پینے کا صاف پانی ہر شہری کا بنیادی حق ہے، پنجاب حکومت نے یہ حق لوٹانے کیلئے اربوں روپے سے ایک پروگرام بنایا ہے،

صاف پانی پروگرام مفاد عامہ کا بہت بڑا منصوبہ ہے، جنوبی پنجاب کی تمام تحصیلوں میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے پروگرام پر تیزی سے عملدرآمد کیا جارہاہے وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف کا لندن سے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس سے خطاب

اتوار 17 دسمبر 2017 22:03

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 دسمبر2017ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے کہا کہ پینے کا صاف پانی ہر شہری کا بنیادی حق ہے اور پنجاب حکومت نے یہ حق شہریوں کو لوٹانے کیلئے ایک بڑا پروگرام بنایا ہے،پینے کے صاف پانی کی فراہمی کا پروگرام مفاد عامہ کا بہت بڑا منصوبہ ہے -عوام کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے ذریعے بیماریوں سے محفوظ رکھنا ہے،پروگرام پر عملدرآمد کیلئے سائوتھ اور نارتھ پنجاب صاف پانی کمپنیاں کام کر رہی ہیں اور اس منصوبے کو بہترین ا نداز او رپیشہ وارانہ طریقے سے آگے بڑھانے کی ضرورت ہے ،ماضی میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے پروگرام میں تاخیر ہوئی ، چند عناصر کی وجہ سے اس پروگرام کو دھچکہ پہنچاتاہم اب تیزی سے کام کرتے ہوئے اس تاخیر کا ازالہ کیا جا رہا ہے ،جنوبی پنجاب کی تمام تحصیلوں میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے پروگرام پر تیزی سے عملدرآمد کیا جارہاہے جبکہ پنجاب کی دیگر تحصیلوں میں بھی اس پروگرام پر عملدرآمد کے لئے کام شروع کر دیا گیاہے۔

(جاری ہے)

وہ بروز اتوار لندن سے ویڈیو لنک کے ذریعے وزیراعلی آفس میں اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ اجلاس میںپینے کے صاف پانی پروگرام کے امو رپر پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔وزیراعلی نے کہا کہ عوام کو بہترین خدمات کی فراہمی کے لئے نیت نیک ہوتو کامیابی قدم چومتی ہے،پنجاب حکومت نے ہر منصوبے کے انٹرنل آڈٹ کا نظام بنایاہے اورموثر مانیٹرنگ کے لئے تھرڈ پارٹی آڈٹ کا میکنزم بھی متعارف کرایا گیاہے - انہوں نے کہاکہ آپ سب ایک ٹیم کے طو رپر آگے بڑھیں اور اس پروگرام کو کا میاب بنائیں-اس پروگرام سے عوام کو پینے کا صاف پانی ملے گا جو ا ن کا بنیادی حق ہے اورہم نے ملکر یہ حق صوبے کے عوام کو دینا ہی-چیف سیکرٹری ،چیئرمین منصوبہ بندی وترقیات، سیکرٹری وزیراعلی پنجاب ، ڈی جی اینٹی کرپشن اور متعلقہ حکام نے وزیراعلی آفس سے ویڈیولنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی جبکہ سیکرٹری ہائوسنگ اور ایم ڈی واسا ترکی سے ویڈیولنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئی-

متعلقہ عنوان :