پاکستان اور چین نے سی پیک کے تحت طویل المدت منصوبے کا باقاعدہ افتتاح کر دیا

سی پیک چین کی دیرینہ دوستی اور پاکستان پرچین کے اعتماد کا بہترین مظہر ہے، سی پیک کے تحت چین کی طرف سے ترقی کے حوالے سے تجربے، مہارت، صنعتوں اور ٹیکنالوجی کی منتقلی پاکستان کی آنے والی نسلوں کے محفوظ مستقبل کی ضمانت بنے گی، سی پیک سے پاکستان کو ایک نئی شناخت اور امیج ملا، سی پیک سے قبل پاکستان کو دہشت گردی کی محفوظ پناہ گاہ قرار دیا جا رہا تھا، اب عالمی ادارے پاکستان کو سرمایہ کاری کی جنت قرار دے رہے ہیں، پاکستان کو چین کو اتنے کم عرصہ میں معاشی معجزے کے ذریعے دنیا کی دوسری معیشت بننے کے حوالے سے تجربہ سے فائدہ اٹھانا چاہیے، پاکستان میں کوئی غیر ملکی کرنسی چلانے کی تجویز نہیں ہے، چین کی خواہش ہے کہ پاکستان اور چین کے درمیان تجارت ڈالر کے بجائے چینی کرنسی (آر ایم بی) میں ہو، اس تجویز کا دونوں ملکوں کے ماہرین جائزہ لے رہے ہیں، ملک کے مفاد میں اس کا فیصلہ کیا جائے گا وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال کا تقریب سے خطاب

پیر 18 دسمبر 2017 17:45

پاکستان اور چین نے سی پیک کے تحت طویل المدت منصوبے کا باقاعدہ افتتاح ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 دسمبر2017ء) پاکستان اور چین نے سی پیک کے تحت طویل المدت منصوبے کا باقاعدہ افتتاح کر دیا اور وزارت منصوبہ بندی و ترقی میں طویل المدت منصوبے کی دستاویز کی رونمائی کی گئی، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا کہ سی پیک چین کی دیرینہ دوستی اور پاکستان پرچین کے اعتماد کا بہترین مظہر ہے، سی پیک کے تحت چین کی طرف سے ترقی کے حوالے سے تجربے، مہارت، صنعتوں اور ٹیکنالوجی کی منتقلی پاکستان کی آنے والی نسلوں کے محفوظ مستقبل کی ضمانت بنے گی، سی پیک سے پاکستان کو ایک نئی شناخت اور امیج ملا، سی پیک سے قبل پاکستان کو دہشت گردی کی محفوظ پناہ گاہ قرار دیا جا رہا تھا، اب عالمی ادارے پاکستان کو سرمایہ کاری کی جنت قرار دے رہے ہیں، پاکستان کو چین کو اتنے کم عرصہ میں معاشی معجزے کے ذریعے دنیا کی دوسری معیشت بننے کے حوالے سے تجربہ سے فائدہ اٹھانا چاہیے، پاکستان میں کوئی غیر ملکی کرنسی چلانے کی تجویز نہیں ہے، چین کی خواہش ہے کہ پاکستان اور چین کے درمیان تجارت ڈالر کے بجائے چینی کرنسی (آر ایم بی) میں ہو، اس تجویز کا دونوں ملکوں کے ماہرین جائزہ لے رہے ہیں، ملک کے مفاد میں اس کا فیصلہ کیا جائے گا جبکہ چین کے سفیر پائوجنگ نے کہا کہ سی پیک کے تحت پاکستان چین کا معاشی پارٹنر بن رہا ہے، پاکستان اور چین کے سیاسی اور سفارتی تعلقات اب مضبوط معاشی تعلقات میں بدل رہے ہیں، چین پاکستان میں ترقی اور خوشحالی چاہتا ہے، پاکستان اور چین کے تعلقات باہمی مفاد اور مشترکہ ترقی کے ویژن پر مبنی ہیں، طویل المدت منصوبے میں وقت کے ساتھ مزید بہتری اور تبدیلیاں کی جا سکتی ہیں۔

