تحریک انصا ف نے پنجاب اسمبلی میں اپنی سیاسی حکمت عملی تبدیل کر لی

پنجاب کے منصوبہ جات میں مالی بے ضابطگیوں کو عوام کے سامنے لایا جائیگا‘میاں محمودالرشید

پیر 18 دسمبر 2017 18:38

تحریک انصا ف نے پنجاب اسمبلی میں اپنی سیاسی حکمت عملی تبدیل کر لی
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 دسمبر2017ء) تحریک انصاف نے پنجاب میں اپنی سیاسی حکمت عملی کو از سرنو ترتیب دیتے ہوئے پنجاب کے منصوبہ جات میں مالی بے ضابطگیوں کو عوام میں لانے اور وزیراعلیٰ شہباز شریف کو ایوان میں آکر سانحہ مادل ٹائون اور حدیبیہ پیپرز ملز پر وضاحت طلب کرنیکا فیصلہ کیا ہے۔ اس حوالے سے پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں محمودالرشید نے کہا ہے کہ پنجاب میں صورتحال انتہائی نا گفتہ بہ ہے، پنجاب میں جاری اور مکمل ہر منصوبے میں سنگین مالی بے ضابطگیاں سامنے آئی ہیں، پورا صوبہ کمپنیوں کے ذریعے چلایا اور لوٹا جا رہا ہے لیکن عوام آج بھی صاف پانی، بچے معیاری تعلیم، پڑھے لکھے نوجوان نوکریوں سے محروم ہیں، حکومت پنجاب نے عوام کو بنیادی سہولتوں کی فراہمی کیلئے کوئی اقدام نہیں اٹھایا، وزیراعلیٰ ایوان میں آتے نہیں، انکی ناک کے نیچے ماڈل ٹائون میں چودہ بندے شہید کر دیئے گئے، صاف پانی، نندی پور، میٹرو بس و دیگر منصوبہ جات میں نہ صرف عجب کرپشن کی غصب کہانیاں سامنے آئی بلکہ انکے ریکارڈ کو بھی آگ لگا کر ضائع کر دیا گیا۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ پولیس پر95ارب سے زائد کا بجٹ مختص کرنے کے باوجود صوبے کے عوام عدم تحفظ کا شکار ہیں، لوگوں کی جان و مال محفوظ نہیں، ایف آئی آر کا اندراج غریب آدمی کیلئے آج بھی ایک مسئلہ ہے، ایسی صورتحال میں شہباز شریف گڈ گورننس کا دعویٰ عوام سے بھوندا مذاق ہے۔ میاں محمودالرشید نے کہا کہ آج پنجاب میں نا بینا افراد، طلبہ، اساتذہ، سرکاری ملازمین، کسان ، علماء ہر مکتبہ فکر کے لوگ اپنے جائز حقوق کیلئے سڑکوں پر ہیں لیکن انکی شنوائی کرنے والا کوئی نہیں انکی دادرسی کی بجائے ڈنڈوں سوٹوں اور مقدمات کا اندارج کرکے انکے جائز مطالبات کو مسترد کیا جاتا ہے، کسان اپنی فصلیں جلانے پر مجبور ہیں، کبھی ملز مافیا تو کبھی ریاست انکے ساتھ ہاتھ کرتی ہے۔

ایسے میں وزیر اعلیٰ پنجاب کیسے سب اچھا کا راگ الاپتے ہیں انہوںنے کہاکہ اسمبلی کا آئندہ اجلاس تبھی ہوگا جب وزیراعلیٰ پنجاب ایوان میںآکر اپنی وضاحت کرینگے کو انکی ناک کے نیچے سانحہ ماڈل ٹائون کیسے برپا ہوا حدیبیہ پیپر ز ملز پر بھی انہیں عوام اور عوام کے منتخب ایوان کو جواب دینا پڑیگا۔