سانحہ زرعی تربیتی مرکز کے بعد صوبائی دارلحکومت پشاور کے تعلیمی اداروں کو ایک بار پھر سیکورٹی کے شدید خطرات لاحق ہو گئے

اتوار 17 دسمبر 2017 19:58

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 دسمبر2017ء) سانحہ زرعی تربیتی مرکز کے بعد صوبائی دارلحکومت پشاور کے تعلیمی اداروں کو ایک بار پھر سیکورٹی کے شدید خطرات لاحق ہو گئے ہیں سانحہ اے پی ایس کے بعد خریدا جانے والا اسلحہ ناکارہ ہو گیا ہے جبکہ سیکورٹی اقدامات کے لئے قا ئم کی جانب والی دیواروں کو بھی گرا دیا گیا ہے سانحہ زرعی تربیتی مرکز کے بعد تعلیمی اداروں کے لئے سیکورٹی کے فل پروف اقدامات کی ہدایات کی گئی ہے محکمہ تعلیم کے ذرائع کے مطابق بیشتر تعلیمی اداروں کے کیمرے ناکارہ ہو گئے ہیں جبکہ عارضی طور پر رکھے جانے والے سیکورٹی گارڈز کو بھی ہٹا دیا گیا ہے اور اب صرف سادہ کپڑوں میں چوکیدار ڈیوٹیاں سرانجام دے رہے ہیں مختلف سرکاری سکولوں کے باہر تجاوزات مافیا بدستور موجود ہیں اور تجاوزات کی آڑ میں سرکاری سکولوں کے باہر کوئی بھی نا خوشگوار واقعہ رونماء ہو سکتا ہے کیمروں ، واک تھرو گیٹ کے لئے فنڈ نہیں دیا گیا ہے جبکہ بارہ سو سے زائدتعلیمی سربراہوں کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کی جا چکی ہے

متعلقہ عنوان :