(جاری ہے)

پیر کو وزارت منصوبہ بندی و ترقی میں سی پیک کے طویل المدت منصوبے کی تقریب رونمائی کا انعقاد کیا گیا، جس میں وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال، چین کے سفیر پاو جنگ، پارلیمانی سیکرٹری برائے منصوبہ بندی و ترقی ڈاکٹر عباد، وفاقی اور صوبائی حکومت کے اعلیٰ حکام سمیت ذرائع ابلاغ کے نمائندوں نے شرکت کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا کہ سی پیک چین کی دیرینہ دوستی اور پاکستان پر چین کے اعتماد کا بہترین مظہر ہے، پاکستانی قوم اور حکومت چین کی جانب سے پاکستان پر اعتماد کرنے اور ترقی کے مواقع فراہم کرنے پر شکرگزار ہے، طویل المدت منصوبے کی منظوری اس بات کی علامت ہے کہ پاک چین تعاون کا رشتہ مستقبل میں چلتا رہے گا، پاکستان کو چین کی برق رفتار ترقی سے سبق حاصل کرنا چاہیے، چین کی طرف سے تجربے اور مہارت کے ساتھ ساتھ صنعت اور ٹیکنالوجی کی منتقلی ہماری آنے والی نسلوں کے محفوظ مستقبل کی ضمانت بنے گی، 2013میں عالمی اداروں نے پاکستان کے دیوالیہ ہونے والی رپورٹیں پیش کر رہے تھے، سی پی کے بعد بڑی تبدیلی آئی اور عالمی ادارے پاکستان کو سرمایہ کاری کیلئے بڑی محفوظ منزل قرار دے رہے ہیں، سی پیک کے تحت اب تک 27ارب کی سرمایہ کاری مکمل کی جا چکی ہے، سی پیک کے حوالے سے تمام صوبوں اور چین کے اداروں کی جانب سے تعاون کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، سی پیک کے حوالے سے پاکستان اور چین کی قیادت کی خدمات کو تسلیم کرتے ہیں، پاکستان کے سابق وزیراعظم نے حلف اٹھاتے ہی چین کا دورہ کیا،سی پیک کے حوالے سے دونوں قیادتوں نے اتفاق کیا، سی پیک سے قبل چین کا پاکستان سے غیر ملکی سرمایہ کاری(ایف ڈی آئی) کے حوالے سے 15واں نمبر تھا، اب چینی غیر ملکی سرمایہ کاری میں چین پاکستان میں پہلے نمبر پر آ گیا ہے، پاکستان اور چین کے درمیان 6دہائیوں سے زائد عرصہ پر محیط مضبوط سفارتی تعلقات رہے لیکن ماضی میں کسی حکومت نے ان تعلقات کو معاشی تعلقات میں تبدیل کرنے کے حوالے سے نہیں سوچا، چین نے کم عرصہ میں سوا ارب سے زائد آبادی والے ملک کو دنیا کی دوسری معیشت بنا کر ایک بڑا معاشی معجزہ برپا کیا، پاکستان کو چین کے تجربات سے فائدہ اٹھانا چاہیے، طویل المدت منصوبے کے تحت معاشی انقلاب کو چین اگلے مرحلے پر منتقل کر رہا ہے، 2013پاکستانی توانائی کے شدید بحران کا شکار تھا،خ سلامتی کے صورتحال بہت خراب تھی، کراچی میں کرائم مافیا کا قبضہ تھا، تاجر اپنا کاروبار ملک سے باہر منتقل کر رہے تھے، ان بدترین صورتحال میں چین نے پاکستان پر اعتماد کیا اور پاکستان کو تحفظ فراہم کیا، سی پیک سے پاکستان کو دنیا میں ایک نئی شناخت اور امیج ملا، سی پیک سے قبل پاکستان کو دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ قرار دیا جاتا تھا، اب سرمایہ کاری کیلئے محفوظ پناہ گاہ اور بڑی صنعت قرار دیا جا رہا ہے، سی پیک کے تحت چین کی صنعت پاکستان میں منتقل ہو گی اور ملازمتوں کے مواقع پیدا ہوں گے، پاکستان کے بعض سقراط ہمیشہ منفی خبریں پھیلاتے ہیں، عالمی ادارے کی رپورٹ کے تحت پاکستان 2047 تک 10بڑی معیشتوں میں شامل ہو سکتا ہے، سی پیک کے تحت تعمیر کی جانے والی شاہراہوں سے دنوں کا سفر گھنٹوں میں تبدیل ہو رہا ہے، فائبر آپٹکس منصوبے سے گلگت بلتستان ٹیکنالوجی کا مرکز بنے گا، سی پیک کے حوالے سے غلط فہمیاں دور ہو رہی ہیں، تمام صوبے اس کی حمایت کر رہے ہیں، سی پیک میں تمام صوبوں کا یکساں حصہ ہے، طویل المدت منصوبے میں زراعت، سیاحت، تعلیم اور دیگر شعبوں کو شامل کیا گیا ہے، زراعت کے شعبہ میں چین کی جدید ٹیکنالوجی سے زراعت کو ترقی ملے گی، 2020سے 2025تک سی پیک کے تحت تمام صنعتی منصوبے مکمل کئے جائیں گے، 2030تک پاکستان کو چین اور وسطی ایشیاء سے منسلک کیا جائے گا، پاکستان کیلئے ترقی کیلئے یہ تاریخی موقع ہے، سی پیک کے تحت کسی منصوبہ پر چین نے سرمایہ کاری نہیں روکی۔

