ایبٹ آباد کے مختلف علاقوں میں سردی کی شدت میں اضافہ کے ساتھ ہی گیس کا بحران بڑھ گیا

پیر 18 دسمبر 2017 13:07

ایبٹ آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 دسمبر2017ء) ایبٹ آباد کے مختلف علاقوں میں سردی کی شدت میں اضافہ کے ساتھ ہی گیس کا بحران بھی بڑھ گیا، گیس کی لوڈ شیڈنگ کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، ملازمین دفاتر اور بچے سکولوں میں بغیر ناشتے کے جانے پر مجبور ہیں، ایل پی جی، گیس، سوختی لکڑی اور کوئلے کی مانگ میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سردی کی شدت میں اضافہ کے باعث ملک کے دیگر شہروں کی طرح ایبٹ آباد کے مختلف علاقوں میں بھی گیس کی لوڈ شیڈنگ نے شہریوں کی مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے، سردی کی شدت میں اضافہ کے باعث گیس پریشر میں کمی آ گئی ہے، گیس کی قلت سے شہریوں کی زندگی اجیرن بنا کر رکھ دی ہے، گیس کی لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے شہری پریشان حال ہے۔

(جاری ہے)

شہریوں نے بتایا کہ صبح 7 بجے سے 10 بجے تک گیس کے پریشر میں کمی سے گھروں میں چولہے بند ہو جاتے ہیں، بچے اور ملازمت پیشہ افراد سکولوں اور دفتروں میں بغیر ناشتہ کے جانے پر مجبور ہیں۔

کیہال، ملک پورہ، نواں شہر، میرپور، سپلائی، جھنگی اور دیگر نواحی علاقوں کے مکینوں نے بتایا کہ سردی کی شدت میں اضافہ نے حکومت کے دعوئوں کا پول کھول دیا ہے، گیس لوڈ شیڈنگ نے زندگی اجیرن بنا کر رکھ دی ہے، گیس نہ ہونے کے باعث بچے صبح بغیر ناشتہ کے سکول جانے پر مجبور ہیں۔ دسمبر کی پہلی بارش کے بعد سے ہی گیس غائب ہے، ایل پی جی گیس کی قیمت بھی آسمان سے باتیں کرنے لگی ہے جس کی وجہ سے عوام کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔ حکومت کی طرف سے گیس کی لوڈ شیڈنگ کا فائدہ دکان دار اور ہوٹل مالکان اٹھا رہے ہیں کیونکہ دکانداروں نے ایل پی جی گیس کی قیمت میں ہوشربا اضافہ کر دیا ہے جبکہ کوئلہ اور سوختی لکڑی کی قیمتوں نے بھی آسمان سے باتیں کرنا شروع کر دی ہیں۔

متعلقہ عنوان :