عدلیہ کو کوئی دبائو قبول نہیں کرنا چاہیے، جب لوگوں کی مرضی کے مطابق فیصلے نہیں آتے تو وہ تنقید کرتے ہیں، فیصلوں کو ماننا چاہیے، مذہب اور جمہوری معاشرے میںعدالتوں کے فیصلے کو تسلیم کرنے کے سوا کوئی رستہ ہی نہیں

امیر جماعت اسلامی سینٹر سراج الحق کی پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو

پیر 18 دسمبر 2017 17:45

عدلیہ کو کوئی دبائو قبول نہیں کرنا چاہیے، جب لوگوں کی مرضی کے مطابق ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 دسمبر2017ء) امیر جماعت اسلامی سینٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ عدلیہ کو کوئی دبائو قبول نہیں کرنا چاہیے، جب لوگوں کی مرضی کے مطابق فیصلے نہیں آتے تو وہ تنقید کرتے ہیں، فیصلوں کو ماننا چاہیے، مذہب اور جمہوری معاشرے میںعدالتوں کے فیصلے کو تسلیم کرنے کے سوا کوئی رستہ ہی نہیں۔

(جاری ہے)

پیر کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ مذہب اور جمہوری معاشرے میں عدالتوںکے فیصلے کو تسلیم کرنے کے سوا کوئی رستہ ہی نہیں ، فیصلوں کو ماننا چاہیے، فیصلوں کو تسلیم نہیں کرتے توانار کی اور انتشاریقینی ہو جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے سب کو مطمئن کرنے کی کوشش کی۔ جب لوگوں کی مرضی کے مطابق فیصلے نہیں آتے تو وہ تنقید کرتے ہیں۔ عدلیہ کو کوئی دبائو قبول نہیں کرنا چاہیے اور میرٹ کے مطابق فیصلے کرنے چاہیے۔