لاہور ہائیکورٹ نے چیئرمین پیمرا ابصار عالم کی تعیناتی کو کالعدم قرار دیدیا

چیئرمین پیمرا کو میرٹ سے ہٹ کر تعینات کیا گیا‘ چیئرمین پیمرا کی تعیناتی شفاف طریقے سے نہیں ہوئی‘ ، عدالت عدالت کا چیئرمین پیمرا کا تقرر 30 دن کے اندر قانون کے مطابق کرنے کا حکم عدالتی فیصلے کے بعد ابصار عالم اپنے عہدے سے الگ ہوگئے

پیر 18 دسمبر 2017 13:26

لاہور ہائیکورٹ نے چیئرمین پیمرا ابصار عالم کی تعیناتی کو کالعدم قرار ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 دسمبر2017ء) لاہور ہائیکورٹ نے چیئرمین پیمرا ابصار عالم کی تعیناتی کو کالعدم قرار دیدیا‘ فیصلے میں عدالت نے کہا کہ چیئرمین پیمرا کو میرٹ سے ہٹ کر تعینات کیا گیا‘ چیئرمین پیمرا کی تعیناتی شفاف طریقے سے نہیں ہوئی‘ ایڈووکیٹ اظہر صدیق نے چیئرمین پیمرا ابصار عالم کی تعیناتی کو چیلنج کیا تھا‘ عدالت نے چیئرمین پیمرا کا تقرر 30 دن کے اندر قانون کے مطابق کرنے کا حکم دیدیا‘ عدالتی فیصلے کے بعد ابصار عالم اپنے عہدے سے الگ ہوگئے۔

پیر کو لاہور ہائیکورٹ نے چیئرمین پیمرا ابصار عالم کی تعیناتی کالعدم قرار دیدی ۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے محفوظ فیصلہ سنایا۔ فیصلے میں کہا گیا کہ چیئرمین پیمرا کو میرٹ سے ہٹ کر تعینات کیا گیا۔

(جاری ہے)

چیئرمین پیمرا کی تعیناتی شفاف طریقے سے نہیں ہوئی۔ جسٹس شاہد کریم نے 29 نومبر کو فیصلہ سنایا تھا۔ ایڈووکیٹ اظہر صدیق نے چیئرمین پیمرا ابصار عالم کی تعیناتی کو چیلنج کیا تھا۔

درخواست گزار کا موقف تھا کہ ابصار عالم کی تعیناتی کے لئے دو بار اشتہار جاری کئے گئے۔ پہلے اشتہار کے مطابق ابصار عالم تعلیمی معیار پر پورا نہیں اترتے تھے۔ ابصار عالم کی تعیناتی کیلئے دوبارہ کم تعلیمی قابلیت کا اشتہار دیا گیا۔ عدالت سے چیئرمین پیمرا کی تعیناتی کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی تھی ۔ عدالت نے چیئرمین پیمر اکا تقرر تیس دن کے اندر قانون کے مطابق کرنے کا حکم دیدیا۔ ترجمان پیمرا کے مطابق عدالتی فیصلے کے بعد ابصار عالم نے اپنا عہدہ چھوڑ دیا۔ وزارت قانون و انصاف نے اس ضمن میں نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا۔