سستے اور جلد انصاف کی فراہمی کیلئے راولپنڈی میں قائم ماڈل عدالتوں کی 7ماہ کی قلیل مدت میں کارروائی

قتل ،اغوا، ڈکیتی اور منشیات سمیت مجموعی طور پر4342 مقدمات کے فیصلے سنا ئے گئے 25سے زائدملزمان کو سزائے موت ، 24سے زائدملزمان کو عمر قید،دیگر مقدمات میں 433سال1ماہ 12دن قید کی سزائیں اور1کروڑ 49 لاکھ 48 ہزار 161 جرمانہ عائد کئے گئے

اتوار 17 دسمبر 2017 21:21

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 دسمبر2017ء) چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس سید منصور علی شاہ کی جانب سے عدالتی اصلاحات کے تحت سستے اور جلد انصاف کی فراہمی کے لئے پنجاب کے دیگر اضلاع کی طرح راولپنڈی میں قائم کی گئی ماڈل عدالتوں نے 7ماہ کی قلیل مدت میںقتل ،اغوا، ڈکیتی اور منشیات سمیت مجموعی طور پر4342 مقدمات کے فیصلے سنادیئے جن میں مجموعی طور پر 25سے زائدملزمان کو سزائے موت ، 24سے زائدملزمان کو عمر قیدجبکہ دیگر مقدمات میں مجموعی طور پر 433سال1ماہ 12دن قید کی سزائیں اور1کروڑ 49 لاکھ 48 ہزار 161 روپے جرمانہ عائد کیا گیااسی طرح عدم ثبوت یا فریقین میں راضی نامہ پر447 ملزمان بری کئے گئی163ملزمان کو پروبیشن پر پابند کرنے کے ساتھ 103ملزمان کو کمیونٹی سروس پر بھیجا گیاجبکہ4342مختلف مقدمات میں9805گواہوں کے بیان بھی قلمبند کئے گئے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راولپنڈی سہیل ناصر کی سربراہی میں10مئی 2017کوقائم کی جانے والی ضلع راولپنڈی کی سیشن و سول15 ماڈل عدالتوں نے اپنے قیام کے ابتدائی 7ماہ میں قتل کی257 اور منشیات کی1041مقدمات سمیت مجموعی طور پر4342مختلف مقدمات کے فیصلے سنا کر9805گواہوں کے بیان قلمبند کئے ہیںمقدمات کے فیصلوںمیں25ملزمان کو سزائے موت ،24سے زائد ملزمان کو عمر قید کی سزا سنائی جبکہ مجموعی طور پر 433سال1ماہ 12دن سزائیں دیں اسی طرح مختلف مقدمات میں ملزمان کو مجموعی طور پر1کروڑ 49لاکھ48ہزار161روپے جرمانہ عائد کیا گیا جبکہ عدم ادائیگی جرمانہ پر ملزمان کو مجموعی طور پر 71سال 9ماہ12دن کی مزید قید بھگتنا ہو گی ناکافی ثبوت یا فریقین میں راضی نامہ پر447 ملزمان بری کر دیئے گئی163ملزمان کو پروبیشن پر پابند کرکے 103ملزمان کو کمیونٹی سروس پر بھیجا گیا سیشن ماڈل عدالتوں نے دیگر 160سیشن مقدمات کا فیصلہ سناکر 131گواہوں کے بیان قلمبنر کرتے ہوئے مختلف مقدمات میں مجموعی طور پر 6488گواہوں کے بیان قلمبند کئے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راولپنڈی سہیل ناصر کی عدالت سمیت سول وسیشن ماڈل عدالتوں نے قتل کے دیگر مقدمات میں3055گواہوں کے بیان قلمبند کئے اسی طرح منشیات کے مقدمات3302گواہوں کے بیان ریکارڈ کر لئے ہیں اس دوران سول عدالتوں نے مجموعی طور پر1944مختلف مقدمات کے فیصلے سنا کر3317گواہوں کے بیان قلمبند کئے ہیں علاوہ ازیں940سول اپیلیں بھی نمٹا دی ہیں جن میں ماڈل عدالتوں کے قیام سے قبل زیر التوا 715اور قیام کے بعد گزشتہ 6ماہ میں دائر225اپیلیں بھی نمٹا دی گئیں ہیںضلع راولپنڈی میں قائم مجموعی طور پر 15سول وسیشن ماڈل عدالتوں میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سہیل ناصر کی سربراہی میں8سیشن عدالتیں جن میں سے 4 راولپنڈی ہیڈ کوارٹر میںجبکہ 3 عدالتیں تحصیلوں میں قائم کی گئیں ہیں 3سول اپیلٹ عدالتیں جبکہ 4سول عدالتوں کو ماڈل کا درجہ دیا گیا ہے راولپنڈی کی4ماڈل عدالتوں میں 1عدالت منشیات کے مقدمات کے لئے مخصوص کی گئی ہے جبکہ 3دیگر عدالتوں میں قتل سمیت دیگر سیشن مقدمات کی سماعت کی جاتی ہے جن میں اغوا ، اغوا برائے تاوان ،جنسی زیادتی جیسے مقدمات شامل ہیں اسی طرح 3سول اپیلٹ عدالتیں سول اپیلوں کی سماعت کے لئے مخصوص ہیں جبکہ4سول عدالتوں میں سینئر سول جج کی گارڈین عدالت کے علاوہ3عدالتوںکوسول مقدمات کی سماعت کا اختیار دیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :