دنیا کے سال2018انتہائی خطرناک ثابت ہوسکتا ہے ‘پاکستان میں غیریقینی صورتحال برقراررہنے کا امکان ہے- شدید اقتصادی دباﺅ‘بیروزگاری اور مہنگائی میں اضافے سے ملک میں اشرافیہ کے خلاف عوامی تحریک جنم لے سکتی ہے-ماہرین

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 18 دسمبر 2017 15:56

دنیا کے سال2018انتہائی خطرناک ثابت ہوسکتا ہے ‘پاکستان میں غیریقینی ..
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18 دسمبر۔2017ء) دنیا کے سال2018انتہائی خطرناک ثابت ہوسکتا ہے ‘پاکستان میں غیریقینی صورتحال برقراررہنے کا امکان ہے جبکہ شدید اقتصادی دباﺅ‘بیروزگاری اور مہنگائی میں اضافے سے ملک میں اشرافیہ کے خلاف عوامی تحریک جنم لے سکتی ہے-معاشی اعشاریوں سے ظاہرہوتا ہے کہ روپے کی قدر میں ہونے کی غیرمعمولی کمی کی وجہ سے جنوری 2018میں حکومت جاری اخراجات اور دستیاب وسائل میں عد م توازن کا شکار ہوسکتی ہے جس کے اثرات عام شہریوں کو متاثرکریں گے‘ایسی اطلاعات بھی ہیں کہ حکومت کے پاس سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے بھی پیسوں کی دستیابی کا مسلہ سنگین صورت اختیار کرلے گا جبکہ کرنسی نوٹ چھاپنے اور بھاری شرح سود پر اندرونی وبیرونی قرضوں کے بوجھ کی وجہ سے افراط زر کی شرح میں مزید اضافہ ہوگا دوسری جانب عالمی منڈیوں میں تیل کی قیمتوں میں اضافے کا رجحان جاری ہے ان حالات میں حکومت کے لیے دستیاب وسائل اور اخراجات میں توازن برقراررکھنا ناممکن ہوتا جارہا ہے-انتہائی معتبر ذرائع کے مطابق حکمران جماعت مسلم لیگ نون نہ صرف یہ چاہتی ہے کہ اس کی حکومت قبل ازوقت ختم ہوجائے بلکہ 2018کے انتخابات کے نتیجے میں وہ بخثیت سیاسی جماعت تو زندہ رہے مگر حکومت بنانے کی پوزیشن میں نہ آئے -ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ3سال کے لیے عبوری ٹیکنوکریٹ حکومت کا خیال بھی نون لیگ کا تخلیق کردہ ہے جسے حکمران جماعت نے اپنے سوشل میڈیا سیل زکے ذریعے اور اپنے حامی صحافیوں کے ذریعے پھیلانے کی کوشش کی کہا جارہا ہے کہ نون لیگ نے مقتدرحلقوں کو بھی ٹیکنوکریٹ حکومت کے لیے راضی کرنے کی کوشش کی ہے مگر ابھی تک انہیں کوئی کامیابی حاصل نہیں ہوسکی-ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ 2018میں انتخابات کی صورت میں پنجاب اور وفاقی میں کوئی بھی جماعت واضح اکثریت حاصل نہیں کرپائے گی کیونکہ بدترین مہنگائی ‘بیروزگاری اور غربت کی شرح میں اضافے سے عوامی رجحانات سیاسی جماعتوں کے مخالف ہیں جس کی وجہ سے روایتی سیاسی جماعتوں کے ووٹ بنک میں نمایاں کمی ہوسکتی ہے-عالمی مبصرین بھی2018کو ایک بدترین سال کے طور پر دیکھ رہے ہیں اور امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ نئے سال میں ایٹمی جنگ کے خطرات بڑھ جائیں گے دوسری جانب اسرائیل کی جانب سے ٹرمپ انتظامیہ پر یروشلم میں امریکی قونصل خانے کو سفارت خانے میں تبدیل کرنے کے لیے دباﺅ بڑھتا جارہا ہے جس کے نتیجے میں مڈل ایسٹ میں حالات مزید خراب ہونے کا اندیشہ ہے-

متعلقہ عنوان :