Live Updates

عمران خان کا رویہ سیاسی مخالف نہیں سوتن جیسا ہے‘

ہم نے ساڑھے چار سال سازشوں کا سامنا کیا‘ اختلاف رائے کو دشمنی میں نہ بدلیں تو کوئی خطرہ نہیں‘ قانون کے خلاف فیصلہ آتا ہے تو اس پر بات کرنا ہمارا حق ہے‘ جہانگیر ترین کے معاملے میں جے آئی ٹی بنی نہ مانیٹرنگ جج مقرر کئے‘ نواز شریف کو تنخواہ لینے کے الزام میں نااہل قرار دیا گیا‘ عمران خان نے تسلیم کیا کہ ان کی آف شور کمپنی ہے‘ عمران خان بہت پرہیز گار بنتے ہیں وہ بتائیں کاروبار کیا کرتے ہیں‘ عمران خان اور شیخ رشید کو کون بتاتا ہے کہ اب کس کو گھسیٹا جائے گا، وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کی میڈیا سے گفتگو

پیر 18 دسمبر 2017 13:26

عمران خان کا رویہ سیاسی مخالف نہیں سوتن جیسا ہے‘
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 دسمبر2017ء) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ عمران خان کا رویہ سیاسی مخالف نہیں سوتن جیسا ہے‘ ہم نے ساڑھے چار سال سازشوں کا سامنا کیا‘ اختلاف رائے کو دشمنی میں نہ بدلیں تو کوئی خطرہ نہیں‘ قانون کے خلاف فیصلہ آتا ہے تو اس پر بات کرنا ہمارا حق ہے‘ جہانگیر ترین کے معاملے میں جے آئی ٹی بنی نہ مانیٹرنگ جج مقرر کئے‘ نواز شریف کو تنخواہ لینے کے الزام میں نااہل قرار دیا گیا‘ عمران خان نے تسلیم کیا کہ ان کی آف شور کمپنی ہے‘ عمران خان بہت پرہیز گار بنتے ہیں وہ بتائیں کاروبار کیا کرتے ہیں‘ عمران خان اور شیخ رشید کو کون بتاتا ہے کہ اب کس کو گھسیٹا جائے گا۔

پیر کو خواجہ سعد رفیق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صبح سویرے عمران خان کا نام لے لیا سارا دن خراب گزرے گا۔

(جاری ہے)

عمران خان نے اوکاڑہ میں ہم پر جھوٹے الزام لگائے عمران خان کا رویہ سیاسی مخالف نہیں سوتن جیسا ہے۔ اٹھارویں ترمیم کے بعد صوبوں کے اختیارات میں اضافہ ہوا۔ سندھ کے عوام پیپلز پارٹی سے جواب مانگ رہے ہیں دیکھنا ہوگا کارکردگی کس حکومت کی بہتر ہے۔

ہم نے ساڑھے چار سال سازشوں کا سامنا کیا۔ احتساب کا گھنائونا کھیل کھیلا جارہا ہے ادارے اپنے دائرہ کار میں رہ کر کام کریں تو ترقی جاری رہتی ہے۔ اسپیکر نے خدشہ ظاہر کیا ہے تو اس میں بڑا وزن ہے اختلاف رائے کو دشمنی میں نہ بدلیں تو کوئی خطرہ نہیں۔ عدلیہ سے ہمارا کوئی اختلاف نہیں ہے۔ قانون کے خلاف فیصلہ آتا ہے تو اس پر بات کرنا ہمارا حق ہے۔

قانون سے متصادم فیصلے پر بات کرنا عدلیہ پر چڑھائی کے مترادف نہیں۔ عمران خان کو گالیاں دینے کی عادت ہوگئی ہے۔ ریمارکس پاس کرتے ہوئے عہدوں کا خیال رکھا جانا چاہئے۔ جہانگیر ترین کے معاملے میں جے آئی ٹی بنی نہ مانیٹرنگ جج مقرر کئے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے عمران خان کو کلین چٹ دینے پر سوالات اٹھتے ہیں۔ نواز شریف کو تنخواہ لینے کے الزام میں نااہل قرار دیا گیا عمران خان نے تسلیم کیا کہ ان کی آف شور کمپنی ہے عمران خان اور شیخ رشید کو اس کا جواب دینا پڑے گا میں ارب پتی نہیں جو بھی کمایا کئی سال کی محنت سے قانون کے مطابق کمایا۔

عمران خان بہت پرہیز گار بنتے ہیں وہ بتائیں کاروبار کیا کرتے ہیں عمران خان نے یہ نہیں بتایا ان کا ٹیکس دو لاکھ سے اوپر کیوں نہیں ہوتا۔ عمران خان اور شیخ رشید کو کون بتاتا ہے اب کس کو گھسیٹا جائے گا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات