نیب ریفرنس ،ْ احتساب عدالت میں اسحاق ڈار کی تنخواہ اور مراعات کا ریکارڈ پیش

1993 میں اسحاق ڈار 14 ہزار روپے ماہوار تنخواہ لیتے تھے،گواہ شیر دل خان کا بیان

پیر 18 دسمبر 2017 15:24

نیب ریفرنس ،ْ احتساب عدالت میں اسحاق ڈار کی تنخواہ اور مراعات کا ریکارڈ ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 دسمبر2017ء) نیب ریفرنس کی سماعت کے دوران احتساب عدالت میں اسحاق ڈار کی تنخواہ اور مراعات کا ریکارڈ پیش کردیا گیا ہے۔ پیر کو اسلام آباد کی احتساب عدالت میں اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت ہوئی ،ْ سماعت کے دوران استغاثہ کے گواہان نجی بینک افسر فیصل شہزاد، ڈپٹی سیکرٹری کیبنٹ ڈویژن قمر زمان اور ڈائریکٹر بجٹ قومی اسمبلی شیر دل خان کے بیانات قلمبند کرلیے گئے۔

فیصل شہزاد نے اسحاق ڈار کی اہلیہ تبسم اسحاق کے بینک اکائونٹس کی تفصیلات عدالت میں پیش کیں جب کہ استغاثہ کے گواہ شیر دل خان نے عدالت کو بتایا کہ اسحاق ڈار این اے 95 لاہور سے 1993 میں رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے، اسحاق ڈار نے 16 دسمبر 1993 کو بطور رکن قومی اسمبلی حلف اٹھایا اور 4 نومبر 1996 تک رکن قومی اسمبلی رہے، گواہ نے عدالت کو بتایا کہ جب کوئی رکن قومی اسمبلی بنتا ہے تو اسے تنخواہ کی ادائیگی شروع ہو جاتی ہے، 1993 میں اسحاق ڈار 14 ہزار روپے ماہوار تنخواہ لیتے تھے، اسحاق ڈار دوسری مرتبہ این اے 97 سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے اور 15 جنوری 1997 کو حلف اٹھایا اور 5 فروری 1997 کو وزیر بن گئے۔

(جاری ہے)

ڈپٹی سیکرٹری کیبنٹ ڈویژن قمرزمان نے اپنے بیان میں بتایا کہ اسحاق ڈار 25 جون 1997 کو بورڈ آف انویسٹمنٹ کے انچارج مقرر ہوئے، 11 جولائی 1997میں انہیں وزرات تجارت کا قلمدان بھی سونپ دیا گیا، 6 نومبر 1998 کو اسحاق ڈار کو خزانہ اکنامک آفیئرز اور شماریات کی ذمہ داریاں سونپی گئیں، پرویز مشرف کے اقتدار سنبھالنے کے بعد 16اکتوبر 1999کو نواز شریف کی برطرفی کا نوٹی فکیشن جاری ہوا، 31 مارچ 2008 کو اسحاق ڈار کی بطور وزیر خزانہ، ریونیو اکنامک آفیئرز اور شماریات تقرری کا نوٹی فکیشن جاری ہوا، 13 ستمبر 2008کو اسحاق ڈار کا بطور وزیر استعفیٰ قبول کیا گیا۔

7جون 2013 کو اسحاق ڈار کو اکنامک آفئیرز، ریونیو ، شماریات اور خزانہ کا وزیر بنایا گیا، انہیں پرائیویٹائزیشن کی ذمہ داریاں بھی سونپی گئیں، 28 جولائی 2017 کو نواز شریف کو نااہل قرار دیئے جانے کے بعد اسحاق ڈار کو کام سے روک دیا گیا۔ 4 اگست 2017 کو اسحاق ڈار نے پھر وزیر خزانہ، ریونیو، شماریات اور اکنامک آفئیرز کا قلمدان سنبھال لیا۔

متعلقہ عنوان :