گلگت ، عوامی ایکشن کمیٹی و انجمن تا جران کیساتھ مکمل تعاون کے لیئے کھڑے ہیں، امجد حسین ایڈووکیٹ

اتوار 17 دسمبر 2017 22:11

گلگت (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 دسمبر2017ء)پاکستان پیپلز پارٹی کے صدر امجد حسین ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ ٹیکسز کے حوالے سے عوامی ایکشن کمیٹی و انجمن تا جران کے ساتھ مکمل تعاون کے لیئے کھڑے ہیں کسی بھی قسم کاتعاون دار کار ہو توہم ساتھ دینگے ۔جو ٹیکس ایڈاپٹیشن ایکٹ 2012لا یا گیا ہے اس کی کو ئی قانونی حیثیت نہیں ہے ،یہ قانون متنازعہ ہے اور ایک متنا زعہ قانون کو ہم بر داشت نہیں کر سکتے ہیں ،عوامی ایکشن کمیٹی و انجمن تا جران نے جو اقدام اٹھا یا ہے اس کو ہم مبارک باد پیش کر تے ہیں اس قسم کے سیاسی عوامل کے تحت قوم کو شعور حا صل ہوا ہے ،نیشنل و انٹر نیشنل سطح پہ بھی گلگت بلتستان کے بنیادی حقوق کے حوالے سے شعور مل رہا ہے اور گلگت بلتستان میں جو ٹیکسز کے خلاف تحریک ایکشن کمیٹی و انجمن تا جران نے چلا ئی ہے ،اس پہ ہم مبارک باد پیش کر تے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے عوامی ایکشن کمیٹی کے چیئر مین مولانا سلطان رئیس ، انجمن تاجران کے جنر ل سیکر یٹری مسعود الرحمن ، و دیگر ممبران غلام عباس ، محمد فاورق کے ساتھ ٹیکسز کے حوالے سے ہو نے والی نشت سے گفتگو کر تے ہو ئے کہا کہ گلگت بلتستان کا و دیرینہ ایشوز ہیں وہ کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ہیں اور یہ بات وفاقی حکومت بھی جا نتی ہے جو ایشوز گلگت بلتستان کے عوام کے ہیں ان کو مزید مسا ئل کی طرف لیجانے کے بجا ئے ان ایشوز کو سمجھ کر حل کر نے کی ضرورت ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ٹیکس کے معا ملے کو وفاق سمجھ لے اور بہت جلد اس غلط فیصلے کو رول بیک کرے تو یہ ان کے لیئے اچھا ثابت ہو گا ۔انہوں نے کہا کہ ٹیکسز کے حوالے سے تمام تر غلط فہمیاں لینڈ رو نیو کمشنر نے پیدا کی ہیں اور اس نے وزیر اعظم کو بھی اندھرے میں رکھا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ٹیکس ایڈاپٹیشن ایکٹ 2012و دیگر ٹیکسز کا خاتمہ اسمبلی کی کمیٹی یا کونسل کی کمیٹی کی بس کی بات نہیں ہے یہ وقت کا ضا ئع کر نے کا ایک حر بہ ہے یہ معا ملہ وزیر اعظم کے لیول کا ہے اور اس کو وزیر اعظم ہی حل کر سکتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے جو سفا رشات ٹیکسز کے حوالے سے اپنے دور میں پیش کیا تھا وہ کچھ اور ہیں اب جو ٹیکسز نا فذ کا نظام لا یا گیا ہے یہ نظام غلط ہے اور یہ دھو کہ دہی کے زریعے لایا گیا نظام ہے جس کو ہم مسترد کر تے ہیں اور عوامی ایکشن کمیٹی کے ساتھ مکمل تعاون کرینگے اور جہاں بھی ضرورت ہو گی ہم شانہ بشانہ کھڑے ہو نگے ۔انہوں نے کہا کہ ٹیکس کا معا ملہ حق حاکمیت کے ساتھ وابسطہ ہے جب تک گلگت بلتستان کے عوام کو حق حا کمیت نہیں د ی جا تی ہے تب تک کسی بھی قسم کا ٹیکس غیر قانونی تصور کیا جا ئے گا ۔

اس مو قع پر عوامی ایکشن کمیٹی کے چیئر مین مو لا نا سلطان رئیس ، انجمن تا جران کے جنر ل سیکریٹری مسعود الرحمن ، ایم ڈبلیو ایم کے رہنماء غلام عباس اور انسانی حقوق کا نمائندہ محمد فاور ق نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی جانب سے عوامی اس اہم مسئلے پہ ساتھ دینے کے اعلان پہ شکر یہ ادا کر تے ہیں کیو نکہ ہم اس مسئلے کو ٹیبل پر بیٹھ کر حل کر نا چا ہتے ہیں لیکن حکومت اس ایکٹ کو ختم کر نے کے موڈ میں نہیں ہے اس لیئے ہم حکومت کی اس نا اہلی کے سبب شٹر ڈائون ، پہیہ جام اور لانگ ما رچ اور دھر نوں کی جانب جا رہے ہیں اور قوم کا جو بھی اجتماعی مسئلہ ہو گا اس پہ ہم نے عوامی مفاد کو مدنظر رکھتے ہو ئے کام کر نا ہے ہماری تحریک میں کسی فرد کو نقصان یا فا ئدہ نہیں بلکہ ہمارے مستقبل کا سوال ہے جس پہ ہم میدان عمل میں آئے ہیں اور اب ہم کشتیاں جلا کر میدان میں آئے ہیں اب یا تو ٹیکس کا یہ ایکٹ رہے گا یا تو حکومت رہی گی ہم قوم کے اجتماعی مفاد کے لیء یکو ئی سمجھو تہ کر نے کے لیئے تیار نہیں ہیں ۔