فاٹا اصلاحات بل ایوان زیریں میں نہ لانے پر حکومت کیلئے مشکلات بڑھنے لگیں

اپوزیشن کا قومی اسمبلی میں حکومت کی جانب سے فاٹا اصلاحات بل پیش نہ کرنے پر بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر احتجاج کرنے کا فیصلہ اپوزیشن کا بل کو مسلسل ایجنڈے سے نکالنے پر قومی اسمبلی میں سیاہ پٹیاں پہن کر جانے اور پارلیمنٹ کے باہر بھی احتجاج کا فیصلہ

اتوار 17 دسمبر 2017 20:04

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 دسمبر2017ء) فاٹا اصلاحات بل ایوان زیریں میں نہ لانے پر حکومت کیلئے مشکلات بڑھنے لگیں،اپوزیشن نے قومی اسمبلی میں حکومت کی جانب سے فاٹا اصلاحات بل پیش نہ کرنے پر بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا ہے،اپوزیشن کا فاٹا اصلاحات بل کو مسلسل ایجنڈے سے نکالنے پر قومی اسمبلی میں سیاہ پٹیاں پہن کر جانے اور پارلیمنٹ کے باہر بھی احتجاج کا فیصلہ کیا ہے جبکہ حکومت نے فاٹا اصلاحات بل کو موجودہ سیشن میں نہ لانے کا فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق اپوزیشن گزشتہ پانچ دن سے احتجاج کرکے کورم کی نشاندہی کر رہی ہے جس کی وجہ سے لیگی حکومت کو قانون سازی کے حوالے سے کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا رہا ہے۔اپوزیشن نے اپنے احتجاج میں تبدیلی کرتے ہوئے پیر کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں سیاہ پٹیاں باندھ کر آنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ ایوان کے باہر بھی احتجاج کا پروگرام ہے۔

(جاری ہے)

فاٹا اصلاحات بل پر تمام پارٹیوں کے اتفاق کے باوجود حکومت کی جانب سے بل کو پارلیمنٹ میں پیش نہیں کیا جارہا جس کی بڑی وجہ محمود خان اچکزئی اور مولانا فضل الرحمان ہیں جو فاٹا کے انضمام کے سخت مخالف ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ فاٹا کا انضمام کرنا کوئی مسئلہ نہیں ہے لیکن حکومت چند لوگوں کو خوش کرنے کے لئے فاٹا اصلاحات بل پیش کرنے سے کترا رہی ہے جس میں وہ کامیاب نہیں ہوگی۔