وژن 2025ء کے ذریعے پاکستان دنیا کی بہترین 25ویں اور وژن 2047ء کے ذریعے 10 بڑی معیشتوں میں شامل ہو جائیگا ،ْ احسن اقبال

سی پیک منصوبہ سے سماجی، اقتصادی، بنیادی ڈھانچے، تعلیم اور صحت سمیت مختلف نئے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کا موقع ملے گا ،ْ چین کی صنعت پاکستانی صنعت کیلئے خطرہ نہیں بلکہ تجربہ مہارت اور سیکھنے کے مواقع لائے گی، چینی صنعتوں کی پاکستان میں منتقلی سے پاکستان کا صنعتی شعبہ مستحکم ہو گا، چینی صنعتوں کی پاکستان میں منتقلی سے بے روزگاری کا خاتمہ، مختلف شعبوں میں معلومات کا تبادلہ اور مہارت میں اضافہ ہوگا ،ْ تقریب سے خطاب راہداری منصوبے کو مکمل کرنے کیلئے پرعزم ہیں ،ْپورے خطہ میں خوشحالی آئے گی ،ْ پاکستان کو اپنا آئرن فرینڈ سمجھتے ہیں ،ْچینی سفیر

پیر 18 دسمبر 2017 17:54

وژن 2025ء کے ذریعے پاکستان دنیا کی بہترین 25ویں اور وژن 2047ء کے ذریعے 10 ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 دسمبر2017ء) وفاقی وزیر منصوبہ بندی ،ْ ترقی و اصلاحات پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ وژن 2025ء کے ذریعے پاکستان دنیا کی بہترین 25ویں اور وژن 2047ء کے ذریعے 10 بڑی معیشتوں میں شامل ہو جائے گا ،ْسی پیک منصوبہ سے سماجی، اقتصادی، بنیادی ڈھانچے، تعلیم اور صحت سمیت مختلف نئے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کا موقع ملے گا ،ْ چین کی صنعت پاکستانی صنعت کیلئے خطرہ نہیں بلکہ تجربہ مہارت اور سیکھنے کے مواقع لائے گی، چینی صنعتوں کی پاکستان میں منتقلی سے پاکستان کا صنعتی شعبہ مستحکم ہو گا، چینی صنعتوں کی پاکستان میں منتقلی سے بے روزگاری کا خاتمہ، مختلف شعبوں میں معلومات کا تبادلہ اور مہارت میں اضافہ ہوگا۔

وہ پیر کو چین پاکستان اقتصادی راہداری کے طویل ا لمیعاد منصوبہ کے افتتاح کے موقع پر خطاب کررہے تھے اس موقع پر پاکستا ن میں چین کے سفیر ژائو ژنگ سمیت فاقی اور صوبائی حکومتوں کے عہدیدار، کاروباری اور صنعت کے نمائندے، ماہرین تعلیم، ذرائع ابلاغ اور دوسری ممتاز شخصیات نے تقریب میں شرکت کی۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے کہا کہ موجودہ حکومت کے اقدامات سے ملک تیزی سے ترقی کر رہا ہے ،ْدنیا کا ہر مستند جریدہ پاکستان کو ابھرتی ہوئی معیشت قرار دے رہا ہے، کیا اس کو تبدیلی نہیں کہیں گے، تبدیلی تو آ رہی ہے کہ سی پیک نے پاکستان کو دنیا کا پسندیدہ ترین ملک بنا دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان سٹاک ایکسچینج کو ایشیاء کی بہترین سٹاک ایکسچینج قرار دیا جا رہا ہے، ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں تین گنا اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین ،ْپاکستان اقتصادی راہداری کے طویل المیعاد منصوبے کا باضابطہ آغاز کر دیا گیا ہے، اس منصوبہ سے سماجی، اقتصادی، بنیادی ڈھانچے، تعلیم اور صحت سمیت مختلف نئے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کا موقع ملے گا۔

انہوںنے کہا کہ سی پیک منصوبہ دنیا میں جاری سب سے بڑا ترقیاتی منصوبہ ہے، 55 ارب ڈالر مالیت سے زائد کا پاک۔چین اقتصادی راہداری منصوبہ پاکستان کو تیز رفتار اقتصادی ترقی کی شاہراہ پر لے جائے گا، طویل، کشادہ اور محفوظ سڑکیں، توانائی کے منصوبے، انڈسٹریل پارکس اور گوادر بندرگاہ کا منصوبہ جس کی تکمیل دہشت گردی کے خلاف جنگ سے متاثرہ پاکستان کیلئے روشن مستقبل کی نوید ہے۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک کے قلیل المدتی منصوبے 2017-18ء جبکہ طویل المدتی منصوبے 2020ء تا 2030ء تک مکمل ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ چین صنعتی تعاون پاکستان کو خطہ میں پیداواری مرکز بنا دے گا، صنعتی زونز کے قیام سے مقامی صنعتکاروں کیلئے سرمایہ کاری کے بے شمار مواقع پیدا ہوں گے، چین کی صنعت پاکستانی صنعت کیلئے خطرہ نہیں بلکہ تجربہ مہارت اور سیکھنے کے مواقع لائے گی، چینی صنعتوں کی پاکستان میں منتقلی سے پاکستان کا صنعتی شعبہ مستحکم ہو گا، چینی صنعتوں کی پاکستان میں منتقلی سے بے روزگاری کا خاتمہ، مختلف شعبوں میں معلومات کا تبادلہ اور مہارت میں اضافہ ہوگا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چینی سفیر نے کہا کہ سی پیک پاک۔چین دوستی کا ایک اہم عنصر ہے۔ انہوں نے کہا کہ خطہ کی ترقی چین کا دیرینہ خواب ہے، چین پاکستان کو اپنا آئرن فرینڈ سمجھتا ہے، چین پاکستان اقتصادی راہداری صرف چین اور پاکستان کے درمیان تعاون بڑھانے کیلئے حکمت عملی کا نام نہیں بلکہ یہ اس پورے خطہ کی ترقی و خوشحالی کیلئے اہم کردار ادا کرے گی، اقتصادی راہداری سے نہ صرف دونوں ملکوں بلکہ خطہ کے دوسرے ملکوں کو بھی فائدہ پہنچے گا۔

انہوںنے کہا کہ چین۔پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ چینی صدر کے وژن کا عکاسی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین۔پاکستان اقتصادی راہداری صرف دونوں ممالک کے درمیان تعاون بڑھانے کیلئے حکمت عملی کا نام نہیں بلکہ یہ اس پورے خطہ کی ترقی و خوشحالی کیلئے اہم کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ چین کی معروف کمپنیاں اور تجربہ کار سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