بہاولپور، صاف پانی پراجیکٹ کاغذوں کی حدتک محددو ،شہری زہریلا پانی پینے پرمجبورہوگئے

اتوار 17 دسمبر 2017 20:43

بہاولپور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 دسمبر2017ء) صاف پانی پراجیکٹ کاغذوں کی حدتک محددو ،شہری زہریلا پانی پینے پرمجبورہوگئے۔ گردوں کے امراض میں خوفناک حدتک اضافہ، تفصیل کے مطابق حکومت نے صاف پانی پراجیکٹ کی مدمیں کروڑوں روپے کے فنڈز جاری کیے ہیں لیکن بہاولپورکے بیشترعلاقوں میں شہری سنکھیا ملا پانی پینے پرمجبورہیں جس کی وجہ سے لوگ جگرکے کینسر اورگردوں کے فیل ہوجانے کے امراض میں مبتلاہورہے ہیں۔

(جاری ہے)

بہاولپورشہر کے شاہدرہ پارک کے جنوب مغربی کارنرمیں سات سال قبل پینے کے صاف پانی کی فراہمی کیلئے واٹرفلٹریشن پلانٹ بلڈنگ تعمیرکی تھی لیکن وہاں فلٹریشن پلانٹ لگانے کی بجائے سیاسی اثرورسوخ کی وجہ سے وہ فلٹریشن پلانٹ کوثرکالونی میں منتقل کردیاگیاتھاجس سے مہاجرکالونی، شاہدرہ بستی اورپیپلزکالونی کے مکین پینے کاصاف پانی پینے سے محروم چلے آرہے ہیں۔ اورزیرزمین پانی خراب ہونے کی وجہ سے علاقہ کے عوام متعدد بیماریوں کاشکار ہورہے ہیں۔ متاثرہ لوگوں نے کمشنر بہاولپور، ڈپٹی کمشنر بہاولپور، میئربہاولپور سے مطالبہ کیاہے کہ فوری طورپر وہاں پرفلٹریشن پلانٹ نصب کیاجائے۔

متعلقہ عنوان :