سینیٹ میں سانحہ کوئٹہ میں ہلاک افراد کی یاد میں ایک منٹ کی خاموشی

دہشت گرد اس طرح کے بزدلانہ حملوں سے پاکستان کے لوگوں کا دہشت گردی ختم کرنے کا عزم کمزور نہیں کر سکتے ،پاکستان ایک اسلامی ریاست ہے ،آئین اور مذہب کے تحت ہمارا فرض ہے کہ ہم اقلیتوں کو تحفظ فراہم کریں،میاں رضا ربانی اس وقت بلوچستان کی صورتحال انتہائی خطرناک ہے،عالمی طاقتیںسی پیک کو ناکام بنانے کیلئے بلوچستان میں دہشت گردی کروا رہی ہیں،بلوچستان میں وفاقی اور صوبائی حکومت اپنی رٹ قائم کرنے میں ناکام ہو گئی ہیں، وفاق کی ذمہ داریاں بنتی ہے کہ وہ بلوچستان پر خصوصی توجہ دے ،ڈپٹی چیئرمین مولانا عبدلغفور حیدری

پیر 18 دسمبر 2017 18:27

سینیٹ میں سانحہ کوئٹہ میں ہلاک افراد کی یاد میں ایک منٹ کی خاموشی
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 دسمبر2017ء) سینیٹ میں کوئٹہ میں دہشت گرودں کی جانب سے چرچ پر حملے کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے افراد کی یاد میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔ چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی کاکہنا تھا کہ دہشت گرد اس طرح کے بزدلانہ حملوں سے پاکستان کے لوگوں کا دہشت گردی ختم کرنے کا عزم کمزور نہیں کر سکتے ،پاکستان ایک اسلامی ریاست ہے ،آئین اور مذہب کے تحت ہمارا فرض ہے کہ ہم اقلیتوں کو تحفظ فراہم کریں۔

ڈپٹی چیئرمین مولانا عبدلغفور حیدری نے کہا کہ اس وقت بلوچستان کی صورتحال انتہائی خطرناک ہے،عالمی طاقتیں سی پیک کو ناکام بنانے کیلئے بلوچستان میں دہشت گردی کروا رہی ہیں،بلوچستان میں وفاقی اور صوبائی حکومت اپنی رٹ قائم کرنے میں ناکام ہو گئی ہیں، وفاق کی ذمہ داریاں بنتی ہیں کہ وہ بلوچستان پر خصوصی توجہ دے ۔

(جاری ہے)

پیر کو سینیٹ اجلاس میں چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا کہ گزشتہ روز کوئٹہ میں انتہائی افسوسناک واقعہ رونما ہوا اور دہشت گردوں نے چرچ کو نشانہ بنایا جس میں 9افراد وفات پا گئے جبکہ 50سے زائد زخمی ہوئے ، سینیٹ اس طرح کے واقعہ کی سختی کیساتھ مذمت کرتا ہے ، دہشت گردی اس طرح کے بزدلانہ حملوں سے پاکستان کے لوگوں کا دہشت گردی ختم کرنے کا عزم کمزور نہیں کر سکتے ،پاکستان ایک اسلامی ریاست ہے ،آئین اور مذہب کے تحت ہمارا فرض ہے کہ ہم اقلیتوں کو تحفظ فراہم کریں ۔

اس موقع پر کوئٹہ میں چرچ پر حملے کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے افراد کیلئے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی ۔ بعدازاں ڈپٹی چیئرمین مولانا عبدلغفور حیدری نے کہا کہ گزشتہ ہمارے مسیح بھائیوں کی درسگاہ پر حملہ کیا گیا جس میں 9 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ زخمیوں کو صحت دے ۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کیلئے کوئٹہ کو خصوصی طور پر نشانہ بنایا جا رہا ہے مگر دوسری جانب کہا جاتا ہے ملک میں دہشت گردی ختم ہو گئی ہے اور بلوچستان میں دہشت گردوں کو ختم کردیا گیا ہے وہ اب دوبارہ سر اٹھا نہیں سکتے مگر آئے روز بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات ہوتے ہیں جو بیانات کی نفی کرتے ہیں ۔

بلوچستان میں وفاقی اور صوبائی حکومت کی رٹ نہیں ہے ،عالمی طاقتوں نے دہشت گردی کیلئے بلوچستان کو نشانہ بنایا ہو اہے جس کا مقصد سی پیک ہے ۔ اس صورتحال میں وفاق کی ذمہ داریاں بنتی ہیں کہ وہ بلوچستان پر خصوصی توجہ دے ۔آرمی پبلک سکول واقعہ کے بعد نیشنل ایکشن پلان بنایا گیا ،میری درخواست ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کے ذمہ داران بلوچستان پر بھی توجہ دیں ۔ اس وقت بلوچستان کی صورتحال انتہائی خطرناک ہے ۔