Live Updates

دہشتگردوں نے ایک بار پھر کوئٹہ کو خون میں نہلا دیا‘ زرغون روڈ کے چرچ پر حملہ میں 2 خواتین سمیت 8 جاںبحق

44 سے زائد زخمی‘ متعدد زخمیوں کی حالت نازک ہونے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ سیکورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں ایک دہشت گرد مارا گیا ‘دوسرے نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا‘ دھماکے کے وقت چرچ میں دعائیہ تقریبات جاری تھیں‘ زخمیوں اور جاں بحق افراد سول ہسپتال کوئٹہ منتقل صدر ممنون ‘ وزیر اعظم عباسی‘ عمران خان ‘ سپیکر ایاز صادق ‘ مولانا فضل الرحمن ‘ شہباز شریف سمیت دیگر کا اظہار مذمت

اتوار 17 دسمبر 2017 15:32

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 دسمبر2017ء) صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے علاقے زرغون روڈ پرواقع چرچ پر دہشت گردوں کے حملے کے نتیجے میں 2خواتین سمیت 8افراد جاں بحق جبکہ44 سے زائد افراد زخمی ہو گئے‘ سیکورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں ایک دہشت گرد ہلاک جبکہ دوسرے نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا‘ دھماکے کے وقت چرچ میں دعائیہ تقریبات جاری تھیں‘ زخمیوں اور جاں بحق افراد کو فوری طور پرسول ہسپتال کوئٹہ منتقل کردیا گیا‘صدر ممنون ‘ وزیر اعظم عباسی‘ عمران خان ‘ سپیکر ایاز صادق مولانا فضل الرحمن شہباز شریف ‘ گورنرمحمدخان اچکزئی ،وزیراعلیٰ نواب ثناء اللہ زہری ،صوبائی وزیر داخلہ میر سرفرازبگٹی ،آئی جی پولیس نے چرچ پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ دہشت گردوں نے ایک مرتبہ پھر معصوم لوگوں کو نشانہ بنایاہے ،انہیں کیفر کردار تک پہنچا کر دم لیںگے ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز کوئٹہ کے علاقے زرغون روڈ پر واقع ایک چرچ پر دہشت گردوں کے حملے میں 8افراد جاں بحق جبکہ 44سے زائد زخمی ہوگئے،دہشت گردوں نے چرچ پر اس وقت حملہ کیا جب وہاں دعائیہ تقریب ہورہی تھی۔دو خود کش حملہ آور تھے جن میں سے ایک کو سکیورٹی فورسز نے چرچ کے گیٹ پر ہی مار گرایا جبکہ دوسرے نے اندر داخل ہو کر خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔

دھماکے کے بعد دہشت گردوں نے شدید فائرنگ بھی کی۔ زخمیوں میںخواتین اور بچے بھی شامل ہیں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے موقع پرپہنچ کرچرچ کے اندر موجودتمام افراد خواتین ،بچوں کو بحفاظت چرچ سے باہر نکالا ،سیکورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر چرچ کوکلیئر کرکے فرارہونے دہش گردوں کی تلاش شرو ع کردی ۔عینی شاہدین کے مطابق دھماکہ اس قدر شدید تھا کہ قریبی عمارتوں اور گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔

واقعہ کے بعد صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی‘ کسی بھی ممکنہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے ڈیوٹی ختم کر کے جانے والے ڈاکٹرز کو واپس بلوا لیا گیا‘ ہسپتالوں میں خون دینے والوں کا تانتا بندھ گیا۔سول ہسپتال کے ترجمان ڈاکٹر وسیم بیگ کے مطابق دھماکے میں 8افراد جاںبحق جبکہ 44سے زائد زخمی ہوگئے ہیں ۔ وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی کے مطابق چرچ پر دہشت گردوں نے حملہ کیا۔

ایک دہشت گرد دروازے پر مارا گیا جبکہ دوسرے نے چرچ کے اندر خود کو اڑا لیا۔ دو دہشت گرد سکیورٹی فورسز کو دیکھ کر فرار ہوگئے جن کی تلاش جاری ہے۔عینی شاہدین کے مطابق چرچ کے قریب زور دار دھماکا ہوا جس کے بعد چرچ کے قریب واقع عمارت میں دو دہشت گرد فائرنگ کرتے ہوئے داخل ہوئے۔ انہوں نے چاقوئوں کے وار کرکے چوکیدار کو بھی شدیدزخمی کردیاتاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے ،دوسری جانب گورنربلوچستان محمدخان اچکزئی نے زرغون روڈ پر واقع چرچ پر دہشت گردوں کی جانب سے حملے کی سخت مذمت کرتے ہوئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو واقعہ میں ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچانے کی ہدایت کی ،انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ واقعہ میں زخمی ہونے والوں کو بہترین سے بہترین طبی سہولیات فراہم کر انہوں نے واقعہ میں جاںبحق ہونیوالوں کی اہل خانہ سے تعزیت کااظہار کیا۔

