مریم نواز کا نام امریکی اخبار ’’نیویارک ٹائمز‘‘ کی جاری دنیا بھر کی طاقتور ترین خواتین کی فہرست میں شامل
اتوار 17 دسمبر 2017 21:03
(جاری ہے)
دنیا کی دیگر پر طاقتو ر ترین خواتین میں سعودی عرب کی منا ل الشریف ، اٹلی کی ایما مورونو، سویڈن کی وزیر خارجہ مارگریٹ والسٹروم اور دیگر شامل ہیں ۔
1۔ منال الشریف کا تعلق سعودی عرب سے ہے اور انہیں دنیا بھر میں سعودی خواتین کے حقوق کے لئے جدوجہد کرنے کے نام سے جانا جاتا ہے، انہوں نے معاشرے میں کئی مصائب برداشت کرنے کے بعد سعودی خواتین کے حقوق کی جدوجہد کا آغاز کیا تھا۔اس فہرست میں دوسر انمبر اٹلی سے تعلق رکھنے والی ایما مورونو کا ہے جو دنیا کی سب سے طویل العمر خاتون نے تھیں،وہ ناول نگار اور ڈوپلومیٹ رہی ہیں اور رواں سال 15اپریل کو 117سال،137دن ، 16گھنٹے اور چند منٹ کی عمر میں ان کا انتقال ہوا ، طویل ترین عمر پانے کی وجہ سے وہ اس سال خبروں میں رہنے والی خاتون کے طور پر سامنے آئی ہیں ۔مارگریٹ والسٹرم جب 22سال کی تھیں تو انہیں ان کے دوست نے بالوں سے پکڑ کر گھسیٹا اور تشدد کا نشانہ بھی بنایا، لیکن جب وہ49برس کی عمر کو پہنچیں تو ان کی بھرپور کارکردگی کی وجہ سے انہیں سویڈن کا وزیر خارجہ بنایا گیا، ناقدین خاتون وزیر خارجہ کی وجہ سے سویڈن کی خارجہ پالیسی کو نسوانیت کے زیر اثر خارجہ پالیسی کا نام دیتے ہیں۔ہینڈا ایاری خبروں میں سب سے زیادہ رہنے والی خواتین میں چوتھے نمبر پر ہیں ،می ٹو مہم کے دوران انہوں نے سوئس ماہر تعلیم اور آکسفورڈ یونیورسٹی کے پروفیسر طارق رمضان پر جنسی زیادتی کے الزامات عائد کئے تھے ، ہینڈا ایاری فرانس کی مشہور مصنفہ اور سماجی کارکن ہیں۔برما میں پیدا ہونے والی خاتون اولیو یانگ 31جولائی کو انتقال کرگئیں انہوں نے امریکن حکومت کے ساتھ جنگجو کے طور پر کام کرنے سے انکار کیا تھا جبکہ وہ متعدد بار قید وبند کی صعوبتیں بھی برداشت کیں۔اصیلی اردگان ترک ناول نگار ہیں اور انہیں اس سال کرد باغیوں کی حمایت کرنے پر حراست میں لیا گیا تھا جبکہ ان کے ناول یورپی ممالک میں پڑھے جاتے ہیں ، انہیں رواں سال جولائی میں حراست میں لیا گیا تھا اور بعد ازاں انہیں ضمانت پر رہا کردیا گیا۔فوٹو گرافر لتیزیابتاگالیا کی بنائی گئی سیسیلین مافیا کی تصاویر اٹلی کے ایک مقامی اخبار میں 1970اور80کی دہائیوں میں شائع ہوئیں اور رواں سال انہیں عجائب گھر کا حصہ بنا دیا گیا ، اسی وجہ سے بین الاقوامی میڈیا میں ان کا تذکرہ نمایاں رہا ۔انڈونیشیا سے تعلق رکھنے والی خاتون سنتا نوریا دنیا کی طاقتور ترین خواتین کی فہرست میں آٹھویں نمبر پر ہیں جنہوں نے لڑکیوں کے لئے اسلامک بورڈنگ سکولز کا ایک نیٹ ورک قائم کیا۔چین سے تعلق رکھنے والی خاتون شاعرہ نے اپنی زندگی کی41سال چین کے ایک دور افتادہ گاں میں گزارے مگررواں سال ان کی نظمیں چین میں سب سے زیادہ پڑھی گئیں۔ایلیس نے کئی سالوں تک حقوق نسواں کی جنگ لڑی ، خواتین حقوق کے لئے انہوں نے 40سال قبل ایما میگزین کی بنیاد رکھی ، جوکہ پوری دنیا میں عورتوں کے حقوق کی ایک پراثر آواز بنا ۔دنیا کی طاقتور ترین خواتین میں گیارہواں نمبر سابق وزیر نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کا ہے جو کہ اپنے والد کی دست راست کے طور پر سامنے آئیں مگر کرپشن کے الزامات کی وجہ سے ان کی شہرت کو خطرات لاحق ہیں۔متعلقہ عنوان :
مزید قومی خبریں
-
یوٹیلیٹی اسٹورز پر وزیراعظم ریلیف پیکج جاری رکھنے کا فیصلہ، 5 اشیاء پر سبسڈی برقرار
-
سینیٹر اعظم خان سواتی کی بازیابی کیلئے دائر درخواست واپس لیے جانے پر نمٹا دی گئی
-
خیبر پختونخوا حکومت نے آئندہ مالی سال سے صوبے میں بیوٹی پارلرز اور شادی ہالوں پر فکسڈ ٹیکس لگانے کا فیصلہ کرلیا
-
لاہور ، 9 سالہ بچی سے زیادتی کی کوشش کرنے والا ملزم گرفتار
-
قائمقام امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی نصر اللہ گورائیہ کی نو منتخب امیر جماعت حافظ نعیم
-
گورنر سندھ سے واپڈا ایڈمنسٹریٹو اسٹاف کالج کے 62ویں سینئرمینجمنٹ کورس کے شرکاء کی ملاقات
-
پرویزالٰہی اور دیگر پر جعلی بھرتیوں کے کیس میں فرد جرم عائد نہ ہو سکی، 2مئی کو طلب
-
آئی جی پنجاب کی جانب سے پولیس ملازمین کی ویلفیئر کیلئے انقلابی اقدامات
-
پنجاب بھر میں پلاسٹک بیگز کے استعمال پرپابندی کا اعلان، وزیراعلیٰ نے منظوری دیدی
-
خیبر پختونخوا بار کونسل کی ڈسپلنری کمیٹی نے مشعال یوسفزئی کو طلب کرلیا
-
ایف آئی اے کی کارروائی ،قابل اعتراض تصاویر اور ویڈیو شیئر کرنے والا ملزم گرفتار
-
مفکر پاکستان شاعرمشرق ڈاکٹر سر علامہ محمد اقبال کا86واں یوم وفات 21اپریل اتوار کو منایا جائے گا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.