار کاوش ہے جو آئندہ سالوں میں صوبے میں پالیسی سازی ، ترقیاتی اہداف کے تعین اور حصول میں معاون ثابت ہوگی-انہوں نے مزید کہا کہ رپورٹ کی تقریب رونمائی میں وزراء ، پارلیمنٹیرین، سرکاری افسران اور اکیڈیمیہ کے نمائندگان کی موجودگی اس بات کا ثبوت ہے کہ پنجاب نہ صرف تمام سٹیک ہولڈرز کو ایک پلیٹ فارم پر لانے میں کامیاب ہوچکا ہے بلکہ پالیسی سازی کے عمل میں تمام شعبوں کی نمائندگی کو یقینی بنارہا ہی-تقریب سے ماہرمعاشیات حفیظ پاشا ، چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ جہانزیب خان اور ماہرمعاشیات تراب حسین، ڈاکٹر اعجاز نبی نے بھی خطاب کیا-آخر میں صوبائی وزراء عائشہ غوث پاشا اور ملک ندیم کامران نے پنجاب اکنامک رپورٹ2017کی باقاعدہ رونمائی کی۔

متعلقہ عنوان :