دوسری جانب وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری نے چرچ پر دہشت گردوں کی جانب سے حملے کی مذمت کرتے ہوئے پولیس اور دیگر سیکورٹی اداروں کی بروقت کارروائی پر انہیں خراج تحسین پیش کیاہے ۔انہوں نے کہاکہ پولیس کی جانب بروقت کارروائی کی وجہ سے کوئٹہ کو بڑے نقصان سے بچالیاگیاہے ،انہوں نے آئی جی پولیس بلوچستان سے واقعہ سے متعلق رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہاکہ دہشت گردی کے واقعہ میں زخمی ہونے والوں کو فوری طور پر بہترین طبی امداد فراہم کی جائے ۔

آئی جی بلوچستان نے چرچ پر حملے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اب تک دو حملہ اور مارے جاچکے ہیں۔ ایک نے چرچ کے دروازے پر خود کو اڑا لیا اور دوسرے خودکش حملہ آور کو بھی باہر ہی مار دیا گیا۔ پولیس حکام نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے بڑے نقصان سے بچا لیا۔ واقعے کے وقت چرچ کے اندر چار سو سے زائد افراد خصوصی عبادت کررہے تھے۔ دہشت گرد پولیس کی کارروائی کی وجہ سے چرچ کے اندر داخل نہیں ہوسکے۔

پانچ افراد ہلاک اور سولہ سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں حملہ آور دو تھے جن کو ہم نے مار دیا سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر تفتیش شروع کردی ہے۔ دریںاثناء پاکستان پیپلزپارٹی بلوچستان کے صوبائی صدر حاجی علی مدد جتک، جنرل سیکرٹری سید اقبال شاہ، سیکرٹری اطلاعات سردار سربلند خان جوگیزئی، سینئر نائب صدر میر چنگیز جمالی، نائب صدر جان علی چنگیزئی، نائب صدر میر مولا بخش گورگیج، ڈپٹی جنرل سیکرٹری اعجاز احمد بلوچ، ڈپٹی جنرل سیکرٹری ربانی خان خلجی، ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات حفیظ الملک مینگل، فنانس سیکرٹری ملک حمید کاکڑ، رابطہ سیکرٹری سردار سرور سلیمانخیل، ریکارڈ سیکرٹری جمال عبدالناصر آغا و دیگر کا کیتھولک چرچ زرغون روڈ کوئٹہ میں دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے واقعہ میں عام لوگوں کے جاںبحق اور زخمی ہونے پر رنج و غم کا اظہارکرتے ہوئے مسیحی برادری کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کی ،انہوں نے کہاکہ چرچ پر حملہ اسلامی تعلیمات اور پاکستان کی نظریاتی اساس پروارہے۔

اسلام غیر مسلموں کی عزت و آبرو کا ضامن ہے،پاکستان کے سبز ہلالی پرچم میں سفید حصہ اقلیتوں کی تکریم کی نشانی ہے۔،وطن عزیز کا ہر شہری اور پیپلزپارٹی کے تمام کارکنان مسیحی برادری کے غم میں برابر کی شریک ہیں۔علاوہ ازیں سابق وفاقی وزیر مملکت برائے سائنس وٹیکنالوجی میر دوستین خان ڈومکی کی جانب سے کوئٹہ چرچ پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ ہم جاںبحق ہونے والے افراد کے خاندان کے غم میں برابر کے شریک ہیں،انہوں نے کہاکہ واقعے میں ملوث عناصر اور سہولت کاروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے غم کی اس گھڑی میں مسیحی برادری کے ساتھ ھیں،زخمیوں کو اللہ تعالی جلد صحت عطا کریں ۔

دریںاثناء پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی صدر سردار یار محمد رند کی کوئٹہ کے چرچ میں دھماکے کی مذ مت کی اورکہاکہ دھماکہ صوبائی حکومت کی نااہلی کا مظہر ہے ذمہ داروں کا تعین کر کے نا اہلی کے مرتکب افراد کے خلاف کارروائی کی جائے ،دہشت گردوں کے خلاف موثر کارروائی کے لئے نیشنل ایکشن پلان پر من و عن عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے ۔ انہوں نے کہاکہ دھماکے میں جاںبحق افراد کو معاوضے کی ادائیگی اور زخمیوں کے بہتر علاج معالجے کے لئے خصوصی اقدامات کے جائیں ،سردار یار محمد رند نے پی ٹی آئی بلوچستان کے عہدے داروں کو اسپتال پہنچنے اور زخمیوں کا ہر طرح سے خیال رکھنے کی ہدایت کی اور کہاکہ متاثرین کے دکھ و درد میں برابر کے شریک ہیں ۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات