سانحہ اے پی ایس کی دوبارہ عدالتی تحقیقات کرائی جائیں،مولانا فضل الرحمان کا مطالبہ

جوڈیشل کمیشن بننا چاہئے سانحے کے متاثرین کو انصاف کی فراہمی یقینی بنانا حکومت کی ذمہ داری ہے، ناموس رسالتؐ کانفرنس سے خطاب

اتوار 17 دسمبر 2017 20:00

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 دسمبر2017ء) جمعیت علمائے اسلام(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ سانحہ اے پی ایس کی دوبارہ عدالتی تحقیقات کرائی جائیں،سانحہ اے پی ایس کے لئے جوڈیشل کمیشن بننا چاہئے،اس سانحے کے متاثرین کو انصاف کی فراہمی یقینی بنانا حکومت کی ذمہ داری ہے۔وہ گزشتہ روز پشاور میں ناموس رسالتؐ کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں نے اپنی مذموم کارروائیوں سے صوبے کی ثقافت اور تہذیب تبدیل کرنے کی کوشش کی،ہمیں ان قوتوں سے اپنے ملک اور صوبے کو چھیننا ہے جو ہماری تہذیب پر حملہ آور ہیں۔انہوں نے کہا کہ نائن الیون کے بعد دنیا بھر میں مذہب غیر محفوظ ہوگیا تھا،تمام غیراسلامی قوتیں مسلمانوں کے خلاف صف آراء ہوئی تھیں،جب ہمارے مدارس کو دہشتگردی کے مراکز کہا گیا توہم نے ملکی اداروں کے حفاظت کی،امریکہ چاہتا تھا کہ پاکستان کا ہرنوجوان ملک کے خلاف کھڑا ہو جائے لیکن علمائے کرام نے نوجوانوں کو امریکی سازش سے بچایا۔

(جاری ہے)

مولانا فضل الرحمان نے اپنے خطاب میں صوبہ خیبرپختونخوا میں پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے اپنے دور میں صوبے کے لئے کچھ نہیں کیا،اداروں کی حالت زار میں کوئی بہتری نظر نہیں آرہی،پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے خود کہا کہ شکر ہے وفاق میں حکومت نہیں ملی ورنہ اس کا بھی خیبرپختونخوا جیسا حال کرتا،ان لوگوں نے صوبے کی حالت تباہ کردی ہے،انہوں نے مجھے کہا کہ تم تنہا رہ جاؤ گے لیکن آج اللہ کے فضل سے فضل الرحمان ایک ملک کی اہم سیاسی طاقت ہے۔

سربراہ جے یو آئی نے مزید کہا کہ امریکہ اسرائیل میں اپنا سفارتخانہ تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس کو منتقل نہیں کرسکے گا،ہم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کے فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :