حکومت فرنیچر کی صنعت کو فروغ دینے اور یورپی ممالک، کینیڈا اور امریکہ کو برآمدات بڑھانے کے لئے ہر ممکن اقدامات کرے گی، وفاقی وزیر تجارت و ٹیکسٹائل محمد پرویز ملک

حکومتی سرپرستی اور چھوٹے کاروباری اداروں کو آسان شرائط پر بلاسود قرضوں کی فراہمی سے سالانہ ایک ارب ڈالر کا ہاتھ سے تیار لکڑی کا فرنیچر برآمد کیا جا سکتا ہے پاکستان فرنیچر کونسل کے زیر اہتمام 3 روزہ انٹیریئرز پاکستان میگا نمائش کی اختتامی تقریب سے افتخار علی ملک اور میاں کاشف اشفاق کا خطاب

اتوار 17 دسمبر 2017 16:20

لاہور ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 دسمبر2017ء) وفاقی وزیر تجارت و ٹیکسٹائل محمد پرویز ملک نے کہا ہے کہ حکومت فرنیچر کی صنعت کو فروغ دینے اور دنیا بھر خاص طور پر یورپی ممالک، کینیڈا اور امریکہ کو برآمدات بڑھانے کے لئے ہر ممکن اقدامات کرے گی۔ انہوں نے یہ بات اتوار کو یہاں پاکستان فرنیچر کونسل کے زیر اہتمام ایکسپو سینٹر میں منعقد ہونے والی 3 روزہ انٹیریئرز پاکستان میگا نمائش کی اختتامی تقریب میں بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ اس نمائش کے ذریعے لوگوں کو پاکستانی ہنرمندوں کی فرنیچر مصنوعات کے معیار اور ڈیزائن کے بارے میں بھی جاننے میں مدد ملی ہے۔ اس ضمن میں پی ایف سی کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے وفاقی وزیر تجارت نے کہا کہ ان کے لئے یہ ایک خوشگوار حیرت ہے کہ کلاسیکی اور غیر معمولی معیار کے ہاتھ سے تیار اور ٹھوس فرنیچر کی مختلف اقسام ایک ہی چھت تلے دیکھنے کو ملی ہیں اور اس میں بین الاقوامی مارکیٹوں میں غیر ملکی خریداروں کو راغب کرنے کی بھرپور صلاحیت موجود ہے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر پی ایف سی کے چیف ایگزیکٹو میاں کاشف اشفاق کے علاوہ بورڈ آف ڈائریکٹرز کے دیگر ارکان خواجہ مقبول الٰہی، شہزاد یوسف مغل، شہباز اسلم اور رضوان امجد بھی موجود تھے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان عالمی سرمایہ کاری کو اپنی طرف راغب کرنے کی سمت میں آگے بڑھا رہا ہے اور یہ انتہائی قابل قدر ہے کہ پی ایف سی ملک بھر میں فرنیچر انڈسٹری کے ساتھ کاروباری رابطوں کے ذریعے اس صنعت میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے مواقع پیدا کرنے کے لئے بھرپور کوششیں کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کامیاب اقتصادی اصلاحات اور بہتر سکیورٹی صورتحال کے باعث تمام معروف درجہ بندی ایجنسیوں نے پاکستان کی سرمایہ کاری کا پروفائل اپ گریڈ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تجارتی میلے اور نمائشیں کاروبار کے فروغ کا بہترین ذریعہ ہیں اور یہ انتہائی خوش آئند پے کہ پی ایف سی نے فرنیچر کی صنعت کو فروغ دینے کے لئے ملک کے مختلف شہروں میں 9 ویں میگا نمائش کا کامیابی سے انعقاد کیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت فرنیچر کے تیار کنندگان اور ڈیزائنرز کو بیرون ملک بین الاقوامی نمائشوں کے لئے ہر قسم کی مدد فراہم کرے گی۔ پرویز ملک نے کہا کہ اس صنعت سے وابستہ لکڑی کے کام کے ہنرمند عظیم صلاحیتوں اور بھرپور تجربہ سے مالامال ہیں اور اگر یہ ٹیلنٹ مناسب طریقے سے استعمال کیا جائے تو پاکستان فرنیچر کا بہترین برآمد کنندہ بن سکتا ہے اور فرنیچر کی صنعت کو فروغ اور ترقی دے کر مقامی اور بین الاقوامی ضروریات کو باآسانی پورا کیا جا سکتا ہے۔

سارک چیمبر کے نائب صدر اور یونائٹڈ بزنس گروپ کے چیئرمین افتخار علی ملک نے کہا کہ اگر حکومت فرنیچر کی صنعت کی سرپرستی کرے اور چھوٹے کاروباری اداروں کو آسان شرائط پر بلاسود قرضے فراہم کئے جائیں تو پاکستان سالانہ کم از کم ایک ارب ڈالر کا ہاتھ سے تیار لکڑی کا فرنیچر برآمد کرسکتا ہے اور اس سے معاشرے کے غریب اور محروم طبقہ کیلئے بڑی تعداد میں روزگار کے مواقع بھی پیدا ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نمائش میں مختلف اقسام کے فرنیچر کی ایک بڑی وسیع رینج شامل ہے جو کاروباری شخصیات، خریداروں اور ناظرین کو اپنی طرف متوجہ کرتی ہے۔ پاکستان فرنیچر کونسل کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ایف سی ملک میں اکثر ایسی نمائشوں کا اہتمام کرتی ہے جس سے ان کمپنیوں کو برانڈز کے بارے میں آگاہی دینے، موجودہ خریداروں کے ساتھ روابط کو مضبوط بنانے اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ تعلقات کے فروغ کا موقع ملتا ہے۔

چیف ایگزیکٹو پی ایف سی میاں کاشف اشفاق نے کہا کہ اس نمائش نے پاکستان کے فرنیچر، فکسچر اور متعلقہ فرنشننگ سامان کی حیرت انگیز صلاحیتوں اور پوٹینشل کے بارے میں بھرپور آگاہی فراہم کی ہے اور لوگوں کو پتہ چلا ہے کہ ہم کتنے اعلیٰ معیار کی مصنوعات تیار کرتے ہیں۔ بعد ازاں وفاقی وزیر تجارت اور دیگر مہمانوں نے مختلف اسٹالوں کا دورہ کیا۔