تقریب سے خطاب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کوئی غیر ملکی کرنسی استعمال کرنے کی تجویز نہیں ہے، چین چاہتا ہے کہ پاکستان اور چین کی تجارت ڈالر کے بجائے (آر ایم بی) چین کی کرنسی میں ہو، اس سے دونوں ممالک کیلئے آسانی ہو گی، پاکستان کا ڈالر پر انحصار کم ہو گا، چین کی کرنسی کافی مضبوط ہو گئی ہے، دونوں ممالک کے ماہرین اس تجویز کا جائزہ لے رہے ہیں اور اس کے بعد فیصلہ کیا جائے گا جو دونوں ملکوں کے مفاد میں ہو گا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چین کے سفیر پائو جنگ نے کہا کہ سی پیک طویل المدت منصوبے کی تقریب رونمائی میں شرکت میرے لئے اعزاز کی بات ہے، سی پیک طویل المدت منصوبے سے دونوں ممالک میں تعلقات مزید مضبوط ہوں گے، وزارت منصوبہ بندی اور دیگر اداروں کی سی پیک کے حوالے سے منصوبوں کو کامیاب کرنے کا عزم قابل تعریف ہے، دونوں ممالک کا مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ مل رہا ہے، چین کی کمیونسٹ پارٹی سے ترقی کے حوالے سے ایک نیا نظریہ متعارف کرلیا ہے، سی پیک اس نئے نظریہ کا حصہ ہے، چین بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کے تحت رکن ممالک کی یکساں ترقی چاہتا ہے، پاکستان چین کا معاشی پارٹنر بن رہا ہے، سی پیک کے تحت پاکستان اور چین کے سیاسی اور سفارتی تعلقات مضبوط معاشی تعلقات میں بدل رہے ہیں، چین پاکستان اور ہمسائیہ ممالک کے تحت مل کر ترقی کو آگے بڑھانا چاہتا ہے، چین پاکستانتعلقات باہمی مفاد اور مشترکہ ترقی کے ویژن پر مبنی ہیں، سی پیک کے تحت طویل المدت منصوبے میں وقت کے ساتھ مزید بہتری اور تبدیلیاں کی جا سکتی ہیں، تقریب سے سیکرٹری منصوبہ بندی ظفر حسین نے بھی خطاب کیا۔

حکام نے طویل المدت منصوبے پر شرکاء کو پریزنٹیشن ڈی اور طویل المدت منصوبے کی دستاویز کی رونمائی کی گئی۔